انسانی کہانیاں عالمی تناظر

کولمبیا میں مستحکم امن کی امیدِ نو: گوتیرش

کم و بیش 3,500 سابقہ جنگجوؤں نے اپنی تعلیم مکمل کی ہے۔
UNVMC/Jorge Quintero
کم و بیش 3,500 سابقہ جنگجوؤں نے اپنی تعلیم مکمل کی ہے۔

کولمبیا میں مستحکم امن کی امیدِ نو: گوتیرش

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ کولمبیا کی حکومت اور وہاں باقی ماندہ پانچ بڑے مسلح گروہوں کے مابین معاہدہ نئے سال میں ''جامع امن کے لیے نئی امید'' کی حیثیت رکھتا ہے۔

جنوبی امریکہ کے ملک کولمبیا میں بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے پہلے صدر گسٹاؤو پیٹرو نے حکومت اور باغیوں کے مابین امن معاہدے پر پیش رفت کا اعلان کیا ہے۔

Tweet URL

یکم جنوری کو ایک ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ وہ 2016 میں اقوام متحدہ کی مدد سے شدت پسند گروہ 'کولمبیا کی مسلح انقلابی فورسز' (فارک) کی قیادت کے ساتھ تاریخی امن معاہدے کے بعد بھی جاری تشدد کو ختم کرنے کے لیے ''مکمل امن'' کےخواہاں تھے۔

اس معاہدے کی بدولت فارک کے ساتھ دہائیوں پر مشتمل لڑائی کا خاتمہ ممکن ہوا تاہم دیگر منحرف دھڑے اس معاہدے کا حصہ نہیں تھے اور اسی وجہ سے ان کی مسلح سرگرمیاں جاری رہیں۔

صدر پیٹرو نے کہا کہ ای ایل این باغیوں، دی سیکنڈ مارکوئٹیلیا، دی سنٹرل جنرل سٹاف، دی اے جی سی گروپ اور دی سیلف ڈیفنس فورسز آف سیرا نیواڈا کے ساتھ دوطرفہ جنگ بندی چھ ماہ کے لیے ہو گی اور اس سال جون کے آخر میں اس کی مدت ختم ہونے کے بعد اس میں توسیع کا بھی امکان ہے جس کا دارومدار امن کے لیے مزید پیش رفت پر ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے نئے معاہدے کی نگرانی اور اس پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے ''قومی و بین الاقوامی سطح پر تصدیقی طریقہ کار'' سے کام لیا جائے گا۔

اعتماد کا قیام

ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ''سیکرٹری جنرل کو اعتماد ہے کہ امن کے وعدوں کی تکمیل سے تشدد کم ہو جائے گا اور لڑائی سے متاثرہ لوگوں کی تکالیف میں کمی آئے گی جبکہ اس سے بات چیت کے عمل میں اعتماد کی فضا قائم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

سیکرٹری جنرل نے کولمبیا کی جانب سے مکمل اور دائمی امن کے حصول کی کوششوں میں اقوام متحدہ کے تعاون کا اعادہ بھی کیا۔

صدر پیٹرو خود بھی باغی جنگجو رہ چکے ہیں جو 1990 کی دہائی سے جمہوری سیاست کا حصہ ہیں۔ وہ گزشتہ برس جون میں ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے اور انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ جامع امن معاہدے کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے فریقین سے بات چیت شروع کریں گے۔

صدر گستاوہ پیٹرو اوریگاو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ستترویں اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔
UN Photo/Cia Pak
صدر گستاوہ پیٹرو اوریگاو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ستترویں اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔

'کوئی بہتر متبادل نہیں'

کولمبیا میں اقوام متحدہ کے تصدیقی مشن کے سربراہ کارلوس روئز ماسیو نے اکتوبر میں سلامتی کونسل میں کہا تھا کہ امن معاہدے میں پیش رفت کی بھرپور توقع ہے۔

انہوں نے سلامتی کونسل میں رکن ممالک کے سفیروں کو بتایا کہ ''مجھے یقینی طور پر اعتماد ہے کہ کولمبیا دنیا پر ایک مرتبہ پھر ثابت کر سکتا ہے کہ تنازعات کو ختم کرنے کے لیے بات چیت سے زیادہ بہتر کوئی طریقہ نہیں ہوتا۔''

انہوں نے سچائی، انصاف، ازالے اور ماضی کے واقعات کی عدم تکرار کے لیے ایک جامع نظام کو ترقی دینے کے لیے حکومت کے عزم اور لاپتہ افراد کے بارے میں قائم کیے جانے والے تحقیقاتی طریقہ کار کا خیرمقدم کیا۔

2017 میں فارک باغیوں کی جانب سے ہتھیار پھینک دینے اور جمہوری سیاست کا حصہ بننے کے باوجود اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دیگر مسلح گروہوں سے تعلق رکھنے والے قریباً 10 ہزار جنگجو بدستور مہلک تنازعات میں شریک ہیں جس سے پورا ملک عدم استحکام کا شکار ہے۔

اطلاعات کے مطابق ملک میں آخری تسلیم شدہ بغاوت میں نمایاں طور سے شامل ای ایل این گروہ نومبر سے حکومت کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ اس نے دسمبر کے وسط میں مختصر مدتی یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

ماسیو نے اتوار کو ایک ٹویٹ میں صدر پیٹرو کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے تشدد میں کمی لانے کی ''تمام کوششوں'' میں مدد فراہم کی جس کی بدولت لڑائی سے تاحال متاثرہ غیرمحفوظ لوگوں کے تحفظ اور دائمی امن کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔