انسانی کہانیاں عالمی تناظر

سوڈان میں فوری طور پر فائربندی کی جائے: گوتیرش

خرطوم کے علاقے التیف میں گولہ باری کے بعد دھوئے کے اٹھتے بادل۔
Open Source
خرطوم کے علاقے التیف میں گولہ باری کے بعد دھوئے کے اٹھتے بادل۔

سوڈان میں فوری طور پر فائربندی کی جائے: گوتیرش

امن اور سلامتی

سوڈان بھر میں مسلح لڑائی میں شدت آنے کے بعد اقوام متحدہ کے حکام نے متحارب عسکری دھڑوں پر زور دیا ہے کہ وہ شہریوں کو تحفظ دیں اور ملک کی عالمی ذمہ داریوں کا احترام کریں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ ''میں سوڈان میں جاری لڑائی کی کڑی مذمت کرتا ہوں اور 'ریپڈ سپورٹ فورسز' (آر اے ایف) اور سوڈان کی مسلح افواج (ایس اے ایف) کے رہنماؤں سے میری اپیل ہے کہ وہ لڑائی فوری بند کریں، امن بحال کریں اور بحران کو حل کرنے کے لیے بات چیت کا آغاز کریں۔''

Tweet URL

بڑے پیمانے پر جاری لڑائی کے دوران ڈارفر کے علاقے میں اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے تین ملازمین کی اموات کے بعد انہوں نے ان واقعات کے ذمہ داروں کے خلاف بلاتاخیر قانونی کارروائی کرنے کے لیے کہا ہے۔

'ہولناک' جانی نقصان 

سرمایہ کاری برائے ترقی کے موضوع پر اقوام متحدہ کے فورم میں افتتاحی خطاب سے پہلے ان کا کہنا تھا کہ ''موجودہ صورتحال میں پہلے ہی بہت سے شہریوں سمیت انسانی جانوں کا ہولناک نقصان ہو چکا ہے۔''

انہوں ںے بگڑتی صورتحال میں تمام بااثر شخصیات پر زور دیا کہ وہ امن کے لیے کوشش کریں، تشدد کو ختم کرنے کے اقدامات میں تعاون کریں، نظم بحال کریں اور جمہوری منتقلی کے راستے پر واپس جائیں۔

تباہ کن انسانی حالات

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ سوڈان میں پہلے سے ہی نازک صورتحال اب ''تباہ کن'' ہو چکی ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک کا اندازہ ہے کہ سوڈان کی ایک تہائی آبادی یا تقریباً 15 ملین لوگوں کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔ اسی دوران ملک میں ڈبلیو ایف پی کی کارروائیاں عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہیں کیونکہ ادارے کا کہنا ہے کہ اس کی ٹیموں کو لاحق خطرات کے باعث ان کے لیے محفوظ و موثر طریقے سے کام کرنا ممکن نہیں رہا۔

فریقین کے ساتھ روابط

انتونیو گوتیرش نے شہریوں اور امدادی کارکنوں کو ہلاک و زخمی کیے جانے اور عمارتوں کو ہدف بنانے اور انہیں لوٹے جانے کی مذمت کرتے ہوئے تمام فریقین کو بین الاقوامی قانون کے احترام کی ضرورت یاد دلائی۔ اس میں اقوام متحدہ اور اس سے ملحقہ اداروں کے تمام اہلکاروں اور انسانی امداد پہنچانے والے کارکنوں کا تحفظ اور سلامتی یقینی بنانا بھی شامل ہے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس نہایت مشکل وقت میں اقوام متحدہ سوڈان کے لوگوں کے ساتھ ہے اور جمہوریت کی جانب منتقلی کا عمل بحال کرنے اور ایک پرامن اور محفوظ مستقبل تشکیل دینے کے لیے ان کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ''میں اس مسئلے پر خطے بھر کے رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں ہوں۔''