انسانی کہانیاں عالمی تناظر

کمبوڈیا میں قبل از انتخاب صورتحال پریشان کن، انسانی حقوق ماہرین

کمبوڈیا کا دارالحکومت پنوم پین۔
© UNDP/Manuth Buth
کمبوڈیا کا دارالحکومت پنوم پین۔

کمبوڈیا میں قبل از انتخاب صورتحال پریشان کن، انسانی حقوق ماہرین

انسانی حقوق

انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ کمبوڈیا میں انتخابات سے قبل کے حالات اور ان کے نتائج انتہائی پریشان کن ہیں جن سے پورے انتخابی عمل کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے متعین کردہ غیرجانبدار ماہرین کا کہنا ہے کہ کمبوڈیا میں 23 جولائی کو محدود ہوتی شہری و سیاسی آزادی کے ماحول میں انتخابات کا انعقاد ہوا۔

Tweet URL

اس سے قبل حزب اختلاف کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پر پابندی لگائی جا چکی تھی، ذرائع ابلاغ پر رکاوٹیں عائد تھیں اور حکمران اشرافیہ کے مخالف سمجھے جانے والوں کو ہراساں کیا جا رہا تھا۔

ذرائع ابلاغ کو جاری کردہ ایک بیان میں ماہرین نے کہا ہے کہ ان حالات میں قومی انتخابات انتہائی غیرمتوازن رہے جس سے بین الاقوامی برادری میں بڑے خدشات نے جنم لیا۔

بین الاقوامی ذمہ داریاں

ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں خصوصی اطلاع کار ویٹیٹ مونٹاربھورن سمیت ماہرین نے خبردار کیا کہ سکڑتی جمہوری آزادی اور کمبوڈیا کی سیاسی قیادت کی جانب سے جابرانہ ہتھکنڈوں کے استعمال سے انسانی حقوق اور آزاد جمہوریت کو سنگین نقصان ہوا ہے۔

حقوق اور جمہوریت کو برقرار رکھنا حکومت پر عائد ہونے والی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور پیرس امن معاہدوں کے تحت ضروری تھا۔ 

اکتوبر 1991 میں ان معاہدوں کی بدولت جنوب مشرقی ایشیا کے اس ملک میں لڑائی بند ہوئی تھی۔ ان معاہدوں نے ہی ملک سے غیرملکی فوجوں کے انخلا، غیرملکی فوجی مدد کے خاتمے اور قومی مفاہمت کی راہ ہموار کی۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ کمبوڈیا کی نئی حکومت بین الاقوامی انسانی حقوق اور پیرس امن معاہدوں کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور انسانی حقوق کی نئی اور پرانی بہت سی سنگین خلاف ورزیوں سے نمٹے جو ملک میں پائیدار اور مشمولہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

'بین الاقوامی برادری چوکس رہے'

انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق رواں سال کے اواخر میں انسانی حقوق کے بارے میں کمبوڈیا کے ریکارڈ کا جائزہ لے گی اور عالمی برادری کی توجہ ملک میں 2022 میں ہونے والے مقامی حکومتوں کے انتخابات اور 2023 کے عام انتخابات کی جانب دلائے گی۔ 

پیرس امن معاہدوں کے ذریعے امن کی یقین دہانی کرائے جانے سے تیس برس بعد انسانی حقوق یقینی بنانے اور ان کے تحفظ میں ناکامی اور جمہوری اصولوں کو منظم طریقے سے کمزور کیا جانا بدستور ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

کمبوڈیا کے وزیراعظم متوقع طور پر مستقبل قریب میں اپنے بڑے بیٹے کو اقتدار منتقل کر دیں گے اور ایسی صورتحال میں بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ چوکس رہے اور ملک میں جمہوریت کے بحران پر مشترکہ عالمی ردعمل کی تیاری کرے۔