انسانی کہانیاں عالمی تناظر

پائیدار ترقی کے لیے معذور افراد کے حقوق یقینی بنانا ضروری، گوتیرش

معذور افراد یوگنڈا میں فٹ بال کھیل رہے ہیں۔
UNICEF/Rebecca Vassie
معذور افراد یوگنڈا میں فٹ بال کھیل رہے ہیں۔

پائیدار ترقی کے لیے معذور افراد کے حقوق یقینی بنانا ضروری، گوتیرش

انسانی حقوق

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ 2030 کے ایجنڈے کی تکمیل کی مدت میں نصف وقت گزر جانے کے بعد معذور افراد کو بدستور امتیازی سلوک اور رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ پائیدار ترقی ایسے لوگوں کی ضروریات اور حقوق پر بھرپور توجہ کا تقاضا کرتی ہے۔

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے یہ بات جسمانی معذور افراد کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ معذور افراد کو ناصرف عام لوگوں کے برابر فوائد حاصل ہونے چاہئیں بلکہ انہیں سماجی، معاشی اور سیاسی زندگی میں فعال کردار ادا کرنے کے قابل بھی ہونا چاہیے۔

Tweet URL

فیصلہ سازی میں شمولیت

انہوں نے کہا ہے کہ اِس سال یہ عالمی دن یاد دلاتا ہے کہ پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اس عہد کی تکمیل ضروری ہے کہ ترقی کی دوڑ میں کوئی پیچھے نہیں رہے گا۔ ان میں خاص طور پر ایسے 1.3 ارب لوگ شامل ہیں جو کسی نہ کسی جسمانی معذوری کا شکار ہیں۔ 

اس کا مطلب جسمانی معذور افراد کے حقوق سے متعلق کنونشن کو مدنطر رکھتے ہوئے انہیں ہر فیصلہ سازی میں شامل کرنا ہے۔ اس کا مطلب ہر ملک میں غربت کے خاتمے سے لے کر صحت، تعلیم اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے تک پائیدار ترقی کے تمام اہداف کے حصول کی کوششوں میں انہیں ساتھ رکھنا ہے۔

اقوام متحدہ کی مثال

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ 'معذور افراد کی شمولیت' سے متعلق حکمت عملی کے ذریعے اس کا عملی نمونہ پیش کر رہا ہے۔ ادارے کی جانب سے اس مقصد کے لیے پیش رفت کو بڑھانے کی غرض سے رکن ممالک کو بھی تعاون مہیا کیا جا رہا ہے۔ 

اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ معذور افراد کو درپیش مسائل ہر سماجی شعبے میں ان کی بامعنی شمولیت کی راہ میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ اس دن پر وہ دنیا سے کہتے ہیں کہ ہر ملک اور معاشرے میں مساوی حقوق پر مبنی طریقہ ہائے کار وضع کرنے اور ان سے کام لینے میں معذور افراد کو ساتھ رکھا جائے۔