انسانی کہانیاں عالمی تناظر
نیپال کے وزیراعظم پُشپا کمال ڈاہال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔

نیپالی وزیراعظم کا مشترکہ مفادات پر توجہ مرکوز کرنے پر زور

UN Photo/Cia Pak
نیپال کے وزیراعظم پُشپا کمال ڈاہال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔

نیپالی وزیراعظم کا مشترکہ مفادات پر توجہ مرکوز کرنے پر زور

اقوام متحدہ کے امور

نیپال کے وزیراعظم پُشپا کمال ڈاہال نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سےخطاب کرتے ہوئے پُرامن طریقوں اور سفارتی بات چیت کے ذریعے عالمگیر مسائل پر قابو پانے میں اجتماعی اقدام کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے نیپال کی منفرد حیثیت کو واضح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گرین ہاؤس گیسوں کے بہت کم اخراج کے باوجود ان کے ملک میں وسیع رقبے پر پھیلے جنگلات کو موسمیاتی بحران سے ناجائز طور پر نقصان ہو رہا ہے جو علاقے میں حیاتیاتی تنوع کو برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایسی ناموزوں صورتحال کا خاتمہ ضروری ہے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے کرہ ارض کو سرسبز رکھنے میں مثبت کردار ادا کرنے والے ممالک کی مدد کا طریقہ کار وضع کرنے پر زور دیا۔ 

انہوں نے کہا کہ نیپال پیرس معاہدے اور اس کے اہداف پر پوری طرح کاربند ہے اور اس نے 2045 تک نیٹ زیرو ہدف تک پہنچنے کا پُرعزم ہدف طے کر رکھا ہے۔ 

اصلاحات کا مطالبہ 

پُشپا کمال نے کہا کہ عالمگیر حکمرانی کی تشکیل نو اور کثیرملکی اداروں میں اصلاحات بہت پہلے ہو جانا چاہئیں تھیں۔ انہوں نے اس عمل میں کم ترین ترقی یافتہ ممالک، خشکی میں گھرے ترقی پذیر اور چھوٹے جزائر پر مشتمل ممالک کی بامعنی شمولیت اور نمائندگی پر زور دیا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ مزید مشمولہ، منصفانہ اور نمائندہ بین الاقوامی مالیاتی نظام ہی گہری عدم مساوات اور تفریق کا خاتمہ کر سکتا ہے۔ 

وزیرعظم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی بھی حمایت کی۔ انہوں نے اس حوالے سے نمائندگی، شفافیت اور احتساب کی ضرورت پر زور دیا اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور معاشی سماجی کونسل کو مزید مضبوط بنانے اور انہیں بڑے کردار دینے کے لیے کہا۔ 

معاشی تبدیلی 

پُشپا کمال کا کہنا تھا کہ نیپال کی توجہ پائیدار سماجی معاشی ترقی پر مرکوز ہے اور وہ 2026 تک کم تری ترقی یافتہ ممالک کی فہرست سے نکل جائے گا۔ 

انہوں ںے کہا کہ اس حوالے سے ایک ہموار حکمت عملی پر کام ہو رہا ہے اور پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) نیپال کے ترقیاتی تصور اور ترجیحات میں بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔ 

نیپال کے وزیراعظم نے کووڈ۔19 وبا سے پہنچنے والے معاشی نقصان، موسمیاتی تبدیلی اور ارضی سیاسی تناؤ پر قابو پانے کے لیے ترقیاتی و تکنیکی امداد اور براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے ذریعے بڑے پیمانے پر بین الاقوامی تعاون کی فراہمی پر زور دیا۔ 

مشترکہ اہداف پر توجہ 

انہوں نے عالمی معاملات کے موجودہ رخ میں تبدیلی لانے اور ارضی سیاسی مسابقت، طاقت پر مبنی قطبیت اور معاشی قوم پرستی کو ترک کرنے کے لیے کہا۔ اس کے بجائے، ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری امن، خوشحالی اور ترقی کے مشترکہ مقاصد پر توجہ مرکوز کرے۔ 

"اب اعتماد قائم کرنے، شراکتوں اور تعاون کو فروغ دینے اور دنیا کو لاحق غیرمعمولی وسعت اور نوعیت کے حامل مسائل کے مقابل یکجہتی سے کام کرنے کا وقت ہے۔"