انسانی کہانیاں عالمی تناظر

برطانیہ پناہ کے متلاشی بچوں کا تحفظ یقینی بنائے: یو این ماہرین

فرانس کے علاقے کیلے میں پناہ گزینوں کے کیمپ میں ایک شامی بچہ برطانیہ جانے کا منتظر ہے جہاں اس کے انکل رہتے ہیں۔
© UNICEF/Laurence Geai
فرانس کے علاقے کیلے میں پناہ گزینوں کے کیمپ میں ایک شامی بچہ برطانیہ جانے کا منتظر ہے جہاں اس کے انکل رہتے ہیں۔

برطانیہ پناہ کے متلاشی بچوں کا تحفظ یقینی بنائے: یو این ماہرین

انسانی حقوق

انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے غیرجانبدار ماہرین نے کہا ہے کہ برطانیہ پناہ کے متلاشی تمام بچوں کا مناسب تحفظ یقینی بنائے اور اکیلے بچوں کو ہوٹلوں میں رکھنے کی سرکاری پالیسی ختم کرے جہاں 2021 کے وسط سے سیکڑوں بچے لاپتہ ہو چکے ہیں۔

انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے تین ماہرین یا خصوصی اطلاع کاروں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''ہمیں ایسی اطلاعات پر شدید تشویش ہے کہ پناہ کے متلاشی اکیلے بچے لاپتہ ہو رہے ہیں اور خدشہ ہے کہ وہ برطانیہ میں انسانی خریدوفروخت میں ملوث عناصر کے ہتھے چڑھ سکتے ہیں۔

Tweet URL

مقامی حکام کی ذمہ داری

انہوں نے کہا کہ ان بچوں کو ہوٹلوں میں رکھنے کے بجائے مقامی حکام کی نگہداشت میں دیا جائے جہاں ان کی مناسب دیکھ بھال ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ''پناہ کے خواہش مند اکیلے بچوں کو ہوٹلوں میں رکھنے کی موجودہ پالیسی انہیں بچوں کے تحفظ سے متعلق برطانوی نظام سے خارج رکھتی ہے اور یہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک کے مترادف ہے۔'' بچوں کے تحفظ میں ناکامیوں اور خامیوں کی صورت میں ان کے انسانی خریدوفروخت کا شکار ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

انہوں نے لاپتہ بچوں کو تلاش کرنے اور پناہ کے متلاشی بچوں کو ملک، مہاجرت کی حیثیت، نسل، قومیت اور جنس کی تفریق کیے بغیر ملک میں انسانی حقوق کی مطابقت سے وصول کیے جانے کے حالات اور تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ماہرین نے کہا کہ ''برطانیہ کی حکومت انسانی حقوق کے عالمی قانون کے تحت اپنی بنیادی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔''

سیکڑوں بچے لاپتہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ اطلاعات کے مطابق سرپرستوں کے بغیر برطانیہ آنے والے 4,600 بچوں کو جون 2021 سے ہوٹلوں میں رکھا گیا ہے اور ان میں سے 440 غائب ہو چکے ہیں۔ اس سال 23 جنوری تک قریباً 220 بچوں کا کوئی اتا پتا نہیں تھا جن میں اکثریت کا تعلق البانیہ سے ہے۔

انسانی حقوق کونسل کے متعین کردہ ماہرین نے کہا کہ ''یہ معمول مبینہ طور پر سمگلنگ اور غلامی کی موجودہ صورتوں کا شکار، پناہ گزینوں، پناہ کے متلاشیوں اور مہاجرین کے خلاف بڑھتے ہوئے معاندانہ ماحول میں شروع ہوا ہے۔

اطلاعات کے مطابق پارلیمان کے بعض ارکان نے برطانیہ میں جدید غلامی سے متعلق قانون اور حوالگی کے قومی طریقہ کار کے تحت تحفظ کے متلاشی اور انسانی خریدوفروخت کے متاثرین کے بارے میں تنقیدی رویہ روا رکھا ہے اور اس طرح متاثرین کو تحفظ دینے اور انہیں ممکنہ خریدوفروخت سے بچانے کے لیے حکومت کی ذمہ داری کو نقصان پہنچایا ہے۔

ماہرین نے مزید کہا کہ وہ اپنے سنگین خدشات کے حوالے سے برطانیہ کی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

خصوصی اطلاع کار

خصوصی اطلاع کار اور انسانی حقوق کے دیگر غیرجانبدار ماہرین جینیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی جانب سے متعین کیے جاتے ہیں۔ وہ کسی ملک میں انسانی حقوق سے متعلق مخصوص حالات یا موضوعی مسائل کی نگرانی کرتے اور اپنی رپورٹ دیتے ہیں۔

یہ اطلاع کار اور ماہرین اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور بلامعاوضہ کام کرتے ہیں۔