انسانی کہانیاں عالمی تناظر

عالمی درجہ حرارت آئندہ 5 سالوں میں ریکارڈ توڑ ہوگا

برونڈی کے علاقے گٹومبا میں غیر معمولی بارشوں کے بعد کا منظر۔
© UNICEF/Karel Prinsloo
برونڈی کے علاقے گٹومبا میں غیر معمولی بارشوں کے بعد کا منظر۔

عالمی درجہ حرارت آئندہ 5 سالوں میں ریکارڈ توڑ ہوگا

موسم اور ماحول

عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) کی جاری کردہ تازہ ترین معلومات کے مطابق حرارت جذب کرنے والی گرین ہاؤس گیسوں اور قدرتی طور پر آنے والی ال نینو موسمی کیفیت کے باعث آئندہ پانچ سال میں عالمی درجہ حرارت غیرمعمولی طور پر بڑھ جائے گا۔

66 فیصد امکان ہے کہ 2023 اور 2027 کے درمیان دنیا بھر میں سطح زمین سے قریب درجہ حرارت میں قبل از صنعتی دور کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سیلسیئس سے زیادہ اضافہ ہو گا اور اس عرصہ میں کم از کم ایک برس یہی صورتحال دیکھنے کو ملے گی۔

Tweet URL

گرم ترین سال

98 فیصد امکان ہے کہ آئندہ پانچ میں سے کم از کم ایک سال اور یہ پانچ سالہ دور اب تک کا گرم ترین عرصہ ہو گا۔

ادارے کے سربراہ پیٹری ٹالس نے کہا ہے کہ ''آنے والے مہینوں میں گرم ال نینو بننے کی توقع ہے اور اس کے ساتھ انسانی سرگرمیوں کے نتیجے میں آنے والی موسمیاتی تبدیلی عالمی حدت کو غیرمعمولی حد تک بڑھا دے گی۔''

انہوں نے کہا کہ ''ان حالات کے صحت، غذائی تحفظ، پانی کے انتظام اور ماحول پر دور رس نتائج مرتب ہوں گے۔ ہمیں ان کے لئے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔''

اہم حقائق

عام طور پر ال نینو اپنی تخلیق کے بعد آنے والے برسوں میں عالمی حدت کو بڑھا دیتے ہیں۔ اب ایسا 2024 میں دیکھنے کو ملے گا۔

98 فیصد امکان ہے کہ آئندہ پانچ برس میں سے کم از کم ایک سال سب سے زیادہ حدت کا ریکارڈ توڑ دے گا جو 2016 میں قائم ہوا تھا۔ اُس برس غیرمعمولی طور پر مضبوط ال نینو کا مشاہدہ کیا گیا۔

قطب شمالی کے درجہ حرارت میں غیرمتناسب طور سے اضافہ ہوا ہے۔ شمالی کرے میں طویل سردیوں کے آئندہ پانچ موسموں کو مدنظر رکھتے ہوئے 1991 تا 2020 کی اوسط سے موازنہ کیا جائے تو یہاں درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافہ باقی دنیا میں متوقع اضافے سے تین گنا سے بھی زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

2023 سے 2027 تک مئی اور ستمبر کے درمیان بارشوں کی متوقع صورتحال کا 1991 سے 2020 تک کے حالات سے موازنہ کیا جائے تو امکانی طور پر ساحل، شمالی یورپ، الاسکا اور شمالی سائبیریا کے خطوں میں بارشوں میں اضافہ ہو گا جبکہ ایمازون اور آسٹریلیا کے بعض حصوں میں بارشیں کم رہیں گی۔

پیرس معاہدہ

عالمی حدت میں اضافے کے علاوہ انسانی سرگرمیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی گرین ہاؤس گیسیں سمندری درجہ حرارت اور اس کی تیزابیت میں اضافے، سمندروں اور گلیشیئروں کی برف کے پگھلاؤ، سطح سمندر میں اضافے اور مزید موسمی شدت کا باعث بن رہی ہیں۔

پیرس معاہدے میں گرمی کے منفی اثرات نیز متعلقہ نقصان اور تباہی سے بچنے یا اسے محدود رکھنے کی غرض سے عالمی حدت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سیلسیئس تک روکنے کی کوششیں کرتے ہوئے اس صدی میں عالمی حدت میں اضافے کو 2 ڈگری سیلسیئس کی حد میں رکھنے کے لئے تمام ممالک کو عالمگیر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں نمایاں کمی لانے کے حوالے سے رہنمائی دینے کی غرض سے طویل مدتی اہداف طے کئے گئے ہیں۔

موسمیاتی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل کا کہنا ہے کہ عالمی حدت کے لئے موسمیات سے متعلقہ خطرات 1.5 ڈگری سیلسیئس سے زیادہ لیکن 2 ڈگری سے کم ہیں۔

گرین ہاؤس گیسوں پر بات

نئی رپورٹ 22 مئی تا 2 جون ہونے و الی عالمی موسمیاتی کانگریس سے پہلے جاری کی گئی ہے۔ اس کانگریس میں موسمیاتی تبدیلی سے مطابقت پیدا کرنے کے لئے موسم اور موسمیاتی خدمات کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اس کانگریس میں لوگوں کو بڑھتی ہوئی شدید موسمی کیفیات سے محفوظ رکھنے کے لئے تمام اقدامات کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جانب سے بروقت انتباہ کے اہتمام اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو محدود رکھنے کے لئے آگاہی پر مبنی اقدامات کی غرض سے گرین ہاؤس گیسوں کی نگرانی کے نظام پر ترجیحی بات چیت ہو گی۔