انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرین جنگ سے بین الاقوامی سلامتی کمزور پڑ رہی ہے: ڈی کارلو

یوکرین کے مشرقی حصے میں محاذ جنگ پر واقع شہر لیمن۔
© UNICEF/Aleksey Filippov
یوکرین کے مشرقی حصے میں محاذ جنگ پر واقع شہر لیمن۔

یوکرین جنگ سے بین الاقوامی سلامتی کمزور پڑ رہی ہے: ڈی کارلو

امن اور سلامتی

سیاسی امور سے متعلق اقوام متحدہ کی اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے بڑے پیمانے پر حملے کے بعد جنگ نے اجتماعی سلامتی کے اس بین الاقوامی نظام کو کمزور کر دیا ہے جسے برقرار رکھنے کا ہم سب نے عہد کر رکھا ہے۔

سیاسی اور قیام امن سے متعلق امور پر اقوام متحدہ کی نائب سیکرٹری جنرل روزمیری ڈی کارلو نے یہ بات جمعے کو سلامتی کونسل میں سفیروں کو یوکرین کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ 

انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جنگ نے انسانی تباہی کو جنم دیا ہے اور اس سے انسانی حقوق کی صورتحال ابتر ہو گئی ہے، بچوں کی ایک پوری نسل کو ذہنی صدمہ پہنچا ہے اور خوراک و توانائی کے عالمگیر بحرانوں کی رفتار تیز ہو گئی ہے۔ 

بڑھتی ہوئی اموات سے جوہری خطرات تک متعدد ہنگامی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس جنگ کے مزید خطرناک ثانوی اثرات سے صرف نظر نہیں کیا جا سکتا۔ 

بگڑتے حالات 

انہوں نے کہا کہ شدت اختیار کرتے تشدد کے عام شہریوں پر اثرات بدستور سنگین ترین تشویش کا باعث ہیں۔ مئی میں روس کی جانب سے یوکرین پر میزائلوں کی بارش اور ڈرون حملے تین گنا بڑھ گئے ہیں۔ 

تازہ ترین اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے اب تک 24,862 شہریوں کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے تاہم حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فروری 2022 میں یوکرین کے خلاف بڑے پیمانے پر حملہ شروع ہونے کے بعد اقوام متحدہ کے ادارے جنگ کے اثرات کا جائزہ لیتے رہے ہیں۔ 

'او ایچ سی ایچ آر' نے ایسے 1,036 حملوں کی تصدیق کی ہے جن میں تعلیمی اور طبی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ 

المی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے طبی سہولیات پر 1,000 سے زیادہ حملوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے (یونیسکو) نے 260 مقامات کو نقصان پہنچنے کی مصدقہ اطلاعات فراہم کی ہیں جن میں 112 مذہبی مقامات، 22 عجائب گھر، تاریخی اہمیت کی 94 عمارتیں، 19 یادگارہیں، 12 لائبریریاں اور ایک تاریخی دستاویزی ذخیرہ شامل ہے۔

سیاسی اور قیام امن سے متعلق امور پر اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل روزمیری ڈی کارلو  سلامتی کونسل کو یوکرین کی صورتحال پر بریفنگ دے رہی ہیں۔
UN Photo/Eskinder Debebe
سیاسی اور قیام امن سے متعلق امور پر اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل روزمیری ڈی کارلو سلامتی کونسل کو یوکرین کی صورتحال پر بریفنگ دے رہی ہیں۔

روس کا اقوام متحدہ کو رسائی دینے سے انکار 

انہوں نے کہا کہ جون کے آغاز میں کاخوفکا ڈیم کی تباہی بھی انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ 

اس علاقے میں تاحال ایسے لوگ موجود ہیں جن تک رسائی نہیں ہو سکی اور خاص طور پر ان کا تعلق روس کے زیرتسلط زیریں علاقوں سے ہے۔ ماسکو ان علاقوں تک رسائی کے لئے اقوام متحدہ کی درخواست اب تک مسترد کرتا آیا ہے۔ 

انہوں ںے کہا کہ اقوام متحدہ ضروری رسائی حاصل کرنے کے لئے روس کے ساتھ رابطہ قائم رکھے گا۔ انہوں نے روس کے حکام پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی مطابقت سے کام کریں اور تمام ضرورت مند علاقوں تک محفوظ اور بلارکاوٹ رسائی یقینی بنائیں۔ 

حالیہ سنگین خدشات 

دیگر سنگین خدشات کو واضح کرتے ہوئے نائب سیکرٹری جنرل نے یوکرین کے علاقے خارکیئو میں ٹولیاٹی۔ اوڈیسا پائپ لائن کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات کا تذکرہ کیا جو کہ دنیا میں امونیا کی ترسیل کی سب سے بڑی پائپ لائن ہے۔ انہوں نے بیلارس میں روس کی جانب سے تدبیراتی جوہری ہتھیار نصب کرنے کے اعلان پر بات بھی کی۔ 

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ تمام متعلقہ فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ ذمہ داری سے کام لیں اور اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی مطابقت سے عمل کریں۔ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی کوئی بھی دھمکی ناقابل قبول ہے۔ 

انہوں نے بحیرہ اسود کے راستے اناج اور خوراک کی ترسیل کے اقدام پر عملدرآمد میں معطل پیش رفت پر بھی خدشات کا اظہار کیا۔ 2022 میں طے پانے والے اس معاہدے کی بدولت یوکرین سے 32 ملین میٹرک ٹن سے زیادہ خوراک کی محفوظ ترسیل ممکن ہوئی ہے جس کا نصف سے زیادہ حصہ ترقی پذیر ممالک کو بھیجا گیا ہے۔

قبضے سے آزاد ہونے والے یوکرین کے جنوبی شہروں خیرسون اور مائیکلیو کے درمیانی علاقے کو بارودی سرنگوں سے پاک کیا جا رہا ہے۔
UNOCHA/Oleksandr Ratushniak
قبضے سے آزاد ہونے والے یوکرین کے جنوبی شہروں خیرسون اور مائیکلیو کے درمیانی علاقے کو بارودی سرنگوں سے پاک کیا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ مدد کے لیےتیار 

روزمیری ڈی کارلو نے سفیروں کو بتایا کہ اقوام متحدہ اپنے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں کی رہنمائی میں یوکرین کے لئے منصفانہ اور پائیدار امن ممکن بنانے کی تمام بامعنی کوششوں میں مدد دینے کے لئے تیار ہے۔ سیکرٹری جنرل نے مارچ میں یوکرین کے دورے میں بھی یہی بات کی تھی اور خود انہوں نے بھی گزشتہ ہفتے ماسکو میں اسی پر زور دیا تھا۔ 

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت شہریوں ور شہری تنصیبات کے خلاف حملے ممنوع ہیں۔ ایسے تمام حملے فوری بند ہونے چاہئیں خواہ یہ یوکرین نے کئے ہوں یا روس کی سرزمین سے کئے گئے ہوں۔ 

اس اجلاس اور اقوام متحدہ کے پورے نظام میں ایسے دیگر اجلاسوں کے بارے میں مزید تفصیلات سے آگاہی کے لئے اقوام متحدہ کے اجلاسوں سے متعلق مخصوص پیج کا وزٹ کیجیے۔