انسانی کہانیاں عالمی تناظر

امریکہ: غلامی نے ملک پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں، یو این ماہرین

کولاریڈو میں نسل پرستی کے خلاف ایک مظاہرہ۔
© Unsplash/Colin Lloyd
کولاریڈو میں نسل پرستی کے خلاف ایک مظاہرہ۔

امریکہ: غلامی نے ملک پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں، یو این ماہرین

انسانی امداد

امن و امان کے قیام میں نسلی انصاف کو فروغ دینے کے لئے مقرر کردہ اقوام متحدہ کے غیرجانبدار ماہرین نے امریکہ کا 12 روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد حکومت سے کہا ہے کہ وہ ماضی اور مستقبل سے متعلق حقوق کی پامالیوں پر احتساب کی کوششیں تیز کرے۔

ماہرین اس دورے میں واشنگٹن ڈی سی، اٹلانٹا، لاس اینجلس، شکاگو، منیپولس اور نیویارک سٹی گئے جہاں انہیں افریقی النسل لوگوں کے ساتھ روا رکھے جانے والی نسلی امتیاز کا مقابلہ کرنے کے لئے حکام کی جانب سے اٹھائے گئے متعدد امید افزا اقدامات کے بارے میں جان کر خوشی ہوئی۔

Tweet URL

احتساب اور مدد

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے متعین کردہ ارکان نے کہا کہ انہوں نے ''متاثرین کی کربناک تکلیف اور احتساب اور مدد کے لئے ان کی بلند آہنگ پکار کو اجاگر کرنے کی ہنگامی ضرورت اور اخلاقی ذمہ داری محسوس کی۔''

ان کا کہنا ہے کہ ''ہم نے متاثرین کے مطالبات پر مرتکز بعض امید افزا اقدامات اور نفاذ قانون کے لئے پیش رفت کا مشاہدہ کیا جس کا پورے امریکہ میں اطلاق کیا جا سکتا ہے۔

''ازالے کے اقدامات'' کا خیرمقدم

انسانی حقوق کے غیرجانبدار ماہرین پر مشتمل اقوام متحدہ کے اس طریق کار کی ایک رکن ٹریسی کیسی کا کہنا ہے کہ ''ہم متاثرین کے نقصان کی تلافی کے لئے اب تک اٹھائے گئے اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں جن میں 2021 اور 2022 میں جاری کردہ انتظامی حکامات اور نقصانات کی سویلین تصفیے کے ذریعے تلافی کے اقدامات شامل ہیں۔

لیکن ہم اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ ماضی اور مستقبل میں حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے موثر احتساب کے لئے وفاقی حکام سمیت سبھی کو مضبوط اقدامات کی ضرورت ہے۔

اس میں بھرپور اختیارات کے ساتھ نگرانی کے طریقہ ہائے کار کو بہتر بنانا، خاطرخواہ وسائل کی فراہمی اور متاثرین کےنقصان کا ''موثر و کلی طور سے'' ازالہ، متاثرین کی مدد، ان کی بحالی اور انہیں انصاف و صحت بشمول ذہنی صحت کی خدمات تک رسائی دینے جیسے اقدامات شامل ہیں۔''

ساختیاتی نسل پرستی کی میراث

غیرجانبدار ماہرین کے مطابق غلامی نے ملک پر اپنی گہری اور دیرپا میراث چھوڑی ہے جسے کئی نسلوں پر محیط صدماتی کیفیت کے ذریعے محسوس کیا جا سکتا ہے۔

نسلی امتیاز قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ عموماً سکول کے ابتدائی برسوں میں ہونے والے پہلے رابطے سے ہی شروع ہو جاتا ہے اور بعدازاں اس میں نسلی خاکہ کشی، گرفتاری، قید، سزا اور بعض امریکی ریاستوں میں حقوق کی ضبطی جیسے اقدامات بھی شامل ہو جاتے ہیں۔

اس بارے میں ہر پہلو سے دستیاب معلومات افریقی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر واضح طور سے غیرمتناسب اثرات کی نشاندہی کرتی ہیں۔

انسانی حقوق پر مبنی اقدامات کی جانب منتقلی

ماہرین نے کہا کہ غربت کے مسئلے سے نمٹنا ایک ''لازمی ترجیح''ہونی چاہئیے جو افریقی النسل لوگوں پر اثر انداز ہوتی ہے اور اس سلسلے میں جرائم پر انصاف کی فراہمی کے اقدام کو غربت، بے گھری، نشے اور ذہنی بیماریوں کے خلاف انسانی حقوق پر مبنی اقدامات میں تبدیل کیا جانا چاہئیے۔

انسانی حقوق کے غیرجانبدار ماہرین حقوق کے حوالے سے خصوصی مسائل یا کسی ملک کے مخصوص حالات کی نگرانی کرتے اور اس بارے میں اپنی رپورٹ دیتے ہیں۔ یہ ماہرین اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور اپنے کام کا کوئی معاوضہ بھی وصول نہیں کرتے۔