انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ: ایک چوتھائی سے زیادہ مریضوں کی ذہنی صحت متاثر

انرا کے شعبہ صحت کے ڈائریکٹر اکی ہیرو سیتا جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے۔
© UNOG/Srdan Slavkovic
انرا کے شعبہ صحت کے ڈائریکٹر اکی ہیرو سیتا جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے۔

غزہ: ایک چوتھائی سے زیادہ مریضوں کی ذہنی صحت متاثر

انسانی امداد

فلسطینی پناہ گزینوں کو مدد دینے اور ان کے لئے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے انرا (یو این آر ڈبلیو اے)نے کہا ہے کہ تشدد سے متاثرہ غزہ میں اقوام متحدہ کے طبی مراکز میں ہر چار میں سے ایک مریض کو ذہنی صحت اور اور نفسیاتی مدد کی ضرورت ہے۔

یہ بات ادارے کی جانب سے شائع کردہ سالانہ جائزے میں کہی گئی ہے۔ یہ انرا کے طبی نظام میں ذہنی صحت کی ضرورت کی اب تک سب سے اونچی شرح ہے۔

Tweet URL

انرا کے طبی پروگراموں کے ذریعے اردن، لبنان، مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ پر مشتمل مقبوضہ فلسطینی اتھارٹی اور شام میں تقریباً دو ملین فسلطینی پناہ گزینوں کو مدد فراہم کی جاتی ہے۔

انتہائی مشکل سال

انرا کے شعبہ صحت کے ڈائریکٹر اکی ہیرو سیتا نے جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے گزشتہ برس ادارے کے طبی پروگراموں کو درپیش "بہت بڑے مسائل" کوواضح کیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے کووڈ۔19 وبا کے علاوہ شام اور لبنان میں ہیضے کے تباہ کن پھیلاؤ، علاقائی اتھل پتھل اور ادارے کو درپیش مالی وسائل کے بحران کا تذکرہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں 'یو این آر ڈبلیو اے' کے طبی مراکز رکاوٹوں کے باوجود ضروری طبی نگہداشت فراہم کر رہے ہیں۔

آٹھ ملین طبی مشورے

گزشتہ برس ادارے نے تقریباً آٹھ ملین لوگوں کو طبی مشورے دیے۔

ان میں زیابیطس، بلند فشار خون یا غیرمتعدی بیماریوں میں مبتلا 300,000 افراد اور 90,000 حاملہ خواتین بھی شامل تھیں۔

اندازے کے مطابق 5.9 ملین رجسٹرڈ فلسطینی پناہ گزینوں میں سے 3.2 ملین 'یو این آر ڈبلیو اے' کے مراکز میں رجسٹرڈ ہیں جنہیں مفت طبی خدمات مہیا کی جاتی ہیں۔ طبی مشورے لینے والوں کی تعداد میں 2021 کے مقابلے میں 12.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

2022 میں انرا کے طبی پروگراموں نے لبنان کے مہاجر کیمپوں میں ہیضے کی وبا کے دوبارہ ظہور اور کووڈ۔19 کی انتہائی متعدی اومیکرون قسم کے پھیلاؤ کو کامیابی سے روکا۔

مزید برآں، غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں انرا کے طبی مراکز نے خطے میں جاری کشیدگی کے دوران بھی ضروری طبی نگہداشت مہیا کی۔

فضائی حملے اور تشدد جاری

ڈاکٹر سیتا نے کہا کہ "گزشتہ ہفتے غزہ میں مسلح لڑائی کے باوجود تمام 22 طبی مراکز کھلے رہے جہاں لوگوں کو ضروری بنیادی طبی خدمات مہیا کی گئیں اور ان مراکز میں پچاس فیصد عملہ حاضر رہا۔"

اندازے کے مطابق اس وقت 3.2 ملین یا 53.9 فیصد فلسطینی پناہ گزین معاشی مشکلات، بے روزگاری کی بلند شرح اور خاص طور پر جنگ زدہ علاقوں میں بدترین صورت اختیار کرتی غربت کے باعث بڑی حد تک 'یو این آر ڈبلیو اے' کی خدمات پر انحصار کر رہے ہیں۔

تقریباً ایک تہائی رجسٹرڈ فلسطینی پناہ گزین اپنے میزبان ممالک میں قائم 58 باقاعدہ مہاجر کیمپوں میں مقامی لوگوں کے قریب رہتے ہیں۔

لبنان میں ایک فلسطینی مہاجر انرا کے تحت کام کرنے والے ایک طبی مرکز پر۔
© UNRWA/Maysoun Mustafa
لبنان میں ایک فلسطینی مہاجر انرا کے تحت کام کرنے والے ایک طبی مرکز پر۔

صنفی بنیاد پر تشدد میں اضافہ

انرا 240 طبی مراکز چلاتا ہے جہاں 3,000 افراد پر مشتمل عملہ بنیادی ضرورت کی جامع طبی خدمات مہیا کرتا ہے۔

ڈاکٹر سیتا نے کہا کہ "صنفی بنیاد پر تشدد بھی بڑھ رہا ہے اور یہ ہمارے لئے سب سے زیادہ تشویش اور پریشانی کی بات ہے۔ اس کے ساتھ بچے ناصرف ذہنی بلکہ جسمانی طور پر بھی تکالیف کا سامنا کر رہے ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ ذہنی صحت انرا کی ایک اور طبی ترجیح ہے۔ غزہ میں 26.4 فیصد مریض ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار ہیں۔ 2021 میں تقریباً 15,000 لوگوں کو نفسیاتی مدد کی ضرورت تھی۔

سات دہائیوں پر محیط بے گھری کے عرصہ میں فلسطینیوں کی تعداد 2022 میں 5.9 ملین تک پہنچ گئی جو 1950 میں 750,000 تھی۔