انسانی کہانیاں عالمی تناظر

کئی یوکرینی شہر روسی میزائل حملوں کی نئی لہر کا نشانہ

یوکرین کے دارالحکومت کیئو پر میزائل حملے کے بعد ہونے والی تباہی کا ایک منظر۔
UNOCHA/Viktoriia Andriievska
یوکرین کے دارالحکومت کیئو پر میزائل حملے کے بعد ہونے والی تباہی کا ایک منظر۔

کئی یوکرینی شہر روسی میزائل حملوں کی نئی لہر کا نشانہ

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے یوکرین میں بچوں کے ہسپتال سمیت متعدد شہری اہداف پر روس کے میزائل حملوں میں درجنوں افراد کے ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔

یہ حملے دارالحکومت کیئو، ملحقہ شہر کریوی ری اور پوکرووسک پر دن کے اوقات میں کیے گئے۔ ملک میں اقوام متحدہ کی امدادی رابطہ کار ڈنیز براؤن نے بتایا ہے کہ کیئو کے مرکزی علاقے میں بچوں کا ایک ہسپتال بھی حملوں کی زد میں آیا جسے بھاری نقصان پہنچا ہے۔

Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ جنگ میں بچوں کو ہلاک و زخمی کیا جانا بے حسی پر مبنی طرزعمل ہے۔ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ہسپتالوں اور شہریوں کو حملوں سے خصوصی تحفظ حاصل ہونا چاہیے۔

20 سے زیادہ ہلاکتیں

اطلاعات کے مطابق سوموار کو ہونے والے حملوں میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوئے۔ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان حملوں میں 40 سے زیادہ میزائل داغے گئے۔

کیئو پر میزائل حملوں میں ہسپتال کے علاوہ دیگر شہری تنصیبات کو بھی نقصان پہنچا جبکہ نیپرو، کراماتورسک، کریویری، کائی اور پوکرووسک میں کاروباری مراکز اور رہائشی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔

حملوں کے بعد آن لائن جاری ہونے والی ویڈیو میں رضاکاروں کو کیئو کے ہسپتال کا ملبہ ہٹا کر لوگوں کو تلاش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

بچوں کے تحفظ کا مطالبہ

یوکرین میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے سربراہ منیر مامد زادے نے کہا ہے کہ ادارہ ہسپتال کو ہنگامی بنیادوں پر پانی اور صحت و صفائی کا سامان مہیا کر رہا ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم 'ایکس' پر کہا ہے کہ یوکرین میں بڑے پیمانے پر روس کے حملوں سے بچے غیرمتناسب طور پر متاثر ہو رہے ہیں۔ حالیہ حملے میں بچوں کے ہسپتال کو شدید نقصان پہنچنے کی ہولناک اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ بچے #NotATarget ہیں اور ان کا ہمیشہ تحفظ ہونا چاہیے۔

بڑھتا انسانی نقصان

چند روز قبل اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے بتایا تھا کہ پچھلے ایک برس کے عرصہ میں اس جنگ میں سب سے زیادہ انسانی نقصان رواں سال مئی میں ہوا تھا۔

یوکرین میں انسانی حقوق کی صورتحال پر ادارے کے نگران مشن (ایچ آر ایم ایم یو) کے مطابق یکم مارچ اور 31 مئی کے درمیان کم از کم 436 افراد ہلاک اور 1,760 زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ذرائع ابلاغ کے چھ کارکن، شعبہ صحت کے 26 ملازمین، پانچ امدادی کارکن اور ہنگامی خدمات مہیا کرنے والے 28 افراد بھی شامل تھے۔

رپورٹ کے مطابق، 91 فیصد انسانی نقصان یوکرین کے زیرانتظام جبکہ بقیہ نو فیصد روس کے زیرقبضہ یوکرینی علاقے میں ہوا۔اس عرصہ میں روس کے حکام نے اپنے ملک پر یوکرین کے حملوں میں 91 شہری ہلاک اور 455 زخمی ہونے کی اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ ایسے بیشتر واقعات بیلوگورود، بریانسک اور کرسک میں پیش آئے۔