انسانی کہانیاں عالمی تناظر

مالی میں دو امن سپاہیوں کی حملے میں ہلاکت کی شدید مذمت

امن سپاہی مالی میں گشت کر رہے ہیں۔
© MINUSMA/ Harandane Dicko
امن سپاہی مالی میں گشت کر رہے ہیں۔

مالی میں دو امن سپاہیوں کی حملے میں ہلاکت کی شدید مذمت

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے مالی کے شمالی علاقے میں اقوام متحدہ کی پولیس کے گشت پر حملے کی ''کڑی مذمت'' کی ہے۔ اس حملے میں نائجیریا سے تعلق رکھنے والے دو امن اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجاحک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹمبکٹو قصبے میں ہونے والے اس حملے میں ایک مرد اور ایک خاتون اہلکار کی ہلاکتوں کے علاوہ مالی میں اقوام متحدہ کے کثیرجہتی مربوط استحکامی مشن (مِنوسما) کے چار دیگر بلیو ہیلمٹ زخمی بھی ہوئے۔

Tweet URL

ممکنہ جنگی جرم

بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے امن اہلکاروں پر حملے بین الاقوامی قانون کے تحت ''جنگی جرائم کی ذیل میں آ سکتے ہیں''۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے مالی کے حکام سے کہا ہے کہ وہ ''ان حملوں کا ارتکاب کرنے والوں کی نشاندہی اور ان وحشیانہ جرائم پر انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں۔''

انہوں نے سوگوار خاندانوں، نائیجیریا کی حکومت اور لوگوں سے دلی تعزیت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کا اظہار کیا۔

ڈوجاحک کے مطابق ''سیکرٹری جنرل نے اعادہ کیا کہ اقوام متحدہ مالی کے لوگوں کی مدد اور ان کے ساتھ یکجہتی جاری رکھے گا۔''

عبوری حکومت سے مطالبہ

اسی دوران سلامتی کونسل نے ایک بیان میں اس حملے کی ''کڑی مذمت'' کی اور ''اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والے تمام امن اہلکاروں'' کو خراج تحسین پیش کیا۔

سلامتی کونسل نے مالی کی عبوری حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مِنوسما کی مدد سے اس حملے کی ''فوری تحقیقات'' کرے اور اس کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ 

سفیروں نے مالی کے حکام سے کہا کہ وہ اپنے ہاں امن اہلکار بھیجنے والے ممالک کو ان اہلکاروں کے تحفظ اور سلامتی سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد (2518) اور ان کے خلاف کسی طرح کا تشدد کرنے والوں کے احتساب سے متعلق قرارداد (2589) کی مطابقت سے ہونے والی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کریں۔

انہوں نے واضح کیا کہ مِنوسما کے امن اہلکاروں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی میں حصہ لینا، ان کی ہدایات دینا، ان حملوں کی سرپرستی یا ان کا ارتکاب کرنا ''پابندیوں کی بنیاد ہے۔''

امن دستے کے ارکان مالی میں ایک سڑک کا معائنہ کر رہے ہیں۔
UN Photo/Gema Cortes
امن دستے کے ارکان مالی میں ایک سڑک کا معائنہ کر رہے ہیں۔

دہشت گردی کا مقابلہ

بیان میں مِنوسما اور مالی کی عبوری حکومت کے مابین روابط کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے تحفظ کی ذمہ داری ان کے میزبان ممالک کی ہے۔

کونسل نے اعادہ کیا کہ دہشت گردی ''عالمی امن اور سلامتی کو لاحق سنگین ترین خطرات میں سے ایک ہے'' اور یہ اپنے محرک سے قطع نظر ''مجرمانہ اور ناقابل جواز'' اقدام ہے۔

سلامتی کونسل میں سفیروں ںے ''دہشت گردی کے ان قابل مذمت افعال کا ارتکاب کرنے والوں، ایسی کارروائیوں کو منظم کرنے والوں، ان کے لیے مالی معاونت کرنے والوں اور ان کے سرپرستوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے'' کی ضرورت پر زور دیا اور تمام ممالک سے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی مطابقت سے دہشت گردی کا مقابلہ کریں۔

سلامتی کونسل نے مِنوسما اور ساحل خطے میں سلامتی کے لیے کام کرنے والے دیگر اداروں کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے مالی میں سلامتی کی صورتحال اور ساحل خطے میں دہشت گردی کے بین الاقوامی پہلو کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔

سفیروں ںے مالی کے سیاسی فریقین پر زور دیا کہ وہ ''مزید تاخیر کیے بغیر'' مالی میں امن اور مفاہمت کے معاہدے پر مکمل عملدرآمد کریں۔

انہوں نے کہا کہ ''ساحل خطے میں پائیدار امن اور سلامتی سیاسی، سلامتی اور قیام امن و پائیدار ترقی کے لیے ہونے والی مجموعی کوششوں کے بغیر ممکن نہیں ہو گی۔ ان کوششوں سے مالی کے ہر علاقے کو فائدہ پہنچنا چاہیے۔ علاوہ ازیں اس معاہدے پر پوری طرح، موثر اور مشمولہ طور سے عملدرآمد کیا جانا بھی ضروری ہے۔

سینیگال سے تعلق رکھنے والے امن سپاہی مالی میں مصروف عمل ہیں
UN Photo/Harandane Dicko
سینیگال سے تعلق رکھنے والے امن سپاہی مالی میں مصروف عمل ہیں

مالی سے اظہار یکجہتی

کونسل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مِنوسما کے پاس اپنی ذمہ داریوں کی تکمیل اور بلیو ہیلمٹس کے تحفظ اور سلامتی کو بہتر بنانے کے لیے ضروری صلاحیتیں ہونی چاہئیں۔

بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ ان ''وحشیانہ افعال'' سے مالی میں امن اور مفاہمت کے عمل میں مدد دینے کے لیے امن اہلکاروں کا عزم کمزور نہیں پڑے گا۔

دوستوں کی مدد

حملوں سے ایک دن پہلے امن اہلکاروں کے خلاف جرائم پر احتساب کو فروغ دینے کے لیے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں نئے 'گروپ آف فرینڈز' کا قیام عمل میں آیا جس کا مقصد بلیو ہیلمٹس کے تحفظ اور سلامتی کو بہتر بنانا ہے۔

اس موقع پر اقوام متحدہ میں امن کارروائیوں کے سربراہ جین۔پیئر لاکواء نے یاد دلایا کہ مالی ان تین ممالک میں سے شامل ہے جہاں 2013 سے اب تک امن اہلکاروں کی اموات دنیا بھر میں پیش آنے والے ایسے واقعات کا 84 فیصد ہیں۔

انہوں نے 10 اکتوبر کو چاڈ سے تعلق رکھنے والے مِنوسما کے چار اہلکاروں کی ہلاکت کی جانب بھی توجہ دلائی جو کیڈال علاقے میں ٹیسالِٹ کے مقام پر دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے ہلاک ہو گئے تھے۔