انسانی کہانیاں عالمی تناظر

پاکستان افغان مہاجرین کی ملک بدری پر عملدرآمد روک دے، یو این ماہرین

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے نوشہرہ میں گزشتہ سال سیلاب کی وجہ سے افغان مہاجرین کو اپنے کیمپ چھوڑنے پڑے تھے۔
© UNHCR/Usman Ghani
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے نوشہرہ میں گزشتہ سال سیلاب کی وجہ سے افغان مہاجرین کو اپنے کیمپ چھوڑنے پڑے تھے۔

پاکستان افغان مہاجرین کی ملک بدری پر عملدرآمد روک دے، یو این ماہرین

مہاجرین اور پناہ گزین

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے مقرر کردہ غیرجانبدار ماہرین نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ 14 لاکھ افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کے منصوبوں کو فوری طور پر منسوخ کرے جنہیں اپنے ملک میں انسانی حقوق کی پامالی کا خطرہ ہے۔

ماہرین نے یہ مطالبہ ایسے موقع پر کیا ہے جب پاکستان نے ضروری دستاویزات کے بغیر ملک میں مقیم تمام غیرملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہےکہ مقررہ تاریخ تک واپس نہ جانے والوں کو ملک بدر کر دیا جائے گا۔

Tweet URL

اس منصوبے سے ایسے لاکھوں افغان متاثر ہوں گے جو انسانی حقوق سے متعلق سنگین خدشات اور افغانستان میں سالہا سال سے جاری انسانی بحران کے باعث سلامتی اور تحفظ کی تلاش میں پاکستان آئے تھے۔ پاکستان کی حکومت نے کئی دہائیوں تک ان افغانوں کی میزبانی کی ہے۔

ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت انسانی حقوق اور پناہ گزینوں سے متعلق بین الاقوامی ضابطوں کے تحت انہیں اپنے انفرادی حقوق کے تحفظ کے طریقہ ہائے کار تک مکمل رسائی مہیا کرے۔

مہاجرین کی جبری واپسی پر تحفظات 

ماہرین نے کہا کہ وہ پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ پناہ گزینوں کو خطرناک جگہ پر واپس نہ بھیجنے اور ان کی اجتماعی بیدخلی یا جبری واپسی کی ممانعت کے اصول پر قائم رہے۔ مہاجرین کی جبراً واپسی کی ممانعت کا اصول تشدد اور دیگر ظالمانہ، غیرانسانی یا توہین آمیز سلوک یا سزا کے خلاف کنونشن کا اہم حصہ ہے اور پاکستان بھی اس کنونشن کا فریق ہے۔   

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر افغان مہاجرین کو جبراً واپس بھیجا گیا تو بہت سے خاندانوں، خواتین اور بچوں کو انسانی حقوق کی پامالی سمیت ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

ماہرین نے مہاجرین کو واپس بھیجنے کے اعلان کے بعد پاکستان میں رہنے والے افغانوں کی گرفتاریوں، ان کے استحصال اور ان سے توہین آمیز سلوک روا رکھے جانے کی اطلاعات پر بھی تشویش ظاہر کی ہے۔ 

محفوظ اور باوقار واپسی 

23 دسمبر 2021 کو اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایک خط میں پاکستان کی حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ افغانستان میں اقتدار پر طالبان کے قبضے کے بعد افغان شہریوں کی ملک بدری روکے یہاں تک کہ ان لوگوں کی اپنے ملک میں محفوظ اور باوقار واپسی کے لیےحالات اور انسانی حقوق کی صورتحال سازگار نہ ہو جائے۔ 

ماہرین نے پاکستان سے یہ بھی کہا کہ وہ ملک میں تحفظ کے خواہاں لوگوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھے۔

غیرجانبدار ماہرین کون ہیں 

خصوصی اطلاع کار اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے متعین کیے جاتے ہیں جو اس کے خصوصی طریقہ ہائے کار کا حصہ ہیں۔ یہ ماہرین مخصوص موضوعاتی امور یا ملکی صورتحال کی نگرانی کرتے اور اس بارے میں اپنی رپورٹ دیتے ہیں۔

یہ اطلاع کار یا ماہرین انفرادی حیثیت میں کام کرتے ہیں جو نہ تو اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ ہوتے ہیں اور نہ ہی اپنے کام کا معاوضہ لیتے ہیں۔