انسانی کہانیاں عالمی تناظر

مالی میں امن فوج پر حملے کی اقوام متحدہ کی طرف سے مذمت

امن فوج کے سپاہی مالی میں گشت کرتے ہوئے۔
MINUSMA/Fred Fath
امن فوج کے سپاہی مالی میں گشت کرتے ہوئے۔

مالی میں امن فوج پر حملے کی اقوام متحدہ کی طرف سے مذمت

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ نے مالی میں قیام امن کے لئے تعینات اہلکاروں کے گشتی دستے پر حملے کی کڑی مذمت کی ہے جس میں برکینا فاسو سے تعلق رکھنے والا ایک اہلکار ہلاک اور آٹھ شدید زخمی ہو گئے۔

ملک میں اقوام متحدہ کے امن مشن (مینوسما) کے سربراہ الجاسم وین نے ٹمبکٹو کے قصبے بیر میں کئے جانے والے اس حملے کو بزدلانہ اقدام قرار دیا ہے۔

Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ یہ المناک نقصان امن اہلکاروں کو لاحق خطرات کی واضح یاد دہانی ہے جو انہیں مالی کے لوگوں کے لئے استحکام اور امن ممکن بنانے کے اپنے انتھک کام میں درپیش ہوتے ہیں۔

مشن نے کہا ہے کہ اس دستے کو مقامی ساختہ بم (آئی ای ڈی) سے نشانہ بنایا گیا جس کے بعد اہلکاروں پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔

ساتھی اہلکار کو خراج عقیدت

الجاسم وین نے برکینا فاسو کی حکومت، ہلاک ہونے والے اہلکار اور اس کے خاندان اور ساتھیوں سے دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی ہے۔

مینوسما کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امن اہلکاروں کا تحفظ اور سلامتی اولین ترجیح ہے اور مالی میں سلامتی سے متعلق بڑھتے ہوئے مسائل کی موجودگی میں ان کی حفاظت بہتر بنانے کے لئے ہرممکن کوشش کی جائے گی۔

مینوسما نے مالی کے لوگوں کے ساتھ اپنی وابستگی اور ملک میں امن و استحکام میں مدد دینے کے لئے اپنا مشن جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مشن اس واقعے کی تحقیقات اور اس کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے مالی کے حکام کے قریبی تعاون سے کام کرے گا۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے اس حملے کی مذمت کی اور ہلاک ہونے والے اہلکار کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس سال مالی میں امن فوج کے نوویں اہلکار کی موت ہے جو کہ طویل عرصہ سے امن اہلکاروں کے لئے سب سے خطرناک جگہ چلی آ رہی ہے۔ 

دنیا بھر میں اقوام متحدہ کی امن کارروائیوں کے سربراہ ژاں پیئر لاکوا نے بھی اس مہلک حملے کی مذمت کی اور مشن میں خدمات انجام دینے والے اہلکاروں کے انتھک کام کو سراہا۔

عدم تحفظ کی تاریخ

مینوسما کا قیام ایک دہائی قبل مالی کے شمالی حصے میں تیزی سے بڑھتے عدم تحفظ اور انتہاپسند جنگجوؤں کی ناکام عسکری بغاوت کے بعد عمل میں آیا تھا۔ اس کے نتیجے میں 2015 میں اس وقت کی حکومت اور مسلح گروہوں کے اتحادوں کے مابین امن معاہدہ طے پایا۔

الجاسم وین نے اپریل میں سلامتی کونسل کو خبردار کیا تھا کہ مالی کی فوج کی کامیاب کارروائیوں کے بعد انتہاپسند گروہ ٹمبکٹو اور غاؤ کے علاقوں میں چلے گئے ہیں جہاں سے انہوں نے اپنی کارروائیوں کے لئے دیسی ساختہ بموں کا بڑے پیمانے پر استعمال شروع کر دیا ہے اور ملکی افواج کی نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کونسل کو بتایا کہ مینوسما ملک کے مرکزی حصے میں استحکام لانے کے لئے تین سالہ حکمت عملی پر عملدرآمد میں معاونت فراہم کر رہا ہے جس کے لئے مشن اور مالی کی افواج کے مابین قریبی تعاون پر انحصار کیا جاتا ہے۔

مالی میں فوج کے زیرقیادت حکومت کو مارچ 2024 سے پہلے انتخابات کے انعقاد اور آئین کی مکمل بحالی میں سہولت دینا ہے۔