افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن میں توسیع کی قرارداد منظور

سلامتی کونسل نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن (یونیما) کے اختیار اور دائرہ کار کی تجدید سمیت افغانستان پر دو قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی ہیں۔
دوسری قرارداد میں سیکرٹری جنرل سے افغانستان کی صورتحال پر ایک مربوط اور آزادانہ جائزہ لینے کی درخواست کی گئی ہے۔
UN Security Council today unanimously adopted resolution 2678, extending UNAMA’s mandate until 17 March 2024. The Council stressed the critical importance of UNAMA’s continued presence in #Afghanistan. https://t.co/Sq63pdxG4N
UNAMAnews
سلامتی کونسل نے قرارداد نمبر 2678 کے ذریعے یونیما کے مینڈیٹ کی 17 مارچ 2024 تک تجدید کر دی ہے۔ مینڈیٹ کی تجدید کرتے ہوئے اس میں کوئی ردوبدل نہیں کیا گیا۔ یونیما کے دائرہ کار اور کارگردگی کے آزادانہ جائزے نے اسے متوازن، جامع، اور کارآمد قرار دیتے ہوئے اسے جوں کا توں رہنے کی تجویز دی تھی۔
سلامتی کونسل نے افغانستان میں یونیما کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ مشن اور اقوام متحدہ کے دوسرے ادارے ملک میں قیام امن اور استحکام کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
سلامتی کونسل نے افغان سیاسی قیادت، متعلقہ حکام اور دوسرے فریقین سے کہا ہے کہ وہ سب مل کر یونیما اور اقوام متحدہ کے دوسرے اداروں کے اہلکاروں کی ملک میں آزادانہ نقل و حرکت کو مکمن بنائیں۔
اس کے بعد سلامتی کونسل نے دوسری قرارداد منظور کی جس کے ذریعے سیکرٹری جنرل سے کہا گیا ہے کہ افغان سیاسی قیادت، سول سوسائٹی، اور خواتین سمیت تمام فریقین سے بات کر کے ملک کی صورتحال بارے کونسل کو ایک جامع اور مربوط رپورٹ پیش کریں۔ سیکرٹری جنرل سے کہا گیا ہے کہ رپورٹ کی تیاری میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کی رائے کو بھی شامل کیا جائے۔
سیکرٹری جنرل سے کہا گیا ہے کہ یہ رپورٹ اس سال 17 نومبر تک سلامتی کونسل میں پیش کر دی جائے اور اس میں افغانستان اور اس کے عوام کو درپیش مشکلات کے حل میں اقوام متحدہ کے اداروں اور ان سے ہٹ کر ترقیاتی و انسانی خدمات انجام دینے والے دوسرے اداروں کے ممکنہ کردار بارے بھی تجاویز دی جائیں۔
جن مسائل کا قرارداد میں ذکر کیا گیا ہے ان میں سلامتی، انسانی حقوق خاص طور پر خواتین اور اقلیتوں کے حقوق، دہشت گردی، قانون کی حکمرانی، اور منشیات کی تیاری و فروخت شامل ہیں۔