انسانی کہانیاں عالمی تناظر

کیمیائی منشیات کی روک تھام کرنے والے عملے کے لیے حفاظتی تدابیر

کمیمیائی طریقے سے تیارکردہ منشیات گولڈن ٹرائی اینگل (تھائی لینڈ، میانما، اور لاؤس کا مشترکہ سرحدی علاقہ) سے جاپان کی گلیوں اور جنوب مشرقی ایشیا کے دوسرے علاقوں میں پہنچ جاتی ہیں۔
© ADB/Richard Atrero de Guzman
کمیمیائی طریقے سے تیارکردہ منشیات گولڈن ٹرائی اینگل (تھائی لینڈ، میانما، اور لاؤس کا مشترکہ سرحدی علاقہ) سے جاپان کی گلیوں اور جنوب مشرقی ایشیا کے دوسرے علاقوں میں پہنچ جاتی ہیں۔

کیمیائی منشیات کی روک تھام کرنے والے عملے کے لیے حفاظتی تدابیر

جرائم کی روک تھام اور قانون

بندرگاہیں اور ہوائی اڈے سنتھیٹک منشیات اور اس کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیائی مادوں کی سمگلنگ کا عام راستہ ہیں۔ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے سے ان جگہوں پر منشیات کی ضبطی پر مامور حکام کی صحت و زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

2022 میں دنیا بھر کی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر 8 لاکھ کلو گرام سے زیادہ مقدار میں ایسے کیمیائی مادے قبضے میں لیے گئے جو منشیات کی تیاری میں استعمال ہوتے ہیں۔

اقوام متحدہ کا ادارہ برائے انسداد منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے بین الاقوامی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر نفاذ قانون کی ذمہ داری انجام دینے والے حکام کو خصوصی تربیت دے رہا ہے۔

بندرگاہوں کے حکام کو خطرہ

دنیا بھر میں بندرگاہوں پر روزانہ ہزاروں کنٹینر آتے ہیں جہاں تعینات حکام کا سنتھیٹک منشیات کی سمگلنگ روکنے میں اہم کردار ہوتا ہے۔ تاہم منشیات اور متعلقہ مادوں کی ضبطی خطرے سے خالی نہیں ہوتی۔ فینٹانائل جیسی سنتھیٹک منشیات ہیروئن یا مارفین سے 50 تا 100 گنا زیادہ طاقتور ہوتی ہیں اس لیے ان کو سنبھالنے میں کوتاہی کے نتائج ان حکام کے لیے مہلک ثابت ہو سکتے ہیں۔ 

کوسٹاریکا میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد جرائم و منشیات (یو این او ڈی سی) میں فارنزک سائنس کی عہدیدار مارسیلا روئز بتاتی ہیں کہ بعض واقعات میں ان افسروں نے کسی پیکٹ میں کوکین کی موجودگی کا شبہ ہونے پر اسے کھولا تو اس میں موجود فینٹانائل سے متاثر ہو کر ان کی موت واقع ہو گئی۔

'یو این او ڈی سی' نے کوسٹاریکار میں بھی بین الاقوامی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر نفاذ قانون کی ذمہ داری انجام دینے والے حکام کو اس مسئلے سے نمٹنے کی عملی تربیت فراہم کی ہے۔ اس دوران انہیں یہ سکھایا گیا کہ مشکوک سامان کی جانچ پڑتال کیسے کی جانی چاہیے ہے اور سنتھیٹک منشیات اور ان کی تیاری میں استعمال ہونے والے مادوں کو مناسب طور سے کیسے ٹھکانے لگایا جا سکتا ہے۔ 

سائنس اور فیصلہ سازی

'یو این او ڈی سی' کی سنتھیٹک منشیات کے حوالے سے حکمت عملی اس عالمگیر مسئلے سے نمٹنے کا لائحہ عمل پیش کرتی ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت ایسی اختراع اور ٹیکنالوجی سے بھی فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے جس سے نفاذ قانون کے اداروں کو سائنسی آگاہی پر مبنی اقدامات تک رسائی اور انسداد منشیات کے لیے بین الاداری تعاون میں سہولت ملے۔ 

کوسٹاریکار میں ادارے کے عہدیدار جورگ ورگس کا کہنا ہے کہ بین الاداری تعاون اس لیے ضروری ہے کہ ہر ادارہ مشترکہ کارروائی میں اپنا حصہ ڈالے تاکہ مربوط و موثر اقدامات ممکن بنائے جا سکیں۔ 

اس معاملے میں عملی تربیت کو ترجیح دینے، بین الااداری تعاون کے فروغ اور جدید ٹیکنالوجی سے کام لینے کی خاص اہمیت ہے۔ سنتھیٹک منشیات کے مسئلے سے نمٹنے کی یہ حکمت عملی ناصرف بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر حکام کو تحفظ دے گی بلکہ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے عالمگیر کوششوں میں بھی بہتری لائے گی۔