انسانی کہانیاں عالمی تناظر

افریقی النسل لوگوں کے حقوق پر توجہ کی ایک اور دہائی کا مطالبہ

افریقی النسل لوگوں کا عالمی دن پہلی دفعہ 31 اگست 2021 میں منایا گیا تھا۔
PAHO
افریقی النسل لوگوں کا عالمی دن پہلی دفعہ 31 اگست 2021 میں منایا گیا تھا۔

افریقی النسل لوگوں کے حقوق پر توجہ کی ایک اور دہائی کا مطالبہ

انسانی حقوق

انسانی حقوق کے ماہرین نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پر زور دیا ہے کہ وہ افریقی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے 2025 سے دوسری عالمی دہائی کے آغاز کا اعلان کریں کیونکہ نسل پرستی اور دیگر عدم رواداری کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے واضح کیا ہے کہ دنیا کو مساوات اور عدم امتیاز کے خلاف متحدہ ہونے اور باہم تعاون کی پہلے سے کہیں زیادہ ہنگامی ضرورت ہے۔

Tweet URL

ماہرین کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مقصد کے لیے سیاسی ارادے کی ضرورت ہے تاکہ ملکی و بین الاقوامی سطح پر ہر طرح کے نسلی امتیاز، عدم مساوات اور طبقاتی تقسیم کا خاتمہ کیا جا سکے۔ 

اس ہدف کے حصول کا مطلب یہ ہے کہ ممالک کے اندر اور ان کے مابین عدم مساوات میں واضح کمی لانے اور استعماریت، نسل پرستی، غلامی اور نسل کشی کی میراث کا موثر طور سے خاتمہ کرنے کی ضرورت ہو گی۔ 

انسانیت کا نصب العین 

جنرل اسمبلی نے 2015 سے 2024 تک کے عرصہ کو افریقی پس مںظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی عالمی دہائی قرار دیا تھا جس میں ان لوگوں کے لیے قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر اقدامات کیے گئے۔ 

اس دہائی کے مقاصد میں افریقی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے تمام انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے احترام، تحفظ اور تکمیل کا فروغ اور ان کے متنوع ورثے، ثقافت اور سماجی کردار کے بارے میں آگاہی بڑھانا شامل ہیں۔ 

ماہری کا کہنا ہے کہ قدرشناسی، پہچان اور ترقی  کے لیے افریقی پس مںظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا نصب العین دراصل انسانیت کا نصب العین ہے۔ 

'رفتار برقرار رکھیں' 

انسانی حقوق کے ماہرین نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی اس دہائی اور نسلی امتیاز کے خاتمے سے متعلق بین الاقوامی کنونشن اور ڈربن اعلامیہ و عملی اقدامات کے پروگرام نے نسل پرستی، نسلی امتیاز، بدیسی لوگوں سے نفرت اور متعلقہ عدم رواداری سے نمٹنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ 

تاہم ان کا کہنا ہے کہ مزید بہت سا کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس معاملے میں پیش رفت کی رفتار قائم رکھی جانی چاہیے۔

ماہرین نے جنرل اسمبلی پر زور دیا ہے کہ وہ 2025 سے 2034 تک کے عرصہ کو افریقی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی دوسری بین الاقوامی دہائی قرار دینے کا اعلان کرنے پر غور کرے تاکہ ان لوگوں کے ساتھ روا رکھے گئے منظم امتیاز اور ماضی کی منفی میراث پر قابو پایا جائے اور دنیا بھر میں افریقی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے مکمل قدرشناسی، انصاف اور ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔ 

'وسیع تر تفریق برقرار ہے'

انسانی حقوق کے ان 13 ماہرین کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے متعین کیا ہے اور یہ نہ تو اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ ہیں اور نہ ہی اپنے کام کا معاوضہ وصول کرتے ہیں۔ 

انہوں ںے افریقی پس مںظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے عالمی دن کے موقع پر یہ اپیل جاری کی ہے۔ 

اس دن پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اپنے پیغام میں ان وسیع تر اثرات کو واضح کیا جو براعظم افریقہ اور افریقی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے دنیا کی تہذیبوں اور ثقافتوں کی ترقی، تنوع اور خوشحالی پر مرتب کیے اور جو انسانیت کی مشترکہ میراث ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہم دنیا بھر میں افریقی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو درپیش وسیع تر امتیاز اور انہیں اپنے مکمل انسانی حقوق سے کام لینے کی راہ میں درپیش بہت سی رکاوٹوں کا اعتراف بھی کرتے ہیں۔ 

نسل پرستی سے نمٹیں

انہوں نے کہا کہ نسل پرستی کے خلاف 2020 کی عالمگیر مہم کی بنیاد پر حالیہ برسوں میں تبدیلی کی نئی رفتار سامنے آئی ہے۔ اُس برس مئی میں افریقی امریکی جارج فلوئیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد دنیا بھر کے بڑے شہروں میں لاکھوں لوگوں نے احتجاج کیا تھا۔

انتونیو گوتیرش نے نفاذ قانون کے تناظر میں نسلی انصاف اور مساوات کو فروغ دینے کے لیے ماہرین کے طریقہ کار کے قیام اور افریقی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے مستقل فورم جیسے اقدامات کا حوالہ دیا جو دنیا بھر میں انصاف اور مساوات کے لیے افریقی النسل لوگوں کی اجتماعی خواہشات کی شہادت ہیں۔ 

سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ میں انسداد نسل پرستی کو انتظامی ترجیح بھی بنایا ہے اور اس سلسلے میں ایک خصوصی مشیر اور ٹیم کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے جو تمام لوگوں کے لیے نسل پرستی پر قابو پانے اور ان کے وقار کو فروغ دینے کے تزویراتی عملی منصوبے پر عملدرآمد کی نگرانی کرنے کی ذمہ دار ہے۔ 

عملی اقدامات کا مطالبہ 

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ آج افریقی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے عالمی دن پر وہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق پر زور دیتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق کے عالمگیر اعلامیے کو منظور کیے جانے کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر مساوات کے فروغ اور نسل پرستی کا مقابلہ کرنے کے لیے مضبوط اقدامات کا اعلان کریں اور اس حوالے سے فوری اقدامات اٹھائیں۔ 

سیکرٹری جنرل نے ممالک پر زور دیا کہ وہ اس معاملے میں ٹھوس اقدامات کریں جن میں افریقی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں اور ان کے سماجی گروہوں کی مکمل شمولیت ممکن بنائی جائے۔ اس کا مقصد نسلی امتیاز کی قدیم و جدید اقسام پر قابو پانا اور گہری ساختیاتی اور ادارہ جاتی نسل پرستی کا خاتمہ کرنا ہے۔ 

انہوں ںے کہا کہ آج اور ہر روز ہمیں نسلی برتری کے تمام تصورات کے خلاف آواز بلند کرتے رہنا اور تمام معاشروں کو نسل پرستی کے روگ سے چھٹکارا دلانے کے لیے انتھک کام کرنا ہے۔