انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرین: تعیمرِنو کے لیے اگلے دس سالوں میں 486 ارب ڈالر درکار

جنگ میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والے یوکرین کے ایک سکول کی اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی مدد سے مرمت کی جا رہی ہے۔
© UNDP Ukraine/Dmytro Zaburunno
جنگ میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والے یوکرین کے ایک سکول کی اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی مدد سے مرمت کی جا رہی ہے۔

یوکرین: تعیمرِنو کے لیے اگلے دس سالوں میں 486 ارب ڈالر درکار

امن اور سلامتی

جنگ سے تباہ حال یوکرین میں بحالی کے اقدامات پر آئندہ دہائی میں 486 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔ ایک سال قبل اس مقصد کے لیے 411 ارب ڈالر لاگت کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کی مدد سے لیے گئے ایک جائزے کے مطابق بحالی کے لیے درکار مجموعی وسائل کا 17 فیصد گھروں کی تعمیر پر خرچ ہو گا۔ اس کے بعد نقل و حمل کے ذرائع، تجارت و صنعت، زراعت اور توانائی کے لیے سب سے زیادہ مالی وسائل درکار ہوں گے۔

Tweet URL

سماجی تحفظ، روزگار کے حصول میں مدد دینے اور اَن پھٹے گولہ بارود سمیت بارودی سرنگوں کی صفائی کے کام میں سے ہر ایک پر 10 فیصد سے کچھ کم وسائل خرچ ہوں گے۔ ہر شعبے میں ملبہ اٹھانے، اسے ٹھکانے لگانے اور مخدوش عمارتوں کو گرانے پر تقریباً 11 ارب ڈالر کے اخراجات آئیں گے۔

اس جائزے کی تیاری میں اقوام متحدہ کے ساتھ یوکرین کی حکومت، ورلڈ بینک گروپ اور یورپی کمیشن نے بھی کام کیا ہے۔ اس میں ایسے نقصانات سے بحالی کا مالی تخمینہ لگایا گیا ہے جو 24 فروری 2022 سے گزشتہ برس دسمبر کے آخر تک ہوئے ہیں۔ 

152 ارب ڈالر کا نقصان

جائزے کے مطابق ملک بھر میں 10 فیصد یا 20 لاکھ گھر تباہ ہو گئے یا انہیں نقصان پہنچا ہے۔ گزشتہ برس جون میں کاخوفکا ڈیم اور پن بجلی گھر کی تباہی سے ماحول اور زراعت پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

یوکرین میں جنگ کے براہ راست نقصانات کا تخمینہ 152 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔ زیادہ تباہی دونیسک، خارکیئو، لیئو، لوہانسک، ژیپوریژیا، کیرسون اور کیئو میں ہوئی ہے۔ گزشتہ جائزے میں بھی انہی علاقوں میں سب سے زیادہ نقصان کی نشاندہی کی گئی تھی۔ 

یوکرین کے وزیراعظم ڈینس شمائل نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر جاری جنگ کے باوجود ان کی حکومت بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے تیزرفتار بحالی کے پروگرام پر عملدرآمد کر رہی ہے۔ بحالی کے اخراجات سے متعلق حالیہ (تیسرے) جائزے کی بدولت اس عمل کو مزید منظم بنانے میں مدد ملے گی۔

'بحالی کی قیمت روس چکائے'

یوکرین کے حکام کا اندازہ ہے کہ قومی اور مقامی سطح پر فوری بحالی کے ترجیحی اقدامات کے لیے ہی اندازاً 15 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔ اس مقصد کے لیے اب تک صرف 5.5 ارب ڈالر ہی جمع ہو سکے ہیں۔

وزیراعظم شمائل کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک برس کے عرصہ میں ضروریات پہلے سے کہیں بڑھ گئی ہیں۔ یوکرین کو بحالی کے لیے درکار مالی وسائل کا سب سے بڑا ذریعہ روس کے وہ اثاثے ہونے چاہئیں جو مغربی ممالک میں منجمد کیے گئے ہیں۔

یوکرین کے ایک گاؤں میں گھروں کی تعمیرنو میں رضاکار بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔
© UNDP Ukraine/Oleksiy Ushakov
یوکرین کے ایک گاؤں میں گھروں کی تعمیرنو میں رضاکار بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

مشمولہ و ماحول دوست بحالی

جائزے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک کو ایسی اصلاحات اور پالیسیوں کی ضرورت ہے جن کی بدولت نجی شعبے کو تعمیرنو کے عمل میں شرکت اور مشمولہ و ماحول دوست بحالی یقینی بنانے میں مدد ملے۔  

اس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں مختصر مدتی بحالی اور درمیانی مدت کے لیے تعمیرنو کی غرض سے سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔

جائزے میں غیرمحفوظ آبادیوں پر جنگ کے اثرات کی بابت تفصیلی معلومات بھی دی گئی ہیں۔ 

لوگوں پر سرمایہ کاری

یوکرین میں اقوام متحدہ کی نمائندہ اور امدادی رابطہ کار ڈنیز براؤن نے لوگوں پر وسائل خرچ کرنے کی ضرورت کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے مستقبل کا دارومدار انہی پر ہے۔ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اس لیے لوگوں کی تکالیف بھی ختم نہیں ہوئیں۔

تاہم ملک بھر کے عوام غیرمعمولی جرات اور عزم کا اظہار کرتے ہوئے بحالی کا کام کر رہے ہیں۔ ان لوگوں کو اپنی زندگیاں معمول پر لانے کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں کی متواتر مدد درکار ہے۔ 

اس جائزے کے نتائج بحالی سے متعلق یوکرین کی حکومت اور یورپی یونین کے یوکرین مرکز کے منصوبوں کو آگے بڑھاتے ہیں۔ ان دونوں کے تحت آئندہ چار سال کے لیے اصلاحات اور سرمایہ کاری کا ایجنڈا ترتیب دیا گیا ہے جبکہ یوکرین یورپی یونین میں شمولیت کی تیاری کر رہا ہے۔ 

اس سے قبل مارچ 2023 میں لیے گئے جائزے کے بعد حکام نے امدادی شراکت داروں کے تعاون سے یوکرین کی بعض انتہائی ہنگامی ضروریات پوری کی ہیں۔ ان میں رہائشی شعبے کی بحالی کے لیے ایک ارب ڈالر کی فراہمی اور 2,000 کلومیٹر طوالت کی سڑکوں کی مرمت شامل ہے۔