انسانی کہانیاں عالمی تناظر

عالمگیر صحت کے لیے اقوام متحدہ اور ورلڈ کپ بنے ایک ٹیم

ڈبلیو ایچ او کے خیر سگالی سفیر ڈیڈیئے ڈروگبا نوجوانوں میں جسمانی سرگرمیاں فروغ دینے کی اقوام متحدہ کی مہم #BringTheMoves کی حامی ہیں۔
© WHO
ڈبلیو ایچ او کے خیر سگالی سفیر ڈیڈیئے ڈروگبا نوجوانوں میں جسمانی سرگرمیاں فروغ دینے کی اقوام متحدہ کی مہم #BringTheMoves کی حامی ہیں۔

عالمگیر صحت کے لیے اقوام متحدہ اور ورلڈ کپ بنے ایک ٹیم

صحت

دنیا بھر کو طبی سہولیات کی فراہمی سے متعلق سوموار کو منائے جانے والے عالمی دن کی مناسبت سے اقوام متحدہ دنیا میں کھیلوں کے سب سے بڑے مقابلے فیفا ورلڈ کپ میں پہلے سیمی فائنل کے موقع پر رقص و موسیقی کے پروگرام کے ذریعے اپنا پیغام جاری کرے گا۔

فٹ بال ورلڈکپ میں ارجنٹائن اور کروشیا کے مابین سیمی فائنل میچ کے موقع پر قطر کے دارالحکومت دوحہ میں 'فیفا فین فیسٹیول' میں مرکزی سٹیج پر ایک پروگرام منعقد ہو رہا ہے جس کا موضوع 'سب کے لیے صحت' ہے۔

Tweet URL

'متحرک رہیں: سب کی صحت کے لیے حرکت کریں' نامی یہ پروگرام فیفا، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، دی ایجوکیشن ابَوو آل فاؤنڈیشن (ای اے اے ایف) اور قطر کی وزارت صحت عامہ کے زیراہتمام منعقد ہو رہا ہے جس میں دنیا بھر سے رقص و  موسیقی کے شعبے اور اس خوبصورت کھیل سے وابستہ مشہور شخصیات خاص طور پر شرکت کریں گی۔

یہ پروگرام ایجوکیشن ابَوو آل کی عالمگیر 'سکورنگ فار دا گولز مہم'کا حصہ ہے جس کا مقصد پائیدار ترقی سے متعلق اقوام متحدہ کے اہداف (ایس ڈی جی) کی وکالت کرنا ہے۔

جسم کو حرکت میں لائیں

فٹ بال کے مشہور و مقبول کھلاڑیوں کے ساتھ ہالی ووڈ کی اعزاز یافتہ رقاص اور کوریو گرافر شیری سلور، عالمی سطح پر مقبول نغمے اور فیفا۔ڈبلیو ایچ او کی جسمانی سرگرمی سے متعلق مہم ''برِنگ دا مووز'' کے مرکزی گیت 'آئی لائیک ٹو موو اِٹ، موو اِٹ' گانے والے موسیقار دی میڈ سٹنٹ مین، ڈبلیو ایچ او کے خیرسگالی سفراء اور فٹ بال کے نامی گرامی کھلاڑی بشمول آئیوری کوسٹ کے سابق کھلاڑی ڈیڈیئر ڈروگبا اور برازیل کے سرکردہ گول کیپر ایلیسن بیکر بھی اس پروگرام میں شرکت کریں گے۔

شیری سلور کہتی ہیں کہ ''میں فیفا فین فیسٹیول میں 'بِرنگ دا مووز' کے لیے بے تاب ہوں اور تمام لوگوں کو طبی سہولیات کی فراہمی سے متعلق دن پر روانڈا کی جانب سے 'سب کے لیے صحت' کے فروغ اور ایجوکیشن ابَوو آل فاؤنڈیشن کی مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہتی ہوں۔ رقص میرے لیے محض خوشی اور جوش کی بات نہیں بلکہ یہ جسمانی اور ذہنی طور پر صحت مند رہنے کا ذریعہ بھی ہے۔''

اس پروگرام میں کئی انداز سے صحت کی اہمیت اجاگر کی جائے گی جو درج ذیل ہیں:

  • ڈبلیو ایچ او اور اس کے عالمگیر شراکت داروں کے زیرقیادت سالانہ 'یو ایچ سی ڈے' مہم، جس کا مقصد دنیا بھر میں صحت کی سستی، مساوی اور موثر خدمات تک رسائی کو ترقی دینا اور اس کے حصول کی رفتار تیز کرنا۔
  • 'ای اے اے ایف' اور اقوام متحدہ کے زیرقیادت #ScoringForTheGoals مہم میں صحت و بہبود سے متعلق پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی3) پر پیش رفت کے لیے کہنا۔
  • اجتماعی رقص کے ذریعے جسمانی سرگرمی میں اضافے کو ترویج دینا۔ یہ پروگرام 13 اور 14 دسمبر کو ہونے والے سیمی فائنل مقابلوں کے دوران 'متحرک رہیں: صحت کے لیے حرکت کریں' مہم کے آغاز سے ایک دن قبل منعقد ہو گا۔

رقاص اور گلوکار دی میڈ سٹنٹ مین نے کہا ہے کہ ''مجھے فٹ بال کے پرستاروں کو ورلڈ کپ کے دوران 'برِنگ دا مووز' میں دلچسپی لیتے اور اپنے گیت 'آئی لائیک ٹو موو اِٹ' پر صحت کے لیے رقص کرتا دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔''

ہوشیار باش

خیرسگالی سفیر ڈروگبا کا کہنا ہے کہ ''ہم جسمانی مستعدی کے لیے حرکت کرنے سے لے کر تمام لوگوں کے لیے طبی سہولیات کی فراہمی کے مطالبے تک کئی طرح سے صحت کے لیے متحرک ہو سکتے ہیں۔ مجھے دنیا بھر میں طبی سہولیات کی فراہمی سے متعلق دن پر دوحہ میں اس مقصد کے لیے بات کرنے پر فخر ہے۔''

برازیل اور برطانوی کلب لیورپول کے گول کیپر اور فروغ صحت کے لیے ڈبلیو ایچ او کے خیرسگالی سفیر ایلیسن بیکر کہتے ہیں کہ ''دنیا بھر کو طبی سہولیات کی فراہمی سے متعلق دن پر آئیے متحرک ہوں اور تمام لوگوں کی صحت کو اپنا مقصد بنانے کے لیے کردار ادا کریں۔''

'اپنی مرضی کی دنیا تعمیر کریں: تمام لوگوں کے لیے صحت مند مستقبل' یو ایچ سی ڈے 2022 کا بنیادی موضوع ہے جس کا مقصد مساوات، اعتماد، صحت مند ماحول، سرمایہ کاری اور احتساب پر مبنی مضبوط تر طبی نظام تشکیل دینے کے لیے کہنا ہے۔

'دا سکورنگ فار دا گولز' مہم کا مقصد اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کے حصول کے لیے آگاہی پیدا کرنا اور عملی اقدامات کے لیے کہنا ہے۔ ایس ڈی جی سب لوگوں کے لیے مزید خوشحال اور منصفانہ مستقبل ممکن بنانے کا عالمگیر ایجنڈا ہے۔

مہنگائی اور جنگ، صحت کی تباہی

اس دن کی مناسبت سے جاری کردہ بیان میں ڈبلیو ایچ او کے یورپی ریجن نے کہا ہے کہ مہنگائی اور جنگ لاکھوں لوگوں خصوصاً یوکرین بھر میں زندگی اور انسانی تحفظ کے لیےخطرہ ہیں۔ بیان میں ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ گزشتہ نقصانات سے سبق سیکھیں اور اس موسم سرما میں غیربیمہ شدہ طبی ادائیگیوں کے نتیجے میں لوگوں کو غربت کا شکار ہونے سے بچائیں۔

ڈبلیو ایچ او نے ایک پریس ریلیز میں حکومتوں پر زور دیا ہے کہہہ وہ 2008 کے مالیاتی بحران کو مدنظر رکھیں اور ''صحت پر سرکاری اخراجات میں اضافہ کریں اور انتہائی ضرورت مند لوگوں کے تحفظ کو ترجیح بنائیں جس کی اہمیت اب پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔''

تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ کم آمدنی والے لوگوں کے شدید نقصان کا باعث بننے والی غیربیمہ شدہ ادائیگیاں کرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ انہیں ادویات اور طبی سازوسامان کی خریداری پر رقم خرچ کرنا پڑتی ہے۔

یورپ کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ہانس کلوگا نے کہا ہے کہ ''مالی مشکلات لوگوں کو اپنے خاندان کا پیٹ پالنے، گھر کو گرم رکھنے یا ضرورت کی ادویات خریدنے میں سے کسی ایک کے انتخاب پر مجبور کر سکتی ہیں۔ صحت مند معاشرہ تعمیر کرنے کا مطلب یہ ہے کہ حکومتیں خاص طور پر بحرانی دور میں صحت کے نظام پر سرمایہ کاری کریں تاکہ ہر جگہ ہر فرد کی صحت یقینی بنائی جا سکے۔''

کولمبیا کے ایک ہسپتال میں نرس ایک مریض بچی کی دیکھ بھال میں مصروف ہے۔
© WHO/PAHO/Karen González Abril