انسانی کہانیاں عالمی تناظر

قابل تجدید توانائی کے لیے موسمیاتی خدمات پر سرمایہ کاری ضروری

سپین میں بارسلونا کے ساحل پرطوفان آیا چاہتا ہے (فائل فوٹو)۔
© WMO/Carlos Castillejo Balsera
سپین میں بارسلونا کے ساحل پرطوفان آیا چاہتا ہے (فائل فوٹو)۔

قابل تجدید توانائی کے لیے موسمیاتی خدمات پر سرمایہ کاری ضروری

موسم اور ماحول

عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) نے کہا ہے کہ قابل تجدید توانائی کی جانب عالمگیر منتقلی کے لیے موسم اور موسمیاتی خدمات کے حوالے سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہو گی۔

اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ یہ سرمایہ کاری بہت ضروری ہے جس کے ساتھ یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ توانائی کا ڈھانچہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں پیش آنے والے قدرتی حادثات کو سہنے کی صلاحیت رکھتا ہو اور سورج اور ہوا جیسے ذرائع سے حاصل ہونے والی توانائی کی طاقت سے کام لیا جائے۔

اس حوالے سے ڈبلیو ایم او موسم اور موسمیات سے متعلق مخصوص اطلاعات اور پیش گوئیوں کو ترقی دینے کے لیے اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کر رہا ہے جن کی بدولت 2050 تک آلودگی پھیلانے والے معدنی ایندھن سے ''ماحول دوست'' توانائی کی جانب منتقلی میں مدد ملے گی۔

بہترین مثالیں

حال ہی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں دنیا بھر میں موسم اور موسمیات سے متعلق مربوط خدمات کے حوالے سے ہدایات اور بہترین مثالیں پیش کی گئی ہیں۔

ڈبلیو ایم او کے سیکرٹری جنرل پیٹری ٹالاس کا کہنا ہے کہ ''یہ رپورٹ توانائی کی منتقلی سے نیٹ زیرو ہدف کے حصول تک کئی حوالے سے اس اہم دہائی کے لیے بروقت مدد فراہم کرتی ہے۔''

انہوں نے کہا کہ ''موسم اور موسمیات سے متعلق مربوط خدمات کی فراہمی اور ان سے کام لینے کے لیے ڈبلیو ایم او کے ارکان اور ان کی قومی موسمیاتی و آبی خدمات نیز توانائی کے شعبے کی کمپنیوں اور اس میں کام کرنے والوں کو متحرک کرکے تمام لوگوں کے لیے ماحول دوست اور پائیدار توانائی کے بارے میں قومی حکمت عملی کو بروقت اور موثر انداز میں ممکن بنائی جا سکتی ہے۔

اس اشاعت میں قریباً 50 مصنفین کی مہارت شامل ہے جس میں توانائی کی مربوط خدمات کے بارے میں ڈبلیو ایم او کے جائزہ گروپ کا اشتراک بھی شامل ہے۔

یہ رپورٹ گزشتہ ہفتے ایک ویبینار کے دوران جاری کی گئی جہاں مقررین نے توانائی کے کاربن سے پاک اور مستحکم نظام تعمیر کرنے کے لیے توانائی کے شعبے میں مربوط خدمات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

تھائی لینڈ میں ایک مکینک شمسی توانائی کے ایک پینل کی دیکھ بھال کرتے ہوئے۔
© ADB
تھائی لینڈ میں ایک مکینک شمسی توانائی کے ایک پینل کی دیکھ بھال کرتے ہوئے۔

توانائی کی منتقلی کا لازمی جُز

ڈبلیو ایم او کی نائب سیکرٹری جنرل ایلینا مانائنکووا نے اپنے ابتدائی کلمات میں بتایا کہ کیسے ان کے ادارے نے اہم سماجی معاشی شعبوں خصوصاً توانائی کے شعبے میں موثر خدمات کو بہت زیادہ اہمیت دی ہے۔

انہوں ںے کہا کہ ''عالمی حدت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سیلسیئس کی حد میں رکھنے کے لیے توانائی کے حصول کے لیے معدنی ایندھن جلانے کے بجائے ہوائی، شمسی اور آبی توانائی جیسے قابل تجدید ذرائع سے کام لیا جانا چاہیے۔

ایسے قابل تجدید ذرائع موسم اور موسمیاتی رحجانات کے مطابق ہوتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ موسمی پانی اور موسمیاتی خدمات توانائی کی منتقلی کے لیے لازمی اہمیت رکھتی ہیں۔''

تبدیلی اور طلب

ڈبلیو اہم او کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل (آئی پی سی سی) نے حال ہی میں بتایا ہے کہ گزشتہ دہائی گزشتہ 125,000 سال میں گرم ترین عرصہ تھا اور توانائی کے ذرائع کے غیرمستحکم انداز میں استعمال کی وجہ سے گزشتہ صدی میں عالمی سطح پر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں اضافہ ہوتا رہا ہے۔  

ادارے نے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی لانے اور توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ''توانائی کی موثر اور تیزتر منتقلی'' کی ضرورت کو واضح کرتے ہوئے بتایا ہے کہ تقریباً 73 فیصد اخراج توانائی کے شعبے سے ہوتا ہے۔