فریقین بحیرہ احمر میں صورتحال کشیدہ ہونے سے بچائیں، گوتیرش
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بحیرہ احمر میں کشیدگی کو روکنے کے لیے کام کریں جہاں یمن کے حوثی باغی غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد تجارتی بحری جہازوں پر حملے کر رہے ہیں۔
سیکرٹری جنرل نے یہ اپیل امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے دیگر ممالک کے تعاون سے یمن کے مختلف حصوں میں فضائی حملوں کے بعد کی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل حوثیوں سے یہ حملے بند کرنے کے مطالبے پر مبنی قرارداد کی منظوری کے بعد اس بحران پر بات چیت کے لیے اجلاس کر رہی ہے۔
کشیدگی روکنے کا مطالبہ
سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہاز رانی پر حملے ناقابل قبول ہیں۔ ان سے تجارتی ترسیل کے عالمگیر نظام کے تحفظ و سلامتی کو خطرہ ہے اور دنیا بھر میں معاشی و انسانی حالات پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا ہےکہ گزشتہ دنوں سلامتی کونسل میں منظور کردہ قرارداد 2722 پر پوری طرح عملدرآمد ہونا چاہیے۔ اپنے بحری جہازوں کو حملوں سے تحفظ دینے والے تمام رکن ممالک بین الاقوامی قانون کے مطابق ہر قدم اٹھائیں جیسا کہ قرارداد میں بھی واضح کیا گیا ہے۔
سیکرٹری جنرل نے ایسے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے جن سے یمن میں حالات مزید بگڑنے کا اندیشہ نہ ہو۔ انہوں نے یمن میں قیام امن یقینی بنانے اور اس ضمن میں اب تک ہونے والے کام کے ثمرات کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے ہرممکن قدم اٹھانے کو بھی کہا ہے۔
انہوں نے تنازع کے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ بحیرہ احمر اور پورے خطے میں امن و استحکام کی خاطر کشیدگی کو روکیں۔