انسانی کہانیاں عالمی تناظر

انسانی حقوق کمشنر اظہارِ یکجہتی کے لیے یوکرین پہنچ گئے

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر وولکر ترک یوکرین کے چار روزہ دورے کے آغاز پر کیئو میں۔
OHCHR
اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر وولکر ترک یوکرین کے چار روزہ دورے کے آغاز پر کیئو میں۔

انسانی حقوق کمشنر اظہارِ یکجہتی کے لیے یوکرین پہنچ گئے

انسانی حقوق

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک چار روزہ دورے پر یوکرین پہنچ گئے ہیں۔ اتوار کو وہ دارالحکومت کیئو اور اس کے دو قریبی علاقوں بوچا اور اِرپن گئے۔

ان علاقوں کے دورے کے دوران یوکرین میں انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے نگران مشن کا عملہ بھی ان کے ساتھ تھا۔ اس موقع پر تُرک کا کہنا تھا کہ وہ ''24 فروری کو یوکرین پر روس کے حملے سے شروع ہونے والی اس ہولناک جنگ کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یہ دورہ کر رہے ہیں۔''

Tweet URL

انہوں ںے کہا کہ ''میں خاص طور پر شدید سردی کے مہینوں میں جنگ کا سامنا کرنے والے یوکرین کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کے لیے یہاں آیا ہوں۔'' ان کا کہنا تھا کہ شدید سردی آنے پر یوکرین کے غیرمحفوظ لوگ بہت سی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ ملک کو بجلی کی بندش اور حرارت کے مسائل کا سامنا ہے۔ ہائی کمشنر نے کہا کہ 2014 سے یوکرین میں کام کرنے والا ان کا دفتر ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تفصیل جمع کرنے اور ایسے واقعات کی نگرانی میں مصروف ہے اور حالیہ جنگ شروع ہونے کے بعد اس کا کام مزید بڑھ گیا ہے۔

ہائی کمشنر نے یوکرین میں پہنچنے کے بعد ایک ویڈیو کلپ میں کہا کہ ''میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ آپ تصور کریں کہ آپ اپنے گاؤں یا شہر میں فوجیوں کی آمد کے بارے میں سنتے ہیں اور پھر اچانک آپ یہ دیکھتے ہیں کہ ان فوجیوں نے شہریوں کو سڑکوں پر ہلاک کرنا شروع کر دیا ہے، وہ لوگوں کو خفیہ جگہوں سے نشانہ بنا رہے ہیں، انہیں اندھا دھند ہلاک کر رہے ہیں اور قانونی کارروائی کے بغیر سزائے موت دے رہے ہیں۔ بوچا میں یہی کچھ ہوا۔

انہوں ںے کہا کہ ''جنگ بے معنی چیز ہے۔ اس طرح کی ہلاکتیں قطعی ناقابل قبول اور غیرمعقول ہیں۔ میں یہ سب کچھ کرنے والوں سے اپیل ہی کر سکتا ہوں کہ وہ ایسا کرنا بند کریں اور بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کا احترام کریں۔

تُرک یوکرین میں اعلیٰ سطحی قومی اور مقامی سرکاری حکام، سول سوسائٹی کے ارکان اور متاثرین کے گروہوں بشمول لاپتہ یا گرفتار شہریوں اور جنگی قیدیوں کے رشتہ داروں سے ملاقاتیں کریں گے۔ اس دورے میں وہ یوکرین کے شہر خارکیئو اور ازیوم میں بھی جائیں گے۔