انسانی کہانیاں عالمی تناظر

جانیے کہ کوسپ 17 میں کیا ہونے جا رہا ہے؟

اقوام متحدہ سارا سال معذور افراد کی فلاح و حقوق پر تقریبات اور آگہی مہم منظم کیے رہتا ہے۔
UN Photo/Eskinder Debebe
اقوام متحدہ سارا سال معذور افراد کی فلاح و حقوق پر تقریبات اور آگہی مہم منظم کیے رہتا ہے۔

جانیے کہ کوسپ 17 میں کیا ہونے جا رہا ہے؟

انسانی حقوق

دنیا بھر سے معذور افراد، غیرسرکاری ادارے، سول سوسائٹی کے نمائندے اور اقوام متحدہ میں ممالک کے سفیر نیویارک میں جمع ہو رہے ہیں جہاں وہ جسمانی معذوری کے تناظر میں کام، ٹیکنالوجی اور انسانی بحرانوں سے متعلق مسائل اور مواقع پر بات چیت کریں گے۔

نیویارک میں 11 تا 13 فروری جاری رہنے والا یہ اجتماع جسمانی معذور افراد کے حقوق پر اقوام متحدہ کے کنونشن کے ریاستی فریقین کی 17 ویں کانفرنس ہو گی جسے 'کوسپ 17' بھی کہا جاتا ہے۔ 

اس کانفرنس کا بنیادی مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ تمام ممالک تمام لوگوں کو یکساں مواقع کی فراہمی کے حوالے سے اپنے وعدے پورے کریں۔ 

کانفرنس کا ایجنڈا

اس موقع پر اقوام متحدہ کے رکن ممالک اور غیرسرکاری ادارے جسمانی معذور افراد کو درپیش مسائل اور ان کی بہتری کے لیے اب تک ہونے والے نمایاں کاموں کے بارے میں آگاہی دیں گے۔ علاوہ ازیں، کانفرنس میں ان افراد کو مکمل حقوق دینے کے کی راہ میں حائل باقیماندہ رکاوٹوں کو دور کرنے کے طریقوں پر بات چیت بھی ہو گی۔ 

2008 میں اس کنونشن کی منظوری کے بعد کوسپ کا ہر سال انعقاد ہوتا ہے جس میں اقوام متحدہ کے 191 ممالک کی جانب سے منظور کردہ اس تاریخی معاہدے پر عملدرامد کی صورتحال کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ 

امسال کانفرنس کے ایجنڈے میں جسمانی معذور افراد کو درپیش حالیہ مسائل پر تین مباحثے بھی شامل ہیں جن سے ستمبر میں ہونے والی کانفرنس برائے مستقبل میں ان مسائل پر قابو پانے کے طریقے وضع کرنے میں مدد ملے گی۔ ان مباحثوں میں ہنگامی انسانی حالات سے نمٹنے، باوقار و پائیدار روزگار کی فراہمی اور مشمولہ مستقبل کے لیے ٹیکنالوجی کی اختراعات پر بات چیت ہو گی۔

معذور افراد کی معاون ٹیکنالوجی کے حوالے سے مصر میں یو این ڈی پی کی طرف سے منعقد کی گئی ایک ورکشاپ میں بینائی سے محروم شرکاء کمپیوٹر استعمال کر رہے ہیں۔
Khaled Abdul Wahab
معذور افراد کی معاون ٹیکنالوجی کے حوالے سے مصر میں یو این ڈی پی کی طرف سے منعقد کی گئی ایک ورکشاپ میں بینائی سے محروم شرکاء کمپیوٹر استعمال کر رہے ہیں۔

ڈیجیٹل تبدیلی

مصنوعی ذہانت پر مبنی آلات ویب سائٹ، موبائل ایپلیکیشن اور دیگر ڈیجیٹل مواد کا معائنہ (سکیننگ) کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس طرح یہ رسائی کے مسائل کی نشاندہی اور ان کا حل پیش کرنے کے ساتھ ڈیجیٹل مواد تخلیق کرنے والوں کو یہ یقینی بنانے میں بھی مدد دے سکتے ہیں کہ یہ اشیا تیاری سے اپ گریڈیشن تک ہر مرحلے میں جسمانی معذور افراد کے لیے قابل رسائی ہوں۔ 

جسمانی معذور افراد کے حقوق پر اقوام متحدہ کی خصوصی اطلاع کار حبا ہیگراس کہتی ہیں کہ جسمانی معذور افراد کے لیے مصنوعی ذہانت کے امکانات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ ان میں معذور افراد کے لیے مددگار آلات کی دستیابی، مشمولہ تعلیم اور روزگار، طبی خدمات، نجی مددگار نظام اور اطلاعاتی و مواصلاتی آلات تک رسائی خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ 

ان کا کہنا ہےکہ ڈیجیٹل تبدیلی کی بدولت کنونشن کے مقاصد پر عملدرآمد اور معاشرے کے فعال ارکان کی حیثیت سے معذور افراد کی آواز، اختیار اور انتخاب کی بحالی میں مدد مل سکتی ہے۔ 

'کوسپ 17' میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں اختراعات کو فروغ دینے کی کوششوں اور کمرہ جماعت سے کام کی جگہوں تک معذور افراد کے لیے سماجی شمولیت اور انہیں بااختیار بنانے کی کوششوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ 

مصنوعی ذہانت سے عالمگیر بہتری کا کام لینے کے موضوع پر حالیہ کانفرنس میں پیش کی جانے والی بعض اختراعات دیکھیے:

روزگار کی مشمولہ منڈیاں

دنیا میں جسمانی معذور افراد کی 80 فیصد آبادی ترقی پذیر ممالک میں رہتی ہے جس کے لیے روزگار کی منڈی سے استفادہ کرنا ایک بہت بڑا مسئلہ ہو سکتا ہے۔

معذور افراد کے کنونشن اور 2030 کے ایجنڈا برائے پائیدار ترقی میں معذور افراد کے لیے باوقار اور پائیدار روزگار کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے

اس وقت دنیا میں معذور افراد کے لیے روزگار کے مواقع میں اضافے کی صورتحال ملی جلی ہے۔ اگرچہ ارجنٹائن، کینیا، نائجیریا، یوگنڈا اور یوروگوئے جیسے ممالک میں معذور افراد کے لیے نئے قوانین بنائے گے ہیں تاہم اب بھی دنیا بھر میں اس حوالے سے مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ 

اسی لیے 'کوسپ 17' میں آزمائی ہوئی کوششوں کی بنیاد پر معذور افراد کو اپنے خاندانوں، معاشروں اور ممالک میں ترقی کے عمل میں شرکت کے حوالے سے درپیش مسائل کے بہت سے نئے حل پیش کیے جائیں گے۔

ہڈیوں کی موروثی بیماری اوسٹیوجینیسز ایمپرفیکٹا کے ساتھ پیدا ہونے والی نکول میسن سوہو کوسٹاریکا کی سین ہوزے میونسپلٹی میں کونسلر ہیں اور اپنے ساتھی کونسلروں اور کارکنوں کے ساتھ ان کے مثالی تعلقات ہیں۔ نکول معذور افراد کے حقوق کی عملبردار ہیں۔
UN Costa Rica/Abril Morales
ہڈیوں کی موروثی بیماری اوسٹیوجینیسز ایمپرفیکٹا کے ساتھ پیدا ہونے والی نکول میسن سوہو کوسٹاریکا کی سین ہوزے میونسپلٹی میں کونسلر ہیں اور اپنے ساتھی کونسلروں اور کارکنوں کے ساتھ ان کے مثالی تعلقات ہیں۔ نکول معذور افراد کے حقوق کی عملبردار ہیں۔

ہنگامی انسانی حالات

جب کسی جنگ زدہ علاقے میں کسی کو بم دھماکوں کی آواز سنائی نہ دے یا کسی سیلاب زدہ علاقے میں کوئی فرد جان بچانے کے  لیے اپنی وہیل چیئر کو حرکت نہ دے سکے تو یہ کیسی صورتحال ہو گی؟ 

جنگوں، قدرتی و موسمیاتی حوادث اور ہنگامی طبی حالات میں عام طور پر جسمانی معذور افراد کو مسائل پر قابو پانے کی تیاری، ان کے خلاف اقدامات اور حادثات کے بعد بحالی کی کوششوں میں ساتھ نہیں رکھا جاتا۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے متعین کردہ درجن سے زیادہ ماہرین غزہ کے حالیہ بحران میں معذور افراد کو متعدی بیماریوں، غذائی قلت اور موت سے بڑے پیمانے پر لاحق خطرات کی بابت خبردار کر چکے ہیں۔

'کوسپ 17' میں ایسی نئی اختراعی کوششوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی جو موسمیاتی حادثات سے جنگوں تک بہت سے مسائل میں معذور افراد کے تحفظ اور بہتری کے لیے کارآمد ثابت ہو چکی ہیں اور ان کے ذریعے کانفرنس برائے مستقبل کو مزید مشمولہ معاشروں کی تعمیر میں مدد ملے گی۔