انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ میں کشیدگی اور شہریوں کی ہلاکت پر گوتیرش کو تشویش

غزہ میں ایک لڑکا اپنے گھر کے ملبے پر بیٹھا جو اسرائیلی بمباری میں زمین بوس ہو گیا ہے۔
Ziad Taleb
غزہ میں ایک لڑکا اپنے گھر کے ملبے پر بیٹھا جو اسرائیلی بمباری میں زمین بوس ہو گیا ہے۔

غزہ میں کشیدگی اور شہریوں کی ہلاکت پر گوتیرش کو تشویش

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج اور عسکریت پسندوں کے مابین فائرنگ کے تازہ ترین واقعات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کشیدگی میں اضافے اور ''مزید جانی نقصان کے خطرے'' پر ''گہری تشویش'' کا اظہار کیا ہے۔

اپنے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی فضائی حملوں میں شہریوں کی جانوں کے ضیاع کی مذمت کرتے ہیں۔ ان حملوں میں عسکریت پسند گروہ اسلامی جہاد کو نشانہ بنایا گیا جس کے تین رہنما ہلاک ہو گئے۔

Tweet URL

منگل کو علی الصبح ہونےو الے ان حملوں میں مجموعی طور پر 13 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں پانچ خواتین اور چار بچے بھی شامل ہیں۔

شہریوں کو نشانہ بنانا بند کریں

بیان میں انتونیو گوتیرش نے کہا کہ ''خواتین اور بچوں کی ہلاکتیں ''ناقابل قبول ہیں اور انہیں فوری بند ہونا چاہئے۔

اسرائیل بین الاقوامی انسانی حقوق کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے جن میں طاقت کا متناسب استعمال اور فوجی کارروائیوں کے دوران شہریوں اور شہری تنصیبات کو بچانے کے لئے قابل عمل احتیاطی تدابیر بھی شامل ہیں۔''

اطلاعات کے مطابق منگل کو ہونے والے حملوں کے جواب میں فلسطینی عسکریت پسندوں نے مقبوضہ غزہ سے مستصل اسرائیلی علاقے پر 460 راکٹ برسائے جبکہ اسرائیل نے غزہ کے اندر 130 مقامات کو نشانہ بنایا۔

مقامی طبی حکام نے بتایا ہے کہ بدھ کو چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 40 سے زیادہ زخمی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق راکٹ باری کے دوران پناہ کے لئے بھاگنے والے بعض اسرائیلی شہری بھگدڑ میں زخمی ہو گئے۔ ایسے بیشتر راکٹوں کو راستے میں ہی مار گرایا گیا یا وہ کھلے علاقے میں گرے۔

راکٹ باری بند کرنے کا مطالبہ

سیکرٹری جنرل نے غزہ سے اسرائیل پر اندھا دھند راکٹ باری کی بھی مذمت کی جو بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے اور اس سے فلسطینی اور اسرائیلی شہریوں کو یکساں خطرہ لاحق ہے۔

انہوں ںے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ ''ہرممکن تحمل کا مظاہرہ کریں'' اور لڑائی کے فوری خاتمے کے لئے کوشش کریں۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں، بین الاقوامی قانون اور دوطرفہ معاہدوں کی بنیاد پر اس تنازعے کو حل کرننے کے لئے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی مدد کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔