سری لنکا کو 2019 دہشتگرد حملوں کے متاثرین کی تلافی کرنی چاہیے
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق 'او ایچ سی ایچ آر' نے سری لنکا سے کہا ہے کہ وہ 2019 میں ایسٹر سنڈے کے موقع پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کے متاثرین کو زرتلافی کی مکمل ادائیگی یقینی بنائے۔
گزشتہ ہفتے سری لنکا کی سپریم کورٹ نے سابق صدر اور تین دیگر اعلیٰ حکام کو حکم دیا تھا کہ وہ ایسٹر دھماکوں کے متاثرین کو زرتلافی ادا کریں کیونکہ وہ اس المیے کو روکنے میں ناکام رہے تھے۔
#SriLanka🇱🇰: Following Supreme Court ruling directing senior government officials to compensate families of victims of Easter Sunday attacks in 2019, we urge Sri Lanka to provide full reparations, including to establish the truth & to ensure justice.
https://t.co/nBR2nkVWQV https://t.co/Ptu0GIT1vj
UNHumanRights
2019 میں سری لنکا کے مختلف حصوں میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر بم دھماکوں میں 270 سے زیادہ لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔
متاثرین کی جدوجہد میں اہم قدم
'او ایچ سی ایچ آر' نے سری لنکا پر زور دیا کہ متاثرین کے نقصان کا خاطرخواہ ازالہ کیا جائے جس میں سچائی کی تلاش اور انصاف یقینی بنانا بھی شامل ہو۔
ادارے کے ترجمان جیریمی لارنس نے کہا ہے کہ ''اگرچہ کسی بھی طرح کی تلافی سے متاثرین اور ان کے خاندانوں کی تکلیف اور درد کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ نہیں ہو سکتا تاہم یہ فیصلہ متاثرین کی جانب سے ''خود کو پہنچنے والے نقصان کا اعتراف کرانے اور سچائی کی تلاش اور انصاف اور ازالے کے حقوق کے لیے ان کی جدوجہد'' میں ایک اہم قدم ہے۔
سپریم کورٹ نے متفقہ طور پر فیصلہ دیا ہے کہ سابق صدر میتھریپالا سریسینا، سابق وزیر دفاع اور سکیورٹی و انٹیلی جنس کے شعبے سے تعلق رکھنے والے دو دیگر سابق حکام نے ان حملوں کو روکنے میں ناکام رہ کر متاثرین کے بنیادی حقوق پامال کیے۔
انہیں حکم دیا گیا ہے کہ وہ متاثرین کے فنڈ میں ذاتی جیب سے تقریباً 850,000 ڈالر جمع کرائیں۔
ناقص نگرانی
جیریمی لارنس نے کہا کہ ''عدالت نے اپنے فیصلے میں سکیورٹی اور انٹیلی جنس حکام کی جانب سے ''نگرانی کے فقدان اور بے عملی'' پر ''صدمے اور مایوسی'' کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر اور سلامتی سے متعلق ان کے اعلیٰ حکام ان حملوں کو روکنے میں ناکام رہے جبکہ ایسی مفصل اطلاعات موجود تھیں کہ یہ حملے یقینی ہیں۔''
اس سے قبل ایک فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ اس وقت کے وزیراعظم اور موجودہ صدر رانیل وکرما سنگھے کے خلاف قانونی کارروائی نہیں ہو سکتی کیونکہ اس وقت انہیں اپنے عہدے کی بنا پر اس سے استثنیٰ حاصل ہے۔
تلافی اور متاثرین سے مشاورت
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نےسری لنکا کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ متاثرین کے نقصان کا خاطرخواہ ازالہ یقینی بنائے اور اس سلسلے میں مالی معاوضے کی ادائیگی کے لیے ان کے نمائندوں سے مکمل مشاورت کی جائے۔
جیریمی لارنس نے حکام کے لیے 'او ایچ سی ایچ آر' کی سفارشات کا اعادہ بھی کیا جن میں زور دیا گیا ہے کہ ایسٹر سنڈے کے موقع پر بم دھماکوں کی سابقہ تحقیقات کے مکمل نتائج سامنے لائے جائیں۔
انہوں ںے کہا کہ حکومت بین الاقوامی معاونت کے ساتھ خود بھی مابعد غیرجانبدار تحقیقات کرے اور ان میں متاثرین اور ان کے نمائندوں کو بھرپور نمائندگی دی جائے اور ان واقعات کے تمام ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔