انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرینی شہر اوڈیسا پر روسی حملوں اور ثقافتی ورثہ کے نقصان کی مذمت

جنگ کے دوران اوڈیسا کے تاریخی مقامات کے تحفظ کے لیے ریت کی بوریوں سے کھڑی کی گئی حفاظتی دیوار۔
© UNICEF/Siegfried Modola
جنگ کے دوران اوڈیسا کے تاریخی مقامات کے تحفظ کے لیے ریت کی بوریوں سے کھڑی کی گئی حفاظتی دیوار۔

یوکرینی شہر اوڈیسا پر روسی حملوں اور ثقافتی ورثہ کے نقصان کی مذمت

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور ادارہ برائے تعلیم، سائنس و ثقافت (یونیسکو) نے یوکرین کے شہر اوڈیسا پر روسی میزائل حملوں کی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں شہری ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ عالمی ثقافتی ورثہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق ان حملوں میں کم از کم دو افراد ہلاک ہوئے اور اوڈیسا میں 1794 میں تعمیر ہونے والے گرجا گھر'ٹرانسفیگریشن کیتھیڈرل' سمیت بہت سے اہم ثقافتی مقامات کو نقصان پہنچا ہے۔

Tweet URL

یہ واقعات لیئو اور اوڈیسا میں عالمی ثقافتی ورثوں کی حیثیت سے محفوظ قرار دیے گئے ثقافتی اہمیت کے بہت سے مقامات پر ہونے والے ایسے دیگر حملوں کے چند ہی روز کے بعد ہوئے ہیں۔

ہیگ کنونشن کی خلاف ورزی

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اپنے بیان میں یاد دلایا ہے کہ حملوں کا نشانہ بننے والے علاقے کو عالمی ثقافتی کنونشن کے تحت تحفظ حاصل ہےمحفوظ علاقے میں اور انہیں نقصان پہنچانا ثقافتی املاک کے تحفظ کے لیے 1954 کے ہیگ کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے جنگ کے نتیجے میں یوکرین ثقافت اور ورثے کو لاحق خطرات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جنگ کے آغاز سے لیکر اب تک یونیسکو  نے یوکرین میں 270 ثقافتی مقامات کو پہنچنے والے نقصان کی تصدیق کی ہے، جن میں 116 مذہبی مقامات بھی شامل ہیں۔

انتونیو گوتیرش نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہریوں، شہری سہولیات کے ڈھانچے، اور ثقافتی املاک پر حملوں کا سلسلہ فوری طور پر بند کرے۔

ممکنہ جنگی جرائم

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈرے آزولے نے کہا ہے کہ یہ وحشیانہ تباہی یوکرین کے ثقافتی ورثے کے خلاف کارروائیوں میں اضافے کی نشاندہی کرتی ہے۔ ثقافتی ورثے کو دانستہ تباہ کرنا جنگی جرم کی زمرے میں آسکتا ہے اور یہ بات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2347 (2017) میں بھی کہی گئی ہے جبکہ روس کونسل کا ایک مستقل رکن ہے۔ 

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل نے 4 اپریل 2023 کو اوڈیسا کے دورے میں عالمی ثقافتی ورثے کے منتظین اور ثقافتی شعبے سے تعلق رکھنے والے متعلقہ فریقین سے ملاقاتیں کی تھیں۔ انہوں نے جنگ کے باعث خطرے کی زد میں آنے والے اس غیرمعمولی ورثے کی حفاظت کے لیے یونیسکو کی جانب سے اٹھائے جانے والے ہنگامی اقدامات کا جائزہ لیا۔ 

یونیسکو کی طرف سے جاری کیے گئے ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ادارہ اس معاملے میں مدد دینے کے لیے عالمی ثقافتی ورثے کے منتظمی اور مقامی و قومی سطح کے حکام کے ساتھ رابطے میں رہے گا، اور ان حملوں سے ہونے والے نقصان کا ابتدائی جائزہ لینے کے لیے اوڈیسا میں عنقریب ایک مشن بھی بھیجے گا۔