انسانی کہانیاں عالمی تناظر

شکر کے بغیر میٹھی اشیاء کا استعمال چھوڑ دیں: عالمی ادارہ صحت

مصنوعی مٹھاس کافی اور چائے میں میٹھے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
© Unsplash/Towfiqu barbhuiya
مصنوعی مٹھاس کافی اور چائے میں میٹھے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

شکر کے بغیر میٹھی اشیاء کا استعمال چھوڑ دیں: عالمی ادارہ صحت

صحت

ڈبلیو ایچ او نے شکر کے بغیر مٹھاس پیدا کرنے والی اشیاء (این ایس ایس) کے استعمال سے متعلق نئی ہدایات جاری کی ہیں جن میں سفارش کی گئی ہے کہ وزن کم کرنے یا غیرمتعدی بیماریوں (این سی ڈی) سے لاحق خطرے میں کمی لانے کے لئے اس مٹھاس کا استعمال نہ کیا جائے۔

یہ سفارشات ایسی دستیاب شہادت کے باقاعدہ جائزے کے نتائج کی بنیاد پر ترتیب دی گئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ این ایس ایس کا استعمال بالغوں یا بچوں کے جسم میں چربی کو کم کرنے کے حوالے سے کوئی طویل مدتی فائدہ نہیں دیتا۔

Tweet URL

اس جائزے کے نتائج سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ این ایس ایس کے طویل مدتی استعمال سے ٹائپ 2 زیابیطس، دل کی بیماریوں اور بالغوں میں اموات کے خدشات میں اضافے جیسے ممکنہ منفی اثرات بھی سامنے آ سکتے ہیں۔

غذائیت اور تحفظ خوراک سے متعلق ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر فرانسسکو برانکا نے کہا ہے کہ شکر کی جگہ این ایس ایس کے استعمال سے طویل مدتی طور پر وزن میں کمی لانے کے ضمن میں کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو جسم میں شکر کی مقدار میں کمی لانے کے لئے دیگر طریقوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے جن میں پھلوں یا ایسی غیرمیٹھی خوراک اور مشروبات کا استعمال شامل ہے جن میں قدرتی طور پر شکر موجود ہوتا ہے۔

نئی گائیڈ لائن کا اطلاق

این ایس ایس خوراک کے لوازم نہیں ہیں اور ان کی کوئی غذائی اہمیت نہیں ہے۔ لوگوں کو اپنی صحت بہتر بنانے کے لئے ابتدائی زندگی سے ہی اپنی خوراک میں میٹھے کی مقدار کم کر دینی چاہئیے۔

ڈبلیو ایچ او کی ان سفارشات کا اطلاق پہلے سے ذیابیطس میں مبتلا افراد کے علاوہ تمام لوگوں پر ہوتا ہے اور اس میں ایسی تمام مصںوعی اور قدرتی یا تبدیل شدہ غیرغذائی مٹھاس شامل ہے جو تیار شدہ خوراک یا مشروبات میں پائی جانے والی شکر کی ذیل میں نہیں آتی یا صارفین کو خوراک اور مشروبات میں شامل کرنے کے لئے الگ سے فروخت کی جاتی ہے۔

این ایس ایس کی عام اقسام میں ایسولفیم کے، ایسپارٹیم، ایڈوانٹیم، سائیکلیمیٹس، نیوٹیم، ساشارین، سوکرالوز، سٹیویا اور اس سے نکالی جانے والی مٹھاس شامل ہیں۔

ان سفارشات کا اطلاق این ایس ایس کی حامل جسمانی دیکھ بھال اور صحت و صفائی کی اشیا پر نہیں ہوتا جن میں ٹوتھ پیسٹ، جلد کی کریم اور ادویات یا کم حراروں والی شکر اور شکر والی شراب (پولی اولز) شامل ہیں جو کہ شکر ہوتی ہیں یا شکر سے بنائی جاتی ہیں اور اسی لئے انہیں این ایس ایس میں شمار نہیں کیا جاتا۔

این ایس ایس کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او کی رہنما ہدایات صحت مند خوراک کے حوالے سے موجودہ اور آئندہ رہنمائی کا حصہ ہیں جس کا مقصد زندگی بھر صحت مند خوراک کھانے کی عادات ڈالنا، غذائی معیار کو بہتر بنانا اور دنیا بھر میں این سی ڈی کے خطرے میں کمی لانا ہے۔