انسانی کہانیاں عالمی تناظر

انسانی اخوت کے عالمی دن پر گوتیرش کا پیغام ’انتہا پسندی ختم کریں‘

اقوام متحدہ کے سربراہ نے امن کے لیے عالمی اتحاد کی اہمیت اجاگر کی ہے۔
Unsplash/Priscilla Du Preez
اقوام متحدہ کے سربراہ نے امن کے لیے عالمی اتحاد کی اہمیت اجاگر کی ہے۔

انسانی اخوت کے عالمی دن پر گوتیرش کا پیغام ’انتہا پسندی ختم کریں‘

اقوام متحدہ کے امور

اِس ہفتے کو منائے جانے والے انسانی اخوت کے عالمی دن پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے نفرت کے اظہار، فرقہ واریت اور نزاع کے بیچ ''امن کا اتحاد'' قائم کرنے کے نئے عزم پر زور دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ انسانی اخوت کا عالمی دن دردمندی، مذہبی مفاہمت اور باہمی احترام جیسی اقدار کی اہمیت کے اعتراف کا موقع ہے جو ''ہمارے انسانی خاندان کو باہم جوڑے رکھتی ہیں۔''

Tweet URL

نفرت کو روکیں، انتہاپسندی کا خاتمہ کریں

انہوں نے کہا کہ ''یہ اقدار امن کی ضامن ہیں لیکن دنیا بھر میں گہری ہوتی تقسیم، پھیلتی ہوئی عدم مساوات اور نفرت کے اظہار، فرقہ واریت اور نزاع میں اضافے سے جنم لینے والی مایوسی انہیں ختم کیے دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام معاشروں اور تمام اعتقادات میں مذہبی انتہاپسندی اور عدم رواداری کی مثالیں موجود ہیں۔ ''ہر جگہ مذہبی رہنماؤں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقاصد کے حصول کے لیے نفرت کے استعمال کا رحجان روکیں اور اپنے پیروکاروں میں انتہاپسندی کو ختم کریں۔''

بین المذاہت ہم آہنگی کا نمونہ

سیکرٹری جنرل نے بین المذاہب ہم آہنگی اور انسانی یکجہتی کے لیے ایک نمونے کا تذکرہ کیا جو کہ پوپ فرانسس اور الازہر کے امام اعلیٰ شیخ احمد الطیب کی جانب سے ''عالمی امن اور ایک ساتھ رہنے کے لیے انسانی اخوت'' کے عنوان سے 2019 میں مشترکہ طور پر لکھا جانے والا اعلامیہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ''آئیے ہم سب متحدہ انسانی خاندان کی حیثیت سے اکٹھے رہنے کی تحریک پائیں اور اس کے لیے اپنے عزم کی تجدید کریں۔ باہم مل کر آئیے امن کا اتحادقائم کریں جو تنوع سے بھرپور، وقار اور حقوق کے اعتبار سے مساوی اور یکجہتی کے حوالے سے متحد ہو۔''

مذہب کی بنیاد پر نفرت کے بارے میں خدشات

2021 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں 4 فروری کو انسانی اخوت کا عالمی دن قرار دیا گیا۔ مصر اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے مشترکہ طور پر پیش کی جانے والی اس قرارداد میں خاص طور پر ایسے وقت میں مذہب کی بنیاد پر نفرت کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا گیا تھا جب دنیا کو کووڈ۔19 وبا اور اس سے متعلق بحرانوں کا سامنا تھا۔

اس قرارداد کو مںظور کرتے وقت رکن ممالک نے انسانیت کے لیے تمام مذاہب یا اعتقادات کے لوگوں کے کام اور تمام انسانوں کی مشترکہ اقدار سے بہتر آگاہی اور تفہیم کے لیے تمام مذہبی گروہوں کے مابین مکالمے کے کردار کا اعتراف بھی کیا۔

بین المذاہب ہم آہنگی کا عالمی ہفتہ

بین المذاہب ہم آہنگی کا عالمی ہفتہ ہر سال فروری کے پہلے سات ایام میں منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر سیرالیون میں اقوام متحدہ کے مشن اور اس کے شراکت داروں نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں شرکا نے بحرانوں بھری دنیا میں ہم آہنگی کے موضوع پر غوروخوض اور تبادلہء خیال کیا۔