انسانی کہانیاں عالمی تناظر

انسداد منشیات کی حکمت عملی میں انسانی وقار کا خیال رکھا جائے، گوتیرش

جنوبی افریقہ کا ایک شخص جسے لڑکپن سے ہی نشے کی لت پڑ گئی تھی علاج کے لیے طبی مرکز پہنچا ہوا ہے۔
© UNODC
جنوبی افریقہ کا ایک شخص جسے لڑکپن سے ہی نشے کی لت پڑ گئی تھی علاج کے لیے طبی مرکز پہنچا ہوا ہے۔

انسداد منشیات کی حکمت عملی میں انسانی وقار کا خیال رکھا جائے، گوتیرش

جرائم کی روک تھام اور قانون

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے منشیات کے پھیلاؤ کی روک تھام اور ان کا استعمال کرنے والوں کے لیے علاج کے اقدامات کو وسعت دینے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے لوگوں سے وابستہ بدنامی اور امتیازی سلوک کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

نشہ آور ادویات سے متعلق کمیشن کے 67ویں اجلاس کے آغاز پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ منشیات کے پھیلاؤ اور ادویات کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے متوازن اور مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔اس مقصد کے لیے اختیار کی جانے والی حکمت عملی میں لوگوں کو بحیثیت انسان مرکزی اہمیت دی جانی چاہیے۔

Tweet URL

انہوں نے ہر فرد کے حقوق اور وقار کو قائم رکھتے ہوئے منشیات کی سمگلنگ پر قابو پانے، غیرقانونی ادویات کی روک تھام پر سرمایہ کاری اور طبی خدمات و علاج تک یکساں رسائی یقینی بنانے کے لیے بھی کہا ہے۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ سبھی کو پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کے حصول کی خاطر متحد ہو کر تمام لوگوں کی صحت و بہبود کو فروغ دینا ہو گا۔

بڑھتے ہوئے مسائل

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے 'یو این او ڈی سی' کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر غادہ والے نے کہا کہ منشیات سے متعلق مسائل تیزی سے تبدیل ہوتے اور شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ 

مصنوعی منشیات نے اس کی منڈی کو تبدیل کر دیا ہے، سمگلنگ کے نیٹ ورک اپنے کاروباری طریقوں میں تبدیلی لا رہے ہیں اور تنازعات و عدم استحکام سے منشیات کی غیرقانونی منڈیوں کو فروغ مل رہا ہے۔

اجتماعی اقدامات کی ضرورت

غادہ والے نے غیرقانونی منشیات کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے اجتماعی اقدامات کی فوری ضرورت کو بھی واضح کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں عالمگیر ردعمل کی خاص اہمیت ہے اور کمیشن کو اس اجلاس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایسے متوازن اقدامات اٹھانے چاہئیں جن سے لوگوں کو تحفظ ملے، صحت عامہ کو فروغ حاصل ہو اور انسانی حقوق قائم رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام ممالک متحد ہو کر منشیات کے خلاف بین الاقوامی معاہدوں سے کام لیں، اس مسئلے کا خاتمہ کرنے کے لیے سیاسی ارادے کو مضبوط بنائیں اور مالی وسائل خرچ کریں۔ 

وعدوں سے عمل تک

کمیشن اجلاس 22 مارچ تک جاری رہے گا جس میں دنیا بھر کے ممالک منشیات کی لعنت سے نمٹنے اور اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے اعلانات کریں گے۔

یہ اجلاس ایسے وقت ہو رہا ہے جب دنیا بھر میں منشیات سے متعلق پیچدہ مسائل درپیش ہیں۔ انسداد منشیات و جرائم کے لیے اقوام متحدہ کے دفتر (یو این او ڈی سی) کے مطابق ان میں منشیات کی سمگلنگ کے نیٹ ورک، مخصوص غیرقانونی ادویات کی بڑے پیمانے پر ترسیل اور منشیات استعمال کرنے والوں کے علاج کی محدود گنجائش خاص طور پر نمایاں ہیں۔

اس موقع پر منشیات کے عادی افراد کی بحالی اور انہیں سنبھالنے کے پروگراموں، ممنوعہ مواد کی طبی و سائنسی مقاصد کے لیے دستیابی کو بہتر بنانے اور منشیات کے حد سے زیادہ استعمال کی روک تھام سے متعلق قراردادوں کی منظوری بھی متوقع ہے۔

کمیشن کا کردار

کمیشن منشیات کے پھیلاؤ پر قابو پانے اور اس حوالے حکمت عملی کی تیاری کے لیے اقوام متحدہ کا سب سے بڑا پالیسی ساز ادارہ ہے۔ اسے 1946 میں قائم کیا گیا تھا اور یہ دنیا میں منشیات کی صورتحال کی نگرانی کرنے، انسداد منشیات کے بین الاقوامی معاہدوں پر عملدرآمد کا جائزہ لینے اور منشیات سے متعلق معاملات پر سفارشات پیش کرنے کا کام کرتا ہے۔ 

اس کمیشن کے ارکان کی تعداد 53 ہے جو اقوام متحدہ کی معاشی و سماجی کونسل سے لیے جاتے ہیں اور تین سال تک ذمہ داریاں نبھاتے ہیں۔