پولیس میں خواتین کی شمولیت محفوظ مستقبل میں مددگار: گوتیرش
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے دنیا بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ امن و امان قائم کرنے کے عمل میں زیادہ سے زیادہ خواتین کی شمولیت سے سبھی کے لیے محفوظ مستقبل کی تعمیر میں مدد ملے گی۔
انہوں نے یہ بات پولیس تعاون کے پہلے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہی ہے جس کا آغاز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپنے 77ویں اجلاس میں کیا تھا۔
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ امن عامہ کے قیام میں خواتین کی شرکت سے سبھی کی انصاف تک رسائی میں اضافہ ہوتا ہے جن میں صنفی بنیاد پر تشدد کے متاثرین بھی شامل ہیں جن کےخواتین پولیس حکام سے مدد لینے کا زیادہ امکان ہو سکتا ہے۔
خواتین پولیس حکام جرائم کی روک تھام سے لے کر ان کی تفتیش، انسانی حقوق کے تحفظ، لوگوں کی حفاظت اور سلامتی تک نفاذ قانون کے ہر پہلو میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
معاشرتی تنوع کی عکاسی
معاشرے کے تنوع کی عکاسی کرتی پولیس فورس کے پاس اپنے لوگوں کا بھروسہ اور اعتماد حاصل کرنے کی بہتر صلاحیت ہوتی ہے اور یہ تحفظ کے حوالے سے واضح فوائد مہیا کرتی ہے اور بہتر طور سے خدمات فراہم کر سکتی ہے۔
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پولیس کو اپنے معاشروں کے تنوع کی عکاس ہونا چاہیے۔ اقوام متحدہ یہ یقینی بنانے میں رکن ممالک سے تعاون کرتا ہے کہ پولیس فورس کے رہنماؤں سمیت تمام کاموں میں خواتین کی مساوی نمائندگی ہو۔
صنفی مساوات
پولیس کے اداروں کو صںفی حوالے سے مزید حساس بنانے کے لیے ان رکاوٹوں کے بارے میں بہتر آگاہی ہونا ضروری ہے جو خواتین پولیس حکام کو نفاذ قانون کے عمل میں مکمل، مساوی اور بامعنی شرکت سے روکتی ہیں۔
اپنے پیغام کے آخر میں سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ آئیے باہم مل کر تعاون کو فروغ دیں، صںفی مساوات کو بڑھائیں اور ہر فرد کے لیے محفوظ مستقبل تعمیر کریں۔
پولیس تعاون کے اس پہلے عالمی دن پر اور نفاذ قانون کے عمل میں خواتین کی ضروری اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے اقوام متحدہ تمام معاشروں پر زور دے رہا ہے کہ وہ اپنی پولیس میں اصلاحات لائیں تاکہ خواتین قانون کے تحت اپنے معاشروں کی خدمت کرتے ہوئے بامعنی کیریئر بنا سکیں۔