انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرین کے ثقافتی ورثے کی دانستہ تباہی بند ہونی چاہیے، ماہرین

خارکیو میں ایک تاریخی عمارت کو جنگ کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا ہے۔
© UNICEF/U.S. CDC/Christina Pashinka
خارکیو میں ایک تاریخی عمارت کو جنگ کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا ہے۔

یوکرین کے ثقافتی ورثے کی دانستہ تباہی بند ہونی چاہیے، ماہرین

ثقافت اور تعلیم

یوکرین میں جنگ کا ایک سال مکمل ہوا چاہتا ہے اور بدھ کو مشرقی شہر خارکیئو پر نئے میزائل حملوں کے بعد اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے اعلیٰ سطحی ماہرین نے پُرزور اپیل کی ہے کہ روسی افواج ملک کے ثقافتی خزانوں کو جان بوجھ کر تباہ کرنا بند کریں۔

امدادی کارکنوں کے مطابق منگل کو کیرسون شہر کی ایک مصروف سڑک پر روس کا میزائل گرنے سے کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا کہ ان میں بیشتر متاثرین حملے کے وقت ایک بس سٹاپ پر کھڑے تھے۔

شناخت اور پناہ گاہوں پر حملہ

انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے متعین کردہ غیرجانبدار ماہرین نے ''جنگ اور نفرت کے جواز کے طور پر یوکرین کے لوگوں کی تاریخ اور شناخت کی متواتر توہین"پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو بااختیار خصوصی اطلاع کاروں کی حیثیت سے رپورٹ دینے والے ماہرین نے ایسی اطلاعات کا حوالہ دیا جن کے مطابق یوکرین میں ثقافتی اعتبار سے اہم مقامات کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا جبکہ بین الاقوامی قانون خصوصاً مسلح جنگ کے مواقع پر ثقافتی املاک کے تحفظ سے متعلق 1954 کے ہیگ کنونشن کی مطابقت سے ان کا تحفظ ہونا چاہیے۔

ماہرین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''حملوں کا نشانہ بننے والے یوکرین کے اہم ثقافتی مقامات میں وہ عمارتیں بھی شامل ہیں جن پر واضح طور پر لکھا تھا کہ وہاں بچوں سمیت عام لوگ پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ان کے علاوہ عجائب گھروں، کتب خانوں اور گرجا گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ گنجان آباد علاقوں پر اندھا دھند اور بے تُکے حملے اور اس دوران شہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کا حجم اس قدر بڑا ہے کہ اسے تباہی کی دانستہ مہم قرار دیا جا سکتا ہے۔''

اقوام متحدہ کے ثقافتی، تعلیمی اور سائنسی ادارے (یونیسکو) کے مطابق گزشتہ برس 24 فروری کو روس کا حملہ شروع ہونے کے بعد یوکرین میں اندازاً 240 سے زیادہ ثقافتی مقامات کو نقصان پہنچ چکا ہے۔

حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے حملوں کی تعداد 1,000 سے زیادہ ہو سکتی ہے۔

ثقافت اور شناخت کے خلاف مہم

''یوکرین کے ادب، عجائب گھروں اور تاریخی ریکارڈ کے خزانے تباہ کر دیے گئے ہیں اور روس کے حکام کی جانب سے یوکرین کی ثقافت اور شناخت کی برائی اور توہین پر مبنی بیانیہ بڑے پیمانے پر پھیلایا جا رہا ہے جس کے ساتھ نظریاتی جبر اور سیاسی، ثقافتی اور تعلیمی دائرے میں کڑی سنسرشپ بھی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ تاہم واضح رہے کہ یوکرین کے لوگوں کا اپنی شناخت پر حق ہے۔ کوئی اس حق کو پامال نہیں کر سکتا۔''

ماہرین نے کہا کہ مارچ 2014 میں روس کی جانب سے اپنے ساتھ ملحق کیے جانے والے مشرقی یوکرین اور کرائمیا کے ثقافتی اور تعلیمی اداروں میں ''مقامی ثقافت، تاریخ اور زبان کو مٹانے''کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

مقامی لوگ روس کی زبان اور روس اور سوویت تاریخ اور ثقافت کو ان کی جگہ لیتے دیکھ رہے ہیں۔

یوکرین کی کتابوں پر 'شدت پسندی' کا ٹھپہ

ماہرین نے بتایا کہ ''یوکرین کی تاریخ کی کتابوں اور ادب کو 'شدت پسندانہ' قرار دے کر انہیں قابض طاقت کے ہاتھوں تباہ ہونے والے مقبوضہ علاقوں لوہانسک، ڈونیسک، چرنیئو اور سومے اوبلاسٹ کے شہروں اور قصبوں کی لائبریریوں سے قبضے میں لیا جا رہا ہے۔ ان شہروں کے سکولوں میں پڑھائی جانے والی تاریخ کی کتابوں کے ساتھ بھی ایسے ہی سلوک کی اطلاعات ملی ہیں۔''

خصوصی اطلاع کار اور غیرجانبدار ماہرین جینیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے متعین کیے جاتے ہیں جوانسانی حقوق سے متعلق کسی مخصوص معاملے یا کسی ملک میں حقوق کی صورتحال کاجائزہ لے کر اپنی رپورٹ دیتے ہیں۔ یہ عہدے اعزازی ہیں اور ماہرین نہ تو اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ ہوتے ہیں اور نہ ہی وہ اپنے کام کا معاوضہ وصول کرتے ہیں۔