انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غلامی کی میراث نسل پرستی کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں: گوتیرش

زنجیریں جن سے غلاموں کو باندھ کے رکھا جاتا تھا۔
© Richard Koek
زنجیریں جن سے غلاموں کو باندھ کے رکھا جاتا تھا۔

غلامی کی میراث نسل پرستی کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں: گوتیرش

انسانی حقوق

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ بطور غلام فروخت کر دیے جانے والے لاکھوں افریقیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے سے ان لوگوں کا وقار بحال کرنے میں مدد ملتی ہے جن سے یہ بے رحمانہ انداز میں چھین لیا گیا تھا۔

اوقیانوس کے پار غلاموں کی تجارت اور اس کے متاثرین کی یاد میں عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ غلامی کی تاریخ تکالیف اور مظالم سے عبارت ہے جو انسانیت کی بدترین حالت کے بارے میں بتاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ''اس کے ساتھ یہ حیران کن جرات کی تاریخ بھی ہے جو ہمیں انسانوں کی بہترین صورت سے روشناس کراتی ہے۔ اس تاریخ کا آغاز غلام بنائے گئے ان لوگوں سے ہوتا ہے جنہوں نے ناممکن مشکلات کا مقابلہ کیا اور یہ تاریخ انسداد غلامی کے لیے کام کرنے والے ان لوگوں تک محیط ہے جنہوں نے اس ہولناک جرم کے خلاف آواز بلند کی۔''

'فاسقانہ کاروبار'

400 سال سے زیادہ عرصہ تک 13 ملین افریقیوں کو اوقیانوس کے پار فروخت کیا گیا جسے سیکرٹری جنرل نے ''غلامی کا فاسقانہ کاروبار'' قرار دیا۔

اس دوران مردوخواتین اور بچوں کو ''ان کے خاندانوں اور ان کے علاقوں سے جدا کر دیا گیا، ان کے معاشرے تقسیم کر دیے گئے، ان کے جسموں کو جنس کے طور پر فروخت کر دیا گیا اور انہیں انسانیت سے محروم کر دیا گیا۔''

تنزانیہ کے علاقے زینزیبار میں غلامی کی ایک یادگار۔
UN/Israa Hamad
تنزانیہ کے علاقے زینزیبار میں غلامی کی ایک یادگار۔

ڈراؤنی میراث

انہوں ںے کہا کہ ''اوقیانوس کے پار غلامی کی میراث ہمیں آج بھی پریشان کرتی ہے۔ صدیوں تک جاری رہنے والا نوآبادیاتی استحصال سماجی و معاشی ناانصافیوں کی صورت میں آج بھی موجود ہے۔''

انہوں نے مزید کہا کہ "ہم دوبارہ ابھرتے سفید فام بالادستی کے نظریے میں پائی جانے والی نفرت میں اس نسل پرستانہ استعارے کو پہچان سکتے ہیں جو غلاموں کی تجارت کے غیرانسانی عمل کو جائز ثابت کرنے کے لیے مقبول تھا۔''

انتونیو گوتیرش نے زور دیا کہ ہر فرد پر لازم ہے کہ وہ تعلیم کے ''موثر ہتھیار'' سے کام لیتے ہوئے نسل پرستی کی غلامانہ میراث کا مقابلہ کرے اور اس سال یہی اس دن کا موضوع ہے۔

نسل پرستی کے خلاف متحد

انہوں نے کہا کہ غلامی کی تاریخ پڑھانے سے ''انسانیت کے ایک انتہائی منفی جذبے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

غلامی کو صدیوں تک پھلنے پھولنے میں مدد دینے والے مفروضوں اور اعتقادات کا مطالعہ کر کے ہم دور حاضر میں نسل پرستی کو بے نقاب کر سکتے ہیں۔ غلامی کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کر کے ہم ان لوگوں کا وقار بحال کر سکتے ہیں جن سے یہ انتہائی بے رحمانہ انداز میں چھین لیا گیا تھا۔''

سیکرٹری جنرل نے دنیا بھر کے لوگوں سے کہا کہ وہ ''نسل پرستی کے خلاف متحد ہوں اور ایک ایسی دنیا تعمیر کریں جس میں ہر جگہ ہر فرد آزادی، وقار اور اپنے مکمل انسانی حقوق کے ساتھ رہ سکے۔''

اقوام متحدہ کے پروگرام

اقوام متحدہ نے اس عالمی دن کے موقع پر متعدد پروگراموں کا اہتمام کیا ہے۔

سوموار کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس منعقد ہو گا جس میں برازیل سے تعلق رکھنے والی فلسفی اور صحافی پروفیسر جیمیلا ریبیرو کلیدی خطاب کریں گی۔

جیمیلا روبیرو افریقی نژاد برازیلی شہریوں کے خلاف امتیازی سلوک کا مقابلہ کرنے کے لیے تعلیم کی طاقت سے کام لے رہی ہیں۔ اس سلسلے میں وہ اپنی مقبول کتاب ''نسل پرستی کے خلاف مختصر کتابچہ'' اور اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ سے بھی مدد لیتی ہیں جس کے دس لاکھ سے زیادہ فالورز ہیں۔

امریکہ میں یونیورسٹی طالبہ ٹیلر کیسیڈی، جنہیں 2020 میں ٹک ٹاک کی جانب سے 'تبدیلی لانے والی 10 بڑی شخصیات' کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا، نوجوانوں کی جانب سے خطاب کریں گی۔ ٹیلر نے ٹک ٹاک پر سیاہ فام تاریخ سے متعلق ویڈیوز کے ذریعے اپنے 20 لاکھ فالورز کو آگاہی دی۔

جمعرات کو امریکہ میں اجتماعی حراست کو ختم کرنے کے لیے کام کرنے والے غیرمنفعی ادارے 'مساوی انصاف کا اقدام' کے بانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر برائن سٹیونسن خطاب کریں گے اور ایک گروہی مباحثے میں شریک ہوں گے جس میں افریقی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی آوازوں کو شامل کرنے اور نوآبادیاتی ماضی سے نمٹنے میں عجائب گھروں کی کوششوں کو اجاگر کیا جانا ہے۔

اس مباحثے میں نیدرلینڈز کے رکس میوزیم کے جنرل ڈائریکٹر ٹیکو ڈیبیٹس اور شعبہ تاریخ کی سربراہ ویلیکا سمیولڈرز بھی شریک ہوں گے۔

2023 میں اس دن کے حوالے سے تقریبات کا آغاز فروری کے اواخر میں 'ڈچ نوآبادیاتی غلامی کی دس سچی کہانیاں' کے عنوان سے منعقدہ ایک متعامل نمائش سے ہوا جو ایمسٹرڈیم میں واقع اس میوزیم نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں منعقد کی تھی۔