انسانی کہانیاں عالمی تناظر

مشرقِ وسطیٰ کو جوہری ہتھیاروں سے پاک رکھنے پر کانفرنس کا خیر مقدم

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش مشرق وسطیٰ کو جوہری ہتھیاروں سے پاک رکھنے کی کانفرنس کے دو ہزار اکیس میں ہونے والے سابقہ اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔
UN Photo/Eskinder Debebe
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش مشرق وسطیٰ کو جوہری ہتھیاروں سے پاک رکھنے کی کانفرنس کے دو ہزار اکیس میں ہونے والے سابقہ اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔

مشرقِ وسطیٰ کو جوہری ہتھیاروں سے پاک رکھنے پر کانفرنس کا خیر مقدم

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے مشرق وسطیٰ کو جوہری اسلحے اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں سے پاک خِطہ بنانے سے متعلق کانفرنس کے تیسرے اجلاس کے کامیاب اختتام کا خیرمقدم کیا ہے۔

مشرق وسطیٰ کو جوہری اسلحے اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں سے پاک خِطہ بنانے سے متعلق کانفرنس 14 تا 18 نومبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوئی۔

سیکرٹری جنرل ںے لبنان کے زیرصدارت اس کانفرنس میں شریک ممالک کو اس حوالے سے مستقبل کے معاہدے کی تفصیلات تیار کرنے کے لیے باہم مل کر تعمیری انداز میں کام کرنے پر مبارک باد پیش کی۔

انہوں ںے اجلاسوں کے درمیان وقفے کے دوران اپنا کام جاری رکھنے کے لیے ان ممالک کی حوصلہ افزائی کی اور مشرق وسطیٰ کو جوہری ہتھیاروں اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے کے لیے کھلے اور مشمولہ انداز میں کوششیں جاری رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کی حمایت کی۔

اسرائیل، فلسطینی ریاست، ایران، مصر، سعودی عرب، شام، اور عراق سمیت مشرق وسطیٰ کے لگ بھگ چوبیس ممالک اس کانفرنس کا حصہ ہیں۔

کانفرنس کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کو جوہری اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہر طرح کے ہتھیاروں سے پاک کرے۔