انسانی کہانیاں عالمی تناظر

عراق: بدعنوانی اور گروہ بندی ملکی ترقی میں رکاوٹ، پلیشچارٹ

عراق کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ جینین ہینس پلاشرٹ اپنے عہدے کی مدت پوری ہونے پر سلامتی کونسل میں اپنی آخری رپورٹ پیش کر رہی ہیں۔
UN Photo/Loey Felipe
عراق کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ جینین ہینس پلاشرٹ اپنے عہدے کی مدت پوری ہونے پر سلامتی کونسل میں اپنی آخری رپورٹ پیش کر رہی ہیں۔

عراق: بدعنوانی اور گروہ بندی ملکی ترقی میں رکاوٹ، پلیشچارٹ

امن اور سلامتی

عراق کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ جینین ہینس پلیشچارٹ نے کہا ہے کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور معاشی اصلاحات کے باوجود بدعنوانی، گروہ بندی اور مسلح گروہ ملکی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

سلامتی کونسل کو عراق کے حالات پر بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ عراق کے لوگ نہایت باصلاحیت ہیں لیکن ماضی کی سیاسی اتھل پتھل کے اثرات اب بھی ان کی راہ روکتے ہیں۔ آج کا عراق دو دہائیاں پہلے کے مقابلے میں نمایاں ترقی کر چکا ہے اور اب علاقائی سطح پر اس کا اثرورسوخ بھی بڑھ گیا ہے، تاہم اسے اپنے امکانات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے تمام شہریوں کو مساوی مواقع فراہم کرنا ہوں گے۔

Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ ملکی حکومت ان مسائل کا جراتمندانہ طریقے سے مقابلہ کر رہی ہے لیکن اب بھی اسے بہت سی مشکلات پر قابو پانا ہے۔ 

انسانی حقوق کا تحفظ

انہوں نے حالیہ عرصہ میں انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت لوگوں کو غیراعلانیہ سزائے موت دیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ تمام عراقیوں کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کا پوری طرح تحفظ ہونا چاہیے۔ خواتین کو بااختیار بنانے کی راہ میں تاحال بہت سے مسائل حائل ہیں اور فیصلہ سازی میں اب بھی ان کا کوئی کردار نہیں ہے۔ملک میں فعال، بااختیار اور محفوظ شہری آزادی کی ضرورت بھی بدستور برقرار ہے۔

خصوصی نمائندہ نے سفیروں کو بتایا کہ رواں سال عراق کی یزیدی برادری کے خلاف داعش کے قتل عام کی دسویں برسی منائی جا رہی ہے۔ امید ہے کہ اس موقع پر تمام حکام، کردار اور متعلقہ فریق متحد ہو کر ان لوگوں کی خدمت کرنے کا عزم کریں گے۔ 

سیاسی تعطل و تقسیم

انہوں نے ملک کے سیاسی حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2023 میں مقامی حکومتوں کے انتخابات کا انعقاد ایک مثبت قدم تھا جس کے بعد اب بیشتر حکومتی کونسلیں فعال ہو چکی ہیں۔ تاہم دو صوبوں میں تاحال سیاسی تعطل برقرار ہے۔ خودمختار کردستانی خطے میں سیاسی تقسیم بڑھ گئی ہے اور علاقائی انتخابات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ 

انہوں نے خبردار کیا کہ علاقے کے اداروں کی قانونی حیثیت کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ صورتحال بہت سے خدشات کو جنم دیتی ہے۔

عراق کی پارلیمان کے سپیکر کی تبدیلی کا عمل بھی تعطل کا شکار ہے جس سے داخلی تقسیم کی عکاسی ہوتی ہے۔ سپیکر کا عہدہ بہت اہم ہے اور امید رکھی جا سکتی ہے کہ یہ مسئلہ آئندہ دنوں حل کر لیا جائے گا۔

عراق کا تعمیری کردار

انہوں نے کہا کہ علاقائی سطح پر عراق نے کشیدگی کو وسیع تنازعات میں تبدیل ہونے سے روکا اور سلامتی کا ماحول مزید مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تاہم ملک میں بے لگام مسلح کرداروں کی موجودگی کے باعث کسی غلط فہمی کے نتیجے میں حالات بگڑنے کا خدشہ بھی موجود ہے۔

شمال مشرقی شام میں واقع کیمپوں سے عراقی شہریوں کی واپسی جاری ہے تاہم اس حوالے سے وقت بہت قیمتی ہے اور لوگوں کو لامحدود مدت تک پابندیوں میں رکھنے کے نتیجے میں سلامتی کے خدشات جنم لے سکتے ہیں۔

آخری بریفنگ

یہ جینین ہینس پلیشچارٹ کی عراق کے لیے نمائندہ خصوصی کی حیثیت سے سلامتی کونسل کو دی جانے والی آخری بریفنگ تھی۔

وہ نیدرلینڈ (ہالینڈ) کی وزیر دفاع بھی رہ چکی ہیں اور انہیں 31 اگست 2018 کو سلواکیہ کے جان کوبیس کی جگہ یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی۔