انسانی کہانیاں عالمی تناظر

پناہ کے متلاشی روہنگیاؤں کی سمندری سفروں میں ہلاکتوں پر تشویش

روہنگیا پناہ گزینوں کو لانے والی کشتی انڈونیشیا کے ساحل پر لنگر انداز ہے۔
© UNHCR/Kenzie Eagan
روہنگیا پناہ گزینوں کو لانے والی کشتی انڈونیشیا کے ساحل پر لنگر انداز ہے۔

پناہ کے متلاشی روہنگیاؤں کی سمندری سفروں میں ہلاکتوں پر تشویش

مہاجرین اور پناہ گزین

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے سمندر میں روہنگیا مہاجرین کی اموات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کے لیے کہا ہے جن میں حالیہ دنوں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔

'یو این ایچ سی آر' کے مطابق ان پناہ گزینوں کی بڑی تعداد کو بحیرہ انڈیمان اور خلیج بنگال میں حادثات پیش آتے ہیں۔ 2023  میں اندازاً 569 روہنگیا سمندری سفر کے دوران ہلاک یا لاپتہ ہوئے۔ یہ 2014 میں 730 اموات کے بعد کسی ایک سال میں ایسی سب سے بڑی تعداد ہے۔

Tweet URL

روہنگیا لوگوں کی اکثریت مسلمان ہے جن کی بڑی تعداد میانمار میں حکومتی مظالم سے تنگ آ کر بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہے۔ ان مہاجرین میں بہت سے لوگ اپنے حالات زندگی میں بہتری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے کمزور کشتیوں پر خطرناک سمندری سفر کرتے ہیں جس میں انہیں جان لیوا حادثات کا خطرہ رہتا ہے۔ 

خطرناک سمندری راستے

2023 میں تقریباً 4,500 روہنگیا پناہ گزینوں نے سمندری سفر اختیار کیا جو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کہیں بڑی تعداد ہے۔ ان مسافروں میں 66 فیصد تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔ 

اندازوں کے مطابق گزشتہ برس ایسے سفر پر نکلنے والے ہر آٹھ روہنگیا میں اوسطاً ایک فرد ہلاک یا لاپتہ ہوا۔ اس طرح بحیرہ انڈیمان اور خلیج بنگال دنیا میں مہلک ترین سمندری راستوں کی حیثیت اختیار کر گئے ہیں۔

'یو این ایچ سی آر' کے ترجمان میتھیو سالٹ مارش نے بتایا ہے کہ نومبر 2023 میں بحیرہ انڈیمان میں روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتی الٹنے کے نتیجے میں تقریباً 200 لوگوں کی ہلاکت ہوئی۔

ادارے نے علاقائی حکومتوں کو زندگیاں بچانے اور سمندر میں بے یارومددگار لوگوں کو تحفظ مہیا کرنے کی ذمہ داری یاد دلاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مستقبل میں ایسے المیوں کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کریں۔