انسانی کہانیاں عالمی تناظر

کویت اور سنگاپور میں موت کی سزاؤں پر عملدرآمد کی مذمت

سنگاپور میں موت کی سزا پانے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
Unsplash/Swapnil Bapat
سنگاپور میں موت کی سزا پانے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔

کویت اور سنگاپور میں موت کی سزاؤں پر عملدرآمد کی مذمت

انسانی حقوق

اِس ہفتے کویت میں پانچ اور سنگاپور میں دو افراد کو سزائے موت دی گئی ہے جس پر اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے سزائے موت دیے جانے کی دوبارہ مذمت کرتے ہوئے رکن ممالک سے کہا ہے کہ وہ اس سزا سے کام لینا بند کریں۔

سنگاپور میں موت کی سزا پانے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے اور تقریباً 20 برس میں یہ پہلا موقع ہے کہ ملک میں کسی خاتون کو یہ سزا دی گئی ہے۔

Tweet URL

'او ایچ سی ایچ آر' کے ترجمان سیف میگانگو نے کہا ہے کہ ادارے کو اس ہفتے کویت اور سنگاپور میں سزائے موت پر عملدرآمد کے بہت سے واقعات پر افسوس ہے اور وہ ہر طرح کے حالات میں سزائے موت کی مخالفت کرتا ہے۔ 

فوری التوا کا مطالبہ 

انہوں نے کہا کہ ادارہ کویت اور سنگاپور پر زور دیتا ہے کہ وہ سزائے موت پر عملدرآمد فوری طور پر ملتوی کریں اور 170 سے زیادہ ایسے ممالک کا حصہ بنیں جو سزائے موت کو ختم کر چکے ہیں یا انہوں ںے قانونی یا عملی طور پر اس سزا پر عملدرآمد کو ملتوی کر رکھا ہے۔ 

کویت کی حکومت نے جمعرات کو ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ملک کی مرکزی جیل میں پانچ قیدیوں کو موت کی سزا دی گئی جن میں ایک شخص کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس کے دہشت گرد گروہ داعش سے تعلقات تھے اور اسے 2015 میں کویت کی ایک شیعہ مسجد میں بم دھماکے کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔ اس واقعے میں 27 افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ 

کویت کے قانون دانوں کے مطابق تین افراد کو قتل اور ایک کو منشیات کا کاروبار کرنے کے جرم میں موت کی سزا دی گئی۔ 

بیس برس بعد

سنگاپور میں ایک مرد اور خاتون کو منشیات کی سمگلنگ کے دو الگ الزامات میں رواں ہفتے چانگی جیل میں موت کی سزا دی گئی۔ 

سزائے موت پانے والی 45 سالہ سری دیوی جمانی کو 2018 میں 1.05 اونس ہیروئن سمگل کرنے پر موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق 2004 کے بعد یہ ملک میں کسی خاتون کو موت کی سزا دیے جانے کا پہلا واقع ہے۔ اُس برس 36 سالہ ین مے ووئن کو منشیات کی سمگلنگ کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔ 

مینگانگو نے کہا کہ موت کی سزا زندگی کے بنیادی حق اور تشدد اور دیگر غیرانسانی سلوک کے خطرے سے آزادی کے حق سے مطابقت نہیں رکھتی اور اسے ہر جگہ تمام قوانین سے خارج کیا جانا چاہیے۔