انسانی کہانیاں عالمی تناظر

سوڈان: ممکنہ قحط میں ہزاروں زندگیوں کو خطرہ لاحق

ورلڈ فوڈ پروگرام مغربی ڈارفر میں اپنے شراکت دار ’ورلڈ ریلیف‘ کے ساتھ مل کر ضرورت مندوں تک کھانا پہنچا رہا ہے۔
© WFP/World Relief
ورلڈ فوڈ پروگرام مغربی ڈارفر میں اپنے شراکت دار ’ورلڈ ریلیف‘ کے ساتھ مل کر ضرورت مندوں تک کھانا پہنچا رہا ہے۔

سوڈان: ممکنہ قحط میں ہزاروں زندگیوں کو خطرہ لاحق

انسانی امداد

سوڈان میں اقوام متحدہ کے امدادی حکام نے غذائی عدم تحفظ اور قحط کے بڑھتے ہوئے خطرے سے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی وسائل مہیا نہ ہوئے تو 230,000 افراد کی موت واقع ہو سکتی ہے۔

سوڈان میں متحارب عسکری دھڑوں کے مابین ایک سال سے جاری خانہ جنگی کے باعث خوراک کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے جبکہ لوگوں کو پانی اور ایندھن جیسی بنیادی ضروریات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ اس تنازع میں 80 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے اور ہزاروں ہلاک و زخمی ہو چکے ہیں۔

Tweet URL

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ پانچ سال سے کم عمر کا ہر ساتواں بچہ شدید غذائی قلت کا شکار ہے اور 70 تا 80 فیصد طبی مراکز فعال نہیں رہے۔ 

ادارے کے ترجمان کرسچین لِنڈ میئر نے بتایا ہے کہ جنگ زدہ علاقوں میں 50 لاکھ لوگ قحط کے دھانے پر ہیں۔ نئی فصل آنے سے پہلے کے عرصہ میں امداد کی بلارکاوٹ فراہمی یقینی نہ بنائی گئی تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔ 

ہزاروں زندگیوں کو خطرہ

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کی جاری کردہ تازہ ترین معلومات سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملک میں بھوک کا بحران تیزی سے بڑھ رہا ہے اور رواں سال قحط کا خدشہ بھی ہے۔ 60 فیصد گھرانے پہلے ہی متعدل سے شدید درجے کے غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں جبکہ مغربی کردفان، جنوبی کردفان اور نیل ازرق کی ریاستوں میں حالات اور بھی خراب ہیں۔ 

'یو این ڈی پی' کے مطابق اس کے زیرجائزہ نصف سے زیادہ دیہی گھرانوں نے بتایا کہ خرطوم، سینار اور مغربی کردفان میں جاری لڑائی کے باعث زرعی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ 

ادارے نے ملک میں بے وسیلہ آبادی کو فوری طور پر غذائی مدد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔