انسانی کہانیاں عالمی تناظر

نفرت کے خلاف متحد، اقوام متحدہ کا ایک نیا پوڈکاسٹ

پوڈ کاسٹ ’نفرت کے خلاف متحد‘
United Nations
پوڈ کاسٹ ’نفرت کے خلاف متحد‘

نفرت کے خلاف متحد، اقوام متحدہ کا ایک نیا پوڈکاسٹ

انسانی حقوق

اقوام متحدہ نے پوڈ کاسٹ کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے جس میں دنیا بھر سے نمایاں لوگ نفرت پر مبنی اظہار کی وجوہات اور اس کے تدارک پر اپنی آرا پیش کرتے ہیں۔

نفرت پر مبنی اظہار دراصل کیا ہے، یہ انسانی حقوق کو کیسے مجروح کرتا ہے اور اس پر قابو پانے کی ذمہ داری کس کی ہے؟ اقوام متحدہ کی پوڈ کاسٹ کے ایک نئے سلسلے Uniting Against Hate میں نفرت پر مبنی اظہار کا براہ راست سامنا کرنے والے لوگوں اور دنیا بھر سے حقوق کے ایسے کارکنوں اور ماہرین کے ساتھ بات کی جاتی ہے جو اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کی غیرجانبدار ماہر ٹینڈے ایکیوم نسل پرستی اور اس سے منسلک عدم رواداری سے متعلق مسائل پر نظر رکھتی ہیں۔ انہوں ںے تشویش ظاہر کی ہے کہ یہود مخالفت سے لے کر سیاہ فام مخالف نسل پرستی اور اسلام کے خلاف نفرت تک پہلے جو باتیں حدود و قیود میں ہوتی تھیں وہ اب ''کُھل کر'' ہونے لگی ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ''دنیا بھر میں پائی جانے والی تفریق اور مسائل باہم مربوط ہیں اور ہمارے پاس اپنے ہی نظام کے ہاتھوں تباہی سے بچنے کے اقدامات کرنے کے لیے شاید اتنا وقت نہیں ہے جتنا ہم سے پہلے آنے والی نسلوں کے پاس تھا۔''

ٹینڈے ایکیوم ان بہت سے ماہرین میں سے ایک ہیں جنہیں ہم آٹھ سیزن پر مشتمل اس پوڈ کاسٹ کے پہلے حصے میں سنیں گے۔ اقوام متحدہ کی پوسٹ کاسٹ کا یہ تازہ ترین سلسلہ 7 دسمبر کو شروع ہوا ہے۔

پسماندہ اقلیتیں عموماً نفرت پر مبنی اظہار کا آسان ہدف ہوتی ہیں۔ اس مسئلے کے تجزیے میں ہم ''دلت شناخت'' نامی کتاب کی مصنفہ یاشیکا دت کی باتیں سنتے ہیں جو یہ انکشاف کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والی بدترین آن لائن بدسلوکی کے بارے میں بتاتی ہیں کہ ان کا تعلق انڈیا میں سب سے نچلے درجے کی ذات سے ہے اور ان لوگوں کو طنزاً ''اچھوت'' کہا جاتا ہے جو ملک میں تاحال تعصب اور بدسلوکی کا سامنا کر رہے ہیں۔

Soundcloud

مسئلہ جسے بیان کرنا مشکل

اس پوڈ کاسٹ میں نفرت پر مبنی اظہار کی واحد تعریف طے کرنے میں حائل مشکلات اور اسے منظم کرنے میں درپیش مسائل اور آزادی اظہار کا حق برقرار رکھنے پر بھی بات ہوتی ہے۔ صحافی اور چیک ریپبلک کے لیے بوسنیا ہرزیگووینا کی سفیر مارٹینا میلیناریووچ اپنے ملک میں سیاست اور صنفی مسائل پر لکھنے کے نتیجے میں خود کو ملنے والی دھمکیوں اور توہین آمیز سلوک کے بارے میں بتاتی ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ ''مجھے دھمکیوں اور آن لائن غنڈہ گردی سے تنگ آ کر اپنے چھوٹے سے بچے کے ہمراہ دوسرے شہر میں منتقل ہونا پڑا۔ یہ اپنے آبائی شہر میں میری زندگی کا سب سے مشکل اور افسوسناک ترین حصہ تھا جہاں میں نے 37 برس گزارے تھے۔''

تاہم اس پوڈ کاسٹ میں آپ کو مثبت داستانیں بھی سننے کو ملیں گی جن میں آن لائن اور آف لائن دونوں جگہوں پر نفرت پر مبنی اظہار سے نمٹنے کے لیے سرگرم اداروں کے کام پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔ ان مسائل کے کوئی آسان جواب نہیں ہیں تاہم یہ سلسلہ بہت سے ایسے سوالات کو جنم دیتا ہے جو پُرامید طور سے ایسی بات چیت میں معاون ہوں گے جو تمام معاشروں کے لیے اہم اثرات کی حامل ہوتی ہے۔

آپ Uniting Against Hate تک ایپل پوڈ کاسٹس، سپاٹیفائی، کاسٹ باکس، ساؤںڈ کلاؤڈ یا ہر ایسے پلیٹ فارم کے ذریعے رسائی حاصل کر سکتے ہیں جہاں آپ پوڈ کاسٹ سنتے ہیں۔