انسانی کہانیاں عالمی تناظر

خلائی تحقیق کو ’سرد جنگ‘ کے اثرات سے نکلنا چاہیے، آرتی ہولا مائینی

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خلائی امور (اونوسا) کی ڈائریکٹر آرتی ہولا مائینی کے مطابق دنیا خلائی سائنس اور خلائی کھوج میں پہلے سے زیادہ دلچسپی لینے لگی ہے۔
UNOOSA
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خلائی امور (اونوسا) کی ڈائریکٹر آرتی ہولا مائینی کے مطابق دنیا خلائی سائنس اور خلائی کھوج میں پہلے سے زیادہ دلچسپی لینے لگی ہے۔

خلائی تحقیق کو ’سرد جنگ‘ کے اثرات سے نکلنا چاہیے، آرتی ہولا مائینی

پائیدار ترقی کے اہداف

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خلائی امور (اونوسا) کی ڈائریکٹر آرتی ہولا مائینی نے کہا ہے کہ دنیا کو سرد جنگ میں رائج 'خلائی دوڑ' کے تصور کو ترک کر کے تمام انسانوں کو خلائے بسیط کے پُرامن کھوج کا موقع دینا ہو گا۔

یو این نیوز سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ خلائی تحقیق کے حوالے سے غیرسرکاری سطح پر جاری مسابقت بھی خلا سے جڑے امکانات کے استحصال کا باعث ہے۔خلائی تحقیق محض انجینئرنگ سے دلچسپی رکھنے والے شوقین افراد سے ہی مخصوص نہیں بلکہ یہ ہر فرد کا حق ہے۔

انہوں نے یہ بات انسان کی پہلی خلائی پرواز کی یاد میں منائے جانے والے عالمی دن پر کہی ہے۔ 12 اپریل 1961 کو سابق سوویت یونین کے خلا باز یوری گیگارین نے زمین کے مدار میں یہ سفر کیا تھا۔

خلائی تحقیق اور نجی شعبہ

آرتی ہولا مائینی نے کہا کہ اب دنیا خلائی سائنس اور خلائی کھوج میں پہلے سے زیادہ دلچسپی لینے لگی ہے اور اس حوالے سے کہیں زیادہ تخلیقی اور عملی تصورات کو اپنا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تجارتی ادارے بھی خلائی شعبے میں کام کرنے لگے ہیں۔ نجی شعبے نے امریکہ کے 'ناسا' جیسے قومی خلائی اداروں کے لیے اپنا کام بانٹنا، اخراجات میں کمی لانا، عزائم کو بلند کرنا آسان کر دیا ہے اور اس طرح ان کی کامیابی کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تمام خلائی ضوابط اور معاہدے خلا کے پُرامن استعمال سے متعلق اقوام متحدہ کی کمیٹی میں بنائے گئے ہیں جو آج خلائی معیشت میں ہونے والی ہر سرگرمی کی بنیاد ہیں۔ انہوں نے دنیا بھر میں خلائی سفر و تحقیق کے حوالے سے سرکاری اور نجی شعبوں میں بات چیت اور تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ 

ان کا کہنا ہے کہ زمینی مدار میں اور اس سے پرے خلائی ملبے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ اس مسئلے کی بین الاقوامی نگرانی کے لیے ممکنہ نئی رہنمائی پر بات چیت کے لیے تمام متعلقہ فریقین کو اکٹھا کرے گا۔