انسانی کہانیاں عالمی تناظر

انرا کا غیر جانبداری پر جائزہ پینل کی شفارشات کا خیرمقدم

انرا کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔
UN Photo/Evan Schneider
انرا کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔

انرا کا غیر جانبداری پر جائزہ پینل کی شفارشات کا خیرمقدم

انسانی امداد

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) نے غیرجانبداری برقرار رکھنے اور ضابطوں کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات پر ضروری کارروائی کے لیے غیرجانبدار جائزہ پینل کی رپورٹ میں دی گئی سفارشات کا خیرمقدم کیا ہے۔

ادارے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے نیویارک میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پینل کی پیش کردہ سفارشات کی روشنی میں 'انرا' اپنے کام کو مزید بہتر بنانے کے لیے تیار ہے۔

Tweet URL

فرانس کی سابق وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کی سربراہی میں غیرجانبدار جائزہ پینل نے اسرائیل کی جانب سے 'انرا' کے بعض اہلکاروں پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزامات کی تحقیقات کی ہیں۔ پینل نے اپنی رپورٹ گزشتہ روز سیکرٹری جنرل کو پیش کی تھی جس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اسرائیل نے اپنے الزامات کے حق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔ 

تعاون بحال ہونے کی امید

کمشنر جنرل نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو بتایا ہے کہ ادارہ انہیں اس پینل کی سفارشات کی روشنی میں اپنے کام کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ رکھے گا۔ ان میں بعض سفارشات پر فوری عملدرآمد ممکن ہے جبکہ دیگر کے لیے اضافی عملہ، مضبوط عزم اور بین الاقوامی برادری کا تعاون درکار ہو گا۔ 

انہوں نے بتایا کہ 'انرا' پر الزامات سامنے آنے کے بعد اس کے لیے مالی وسائل کی فراہمی معطل کرنے والے متعدد ممالک نے اپنی مدد بحال کر دی ہے اور امید ہے کہ کولونا رپورٹ کے بعد مزید ممالک اور ادارے بھی یہی کچھ کریں گے۔ رواں سال کے آغاز سے اب تک 'انرا' نے عام لوگوں سے 150 ملین ڈالر کے امدادی وسائل جمع کیے ہیں جو ادارے کے ساتھ یکجہتی کی غیرمعمولی مثال ہے۔ 

انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ کیتھرین کولونا کی سربراہ میں کام کرنے والے پینل کی رپورٹ اقوام متحدہ کے داخلی تحقیقاتی ادارے (او آئی او ایس) کے کام سے الگ ہے جو اسرائیل کے ان الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ 'انرا' کے 12 اہلکار 7 اکتوبر کو اس کے خلاف حملوں میں شریک تھے۔

'انرا' پر حملے

کمشنر جنرل نے بتایا کہ انہوں نے سلامتی کونسل کو آگاہ کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے 'انرا' کو کام سے روکے جانے کی کوششوں کا لازمی تعلق 'غیرجانبداری' کے معاملے سے نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد فلسطینیوں کی پناہ گزین حیثیت کا خاتمہ کرنا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ ادارے کو غزہ، مغربی کنارے اور دیگر جگہوں پر کام چھوڑنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔

انہوں نے سلامتی کونسل سے غزہ میں اقوام متحدہ کے احاطوں، عملے اور کارروائیوں پر حملوں کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔ 

غزہ میں اب تک 'انرا' کے 180 امدادی کارکن ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں میں مقیم کم از کم 400 شہریوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔ جنگ میں ادارے کی 160 سے زیادہ عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا جو مکمل طور پر تباہ ہو گئیں یا انہیں نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ، انرا' کی جانب سے خالی کردہ مراکز کو اسرائیلی فوج، حماس یا دیگر مسلح گروہوں کی جانب سے عسکری سرگرمیوں کے لیے استعمال کیے جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ 

فلپ لازارینی نے کہا کہ ایسے واقعات کی تحقیقات اور ان کا ارتکاب کرنے والوں کا احتساب ضروری ہے تاکہ مستقبل میں کسی طرح کے مسلح تنازعات کی صورت میں حالات کو مزید بگاڑ کا شکار ہونے سے بچایا جا سکے۔

انسانی امداد میں اضافہ

فلپ لازارینی نے غزہ کے حوالے سےمتعدد مثبت پیش ہائے رفت کا تذکرہ بھی کیا۔ انہوں نے بتایا کہ رواں مہینے غزہ میں روزانہ آنے والے امدادی ٹرکوں کی اوسط تعداد بڑھ کر 200 تک جا پہنچی ہے جبکہ سوموار کو 360 ٹرک علاقے میں آئے تھے۔ 

عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے تین مواقع پر ایریز کراسنگ سے شمالی غزہ میں امداد پہنچائی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ماضی سے برعکس حالیہ دنوں شمالی غزہ میں امدادی قافلوں کو حملوں کا نشانہ بنائے جانے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ 

رفح میں حملے پر خدشات

کمشنر جنرل نے گرمی کے موسم میں نئی بیماریاں پھوٹنے کے خدشات کا اظہار بھی کیا ہے۔ جنوبی غزہ میں ایسے خطرات اور بھی زیادہ ہیں جہاں کوڑے کرکٹ کی تلفی بہت ضروری ہے۔ اس علاقے میں تقریباً 12 لاکھ پناہ گزینوں کی موجودگی کے باعث صحت و صفائی کے مسائل سنگین صورت اختیار کر گئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ رفح میں ممکنہ اسرائیلی حملے کے باعث لوگ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ گنجان علاقے میں ایسی کسی کارروائی کی صورت میں بڑے پیمانے پر انسانی نقصان کا خدشہ ہے۔