انسانی کہانیاں عالمی تناظر

ذہنی صحت میں حائل رکاوٹیں ختم ہونی چاہیں: یو این چیف

خواتین اور بچے ذہنی مسائل کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔
UNICEF/Fauzan Ijazah
خواتین اور بچے ذہنی مسائل کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

ذہنی صحت میں حائل رکاوٹیں ختم ہونی چاہیں: یو این چیف

صحت

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار لوگوں کو طبی مدد کے حصول میں درپیش رکاوٹوں کا خاتمہ کریں۔

ذہنی صحت کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ ذہنی صحت انسانیت کے لیے بہت ضروری ہے اور اسی کی بدولت بھرپور زندگی گزارنے اور معاشروں میں مثبت کردار ادا کرنے میں مدد ملتی ہے۔

Tweet URL

تاہم دنیا بھر میں ذہنی امراض میں مبتلا تین چوتھائی لوگوں کو مناسب علاج میسر نہیں یا سرے سے ان کی علاج تک رسائی ہی نہیں ہے۔

یہ دن ایسے موقع پر منایا جا رہا ہے جب دنیا میں ہر آٹھ میں سے ایک فرد ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار ہے۔ خواتین اور نوعمر لڑکیاں ایسے مسائل سے بری طرح متاثر ہوتی ہیں اور ان میں بڑی تعداد کو بدنامی اور امتیازی سلوک کا سامنا رہتا ہے۔ 

ذہنی صحت اور انسانی حقوق

اس دن پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے ذہنی صحت، انسانی حقوق اور اس حوالے سے قانون سازی کے لیے ایک مشترکہ رہنمائی جاری کی ہے۔ 

'ذہنی صحت، انسانی حقوق اور قانون سازی: رہنمائی اور طریق کار' کے عنوان سے ان رہنما ہدایات کا مقصد ممالک کو حقوق کی پامالیاں روکنے اور ذہنی صحت کی معیاری نگہداشت تک رسائی بڑھانے کے لیے قوانین میں اصلاحات لانے میں مدد دینا ہے۔ 

'ڈبلیو ایچ او' کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ اس نئے طریقہ کار کا بنیادی مقصد لوگوں کے وقار کا احترام اور انہیں بھرپور اور صحت مند گزارنے میں مدد دینا ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک کا کہنا ہے کہ حقوق کی بنیاد پر طریقہ کار اختیار کر کے ذہنی صحت کی خدمات میں تبدیلی لانے کا عزم ہونا چاہیے۔ 

عدم مساوات 

اگرچہ بیشتر لوگوں کو لاحق ذہنی امراض کی جینیاتی وجوہات ہوتی ہیں تاہم اقوام متحدہ کے مقرر کردہ ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ان کی صںفی شناخت، جنسی میلان، مذہبی وابستگی، طبقاتی مقام، مہاجرت یا جسمانی معذوری کی بنیاد پر تکالیف پہنچائے جانے سے بھی ان کی ذہنی صحت منفی طور سے متاثر ہوتی ہے۔ 

صحت کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی اطلاع کار لالینگ موفوکینگ نے بنیادی تبدیلی کی ضرورت کو دہراتے ہوئے ذہنی صحت کی پالیسی سے متعلق نئے اور اختراعی نمونوں سے کام لینے پر زور دیا ہے جن میں کلی مدد اور نگہداشت میں عدم مساوات سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔

ذہنی صحت کا عالمی دن لوگوں اور معاشروں کے لیے 'ذہنی صحت عالمگیر انسانی حق' کے موضوع پر متحد ہونے کا موقع ہے تاکہ علم کو بہتر بنانے، آگاہی بیدار کرنے اور ایسے اقدامات میں مدد مل سکے جو ہر فرد کی ذہنی صحت کو بنیادی انسانی حق کے طور پر فروغ دیتے اور اس کا تحفظ کرتے ہیں۔

خصوصی اطلاع کار

خصوصی اطلاع کار اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریق کار کا حصہ ہیں جو کہ حقائق کی تلاش اور نگرانی کے لیے ادارےکا غیرجانبدارانہ کام ہے۔ 

یہ اطلاع کار انسانی حقوق کے غیرجانبدار ماہرین ہوتے ہیں جنہیں انسانی حقوق کونسل دنیا بھر میں کسی بھی ملک کے مخصوص حالات یا موضوعاتی مسائل سے آگاہی کے لیے مقرر کرتی ہے۔ یہ ماہرین اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور کسی بھی حکومت یا ادارے سے آزاد رہ کر انفرادی حیثیت میں بلامعاوضہ کام کرتے ہیں