انسانی کہانیاں عالمی تناظر

سری لنکا میں زندگی پچانے میں مددگار معاونت کے لیے اقوام متحدہ کی بھرپور اپیل

کم زرعی پیداوار اور زرمبادلہ کے گرتے ہوئے ذخائر کی وجہ سے صارفین کی قوت خرید میں کمی سے سری لنکا میں غذائی عدم تحفظ ڈرمائی طور پر بڑھا ہے۔
© UNICEF/Chameera Laknath
کم زرعی پیداوار اور زرمبادلہ کے گرتے ہوئے ذخائر کی وجہ سے صارفین کی قوت خرید میں کمی سے سری لنکا میں غذائی عدم تحفظ ڈرمائی طور پر بڑھا ہے۔

سری لنکا میں زندگی پچانے میں مددگار معاونت کے لیے اقوام متحدہ کی بھرپور اپیل

انسانی امداد

سری لنکا میں آزادی کے بعد آنے والے بدترین معاشی بحران میں اقوام متحدہ نے منگل کو انسانی ضروریات اور ترجیحات کے مشترکہ منصوبے (ایچ این پی) پر نظرثانی کرتے ہوئے 3.4 ملین افراد کے لیے زندگی کو تحفظ دینے والی مزید امداد مہیا کرنے کی اپیل کی ہے۔

سری لنکا میں اقوام متحدہ کی ٹیم اور این جی اوز ایچ این پی کے ذریعے مزید امداد کے لیے حکومت کی درخواست پر اقدامات کرتی چلی آئی ہیں جن کا مقصد ملک میں قرضوں اور خوراک کے بحران اور ادویات کی قلت کے اثرات میں کمی لانا ہے۔

حکومتوں اور عطیہ دہندگان نے امدادی اداروں کو ملک میں انتہائی غیرمحفوظ دس لاکھ لوگوں کو نقد امداد، سکولوں کے لیے کھانے، ادویات، تحفظ اور روزگار سے متعلق مدد پہنچانے میں معاونت فراہم کی ہے۔

سری لنکا میں اقوام متحدہ کی رابطہ کار ہانا سنگر حامدی نے کہا ہے کہ ''ہم عالمی برادری کی جانب سے سری لنکا کے لوگوں کے لیے یکجہتی کے مظاہرے کی بھرپور ستائش کرتے ہیں جس میں ایچ این پی کے لیے دی جانے والی فیاضانہ امداد بھی شامل ہے۔'' انہوں نے مزید کہا کہ ''اگر ہم انتہائی غیرمحفوظ لوگوں کو حالیہ بحران کے اثرات سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو اس مدد کو جاری رہنا چاہیے۔''

مدد کا منصوبہ

ایچ این پی کے ذریعے اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کی جانب سے کی جانے والی امدادی اپیلوں کے ساتھ سری لنکا کے لیے متعدد ممالک اور اداروں (مکمل فہرست دیکھنے کے لیے یہاں کلک کیجیے) سے مجموعی طور پر 79 ملین ڈالر جمع کیے گئے ہیں۔

ایچ این پی پر نظرثانی کے نتیجے میں اس منصوبے کو2022 تک وسعت دی گئی ہے اور یہ 149.7 ملین ڈالر کی مجموعی امداد کے ہدف کی تکمیل کے لیے مزید 70 ملین ڈالر کا تقاضا کرتا ہے۔

سری لنکا کے تمام 25 اضلاع میں ضرورت مند لوگوں کی تعداد کے بارے میں امدادی برداری کے تازہ ترین کے مطابق توسیعی اپیل سے بچوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے غذائیت کو بہتر بنانے، پینے کے صاف پانی کے انتظام اور کھیتی باڑی و ماہی گیری سے منسلک غیرمحفوظ گھرانوں کو معاشی تحفظ مہیا کرنے میں مدد ملے گی۔

انچاس سالہ مناگبے اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ ایک کمرے کے گھر میں رہتی ہیں جو کہ شہر کے گندے پانی کے ایک کھُلے تالاب کے پاس واقع ہے۔
© WFP/Josh Estey
انچاس سالہ مناگبے اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ ایک کمرے کے گھر میں رہتی ہیں جو کہ شہر کے گندے پانی کے ایک کھُلے تالاب کے پاس واقع ہے۔

'زندگیوں کا تحفظ'

دریں اثنا، مسلسل دو موسموں میں اچھی فصلیں نہ ہونے، غیرملکی زرمبادلہ کی کمی اور گھرانوں کی محدود قوت خرید نے غذائی عدم تحفظ میں غیرمعمولی اضافہ کر دیا ہے۔

اکتوبر میں غذائی مہنگائی کی 85.6 فیصد شرح اور 2023 میں متوقع طور پر ایک اور فصل اچھی نہ ہونے کے سبب سری لنکا میں بہت سے لوگوں کو زندگی کرنے میں مشکل کا سامنا ہے۔

ملک کی 28 فیصد آبادی یا 6.3 ملین لوگ درمیانی سے سنگین نوعیت تک کے شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی عہدیدار نے مقامی سطح پر خوراک کی تیاری اور ترسیل کا نظام مضبوط بنانے کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ''اس موقع پر روزگار کے تحفظ کا مطلب سری لنکا میں زندگیوں کو تحفظ دینا ہے۔''

امداد کی اپیل

2022 میں ترقی کے حوالے سے عالمی بینک کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 2021 اور 2022 کے درمیان غربت کی قومی شرح 13.1 فیصد سے بڑھ کر 25.6 فیصد پر پہنچ گئی۔

ایچ این پی پر نظرثانی سے سری لنکا میں اقوام متحدہ اور اس کے امدادی شراکت داروں کی جانب سے جاری ہنگامی کارروائیوں کی تکمیل ہوتی ہے۔

اس امدادی اپیل میں غیرمحفوظ اور غذائی عدم تحفظ کا سامنا کرنے والے 2.4 ملین لوگوں کو فوری غذائی مدد اور 1.5 ملین کسانوں کو کھادوں سمیت دیگر معاونت پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

اس منصوبے کے تحت حاملہ خواتین اور سکول جانے والے بچوں سمیت 2.1 ملین لوگوں کو غذائی امداد، 900,000 سے زیادہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی اور 867,000 افراد کے لیے ضروری ادویات اور علاج معالجہ بشممول جنسی و تولیدی صحت کے لیے درکار سازوسامان مہیا کیا جانا ہے۔

اس امداد کی بدولت غیرمحفوظ خواتین اور تشدد کے خطرے سے دوچار بچوں کو تحفظ دینے کی خدمات جاری رکھنے میں مدد ملے گی۔