انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یو این چیف کا نیجر کے صدر کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ

نیجر کے صدر محمد بازوم ستمبر 2021 میں امن اور سلامتی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔
UN Photo/Eskinder Debebe
نیجر کے صدر محمد بازوم ستمبر 2021 میں امن اور سلامتی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔

یو این چیف کا نیجر کے صدر کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے نیجر کے صدر محمد بازوم کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ فوجی حکام نے حکومت کا تختہ الٹنے کا اعلان کرنے کے بعد منتخب جمہوری صدر کو حراست میں لے رکھا ہے۔

دارالحکومت نیامے میں صدر کے اپنے ہی محافظوں کی جانب سے انہیں ان کے دفتر میں گرفتار کیے جانے کے بعد بدھ کی شام فوج کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افسروں کے ایک گروہ نے ٹیلی ویژن پر یہ اعلان کیا۔

Tweet URL

اطلاعات کے مطابق حکومت کا تختہ الٹنے کی اس کوشش کو پوری فوج کی تائید حاصل نہیں ہے تاہم فوج کے سربراہ نے اس اقدام کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ 

جمہوریت پر حملہ ختم کرنے کا مطالبہ

سیکرٹری جنرل نے جمعرات کی صبح نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے حکومت پر فوجی قبضے کی اس کوشش اور منتخب جمہوری حکومت پر حملے کی ایک مرتبہ پھر کڑی مذمت کی۔ 

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ جمہوریت کی بحالی کے لیے مغربی افریقی بلاک (ای سی او ڈبلیو اے ایس) اور افریقن یونین (اے یو) کی کوشوں کی حمایت کرتا ہے۔ 

جمعرات کو صدر بازوم نے اس اقدام کی مخالفت میں خود ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کڑی محنت سے حاصل کی جانے والی کامیابیوں کا تحفظ کیا جائے گا۔ جمہوریت اور آزادی سے محبت کرنے والے نیجر کے تمام لوگ ایسا ہوتا دیکھیں گے۔ 

انتونیو گوتیرش نے کہا کہ انہوں نے بدھ کو صدر سے بات کی اور ان سے اقوام متحدہ کی جانب سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ 

سیکرٹری جنرل نے حکومت کا تختہ الٹنے کا منصوبہ بنانے والوں سے کیمرے پر براہ راست بات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ جمہوری حکمرانی میں رکاوٹ ڈالنا بند کریں اور قانون کا احترام کریں۔ 

پریشان کن رحجان 

حالیہ برسوں میں نیجر کے ہمسایہ ممالک مالی اور برکینا فاسو میں فوجی بغاوتوں کے نتیجے میں پورے ساحل خطے میں جہادی دہشت گرد گروہوں نے زور پکڑا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ نیامے میں پیش آنے والے واقعات اسی پریشان کن رحجان کا تسلسل ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ حکومت میں یکے بعد دیگرے غیرآئینی تبدیلیوں نے شہری آبادیوں کی ترقی اور زندگیوں پر ہولناک اثرات مرتب کیے ہیں۔ ایسے ممالک میں یہ صورتحال خاص طور پر واضح ہے جو جنگوں، متشدد انتہاپسندی و دہشت گردی اور موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات کا شکار ہیں۔ 

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ فوجی بغاوت کی کوشش ان کے لیے افسوس ناک اور پریشان کن ہے اور آئینی نظام کو بحال کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔