انسانی کہانیاں عالمی تناظر

UNGA77: جنرل اسمبلی کے اجلاس کے بارے میں 5 اہم باتیں

My Urdu caption test
UN Photo/Manuel Elías
My Urdu caption test

UNGA77: جنرل اسمبلی کے اجلاس کے بارے میں 5 اہم باتیں

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 77واں اجلاس شروع ہونے میں محض چند ہفتے باقی ہیں۔ ایسے میں اقوام متحدہ کی سفارتی برادری اور نیویارک کے لوگ دنیا بھر کے سربراہان ریاست و حکومت کی سالانہ آمد کے حوالے سے تیاریوں میں مصروف ہیں جو کووڈ۔19 کی پیداکردہ رکاوٹوں کے باعث دو سال تک معطل رہی تھی۔ 12 سے 27 ستمبر تک ہونے والے اس اجلاس سے متعلق ابھی بہت سی تفصیلات طے ہونا باقی ہیں تاہم اس عرصہ میں ہونے والی پانچ اہم سرگرمیاں درج ذیل ہیں۔

جنرل اسمبلی کے نئے صدر ہنگری سے

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نئے اجلاس میں نیا صدر ادارے کی سربراہی سنبھالتا ہے۔ موجودہ پی جے اے، یعنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر، عبداللہ شاہد عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے جن کا تعلق مالدیپ سے ہے۔ ان کی جگہ ہنگری سے تعلق رکھنے والے کاسابا کوروشی آئندہ بارہ ماہ کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ہوں گے۔ صدارت کی منتقلی 12 ستمبر بروز سوموار عمل میں آئے گی جب عبداللہ شاہد صبح کے اوقات میں جنرل اسمبلی کے 76ویں سیشن کا اختتام کریں گے اور منگل کی سہ پہر 77ویں اجلاس کا تمام مندوبین پر مشتمل پہلا مرحلہ شروع ہو گا۔

کاسابا کوروشی اپنے ملک کی وزارت خارجہ امور میں متعدد عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اقوام متحدہ میں آنے سے پہلے وہ ہنگری کے صدر کے دفتر میں ماحولیاتی استحکام سے متعلق شعبے کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر رہے تھے۔ وہ کئی سال تک اقوام متحدہ کے ساتھ بھی کام کرتے رہے ہیں اور ادارے کی صدارت ان کے لیے یکسر نئی چیز نہیں ہو گی کیونکہ وہ 2011-2012 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 67ویں سیشن میں اس کے نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔

نظام تعلیم بدلو کانفرنس

حسب معمول اس اجلاس میں دنیا بھر کی توجہ اعلیٰ سطحی مباحثوں کے ہفتے پر مرکوز رہے گی (اس کے ساتھ نیویارک میں بڑی تعداد میں پولیس بھی تعینات ہو گی اور مقامی رہائشیوں کی جانب سے ٹریفک جام ہونے کی شکایات بھی سامنے آئیں گی) جو 20 ستمبر بروز منگل شروع ہو رہا ہے۔

تاہم اس سے ایک ہفتہ پہلے 16 اور 17 ستمبر (بروز ہفتہ، اتوار) کو نظام تعلیم میں تبدیلیاں لانے سے متعلق اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ہونے والی کانفرنس کو ادارے کی جانب سے اس اجلاس کا اہم ترین حصہ قرار دیا گیا ہے۔

جمعہ اس کانفرنس کے شرکا کے لیے ''تیاری کا دن'' ہو گا اور اس موقع پر ہونے والے اجلاس کی قیادت اور انتظام نوجوانوں کے ہاتھ میں ہونا ہے۔ اس دوران تعلیم کے بارے میں نوجوانوں کے مسائل فیصلہ سازوں اور پالیسی سازوں کے سامنے لائے جائیں گے اور عالمی سطح پر تعلیم کو ترقی کی خاطر تبدیل کرنے کے لیے دنیا بھر کے لوگوں، نوجوانوں، اساتذہ، سول سوسائٹی اور دیگر کو متحرک کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

اس کانفرنس کا دوسرا دن مسائل کے حل پر بات چیت کے لیے مخصوص ہو گا اور اس میں ایسے اقدامات پیش کیے جائیں گے جو تعلیم کے شعبے میں تبدیلی لانے میں مدد دیں گے۔ اس دن پانچ موضوعات (''موضوعاتی طریقہ ہائے عمل'') پر بات ہو گی جن میں اشتمالی، مساوی، محفوظ اور صحت مند سکول، زندگی گزارنے میں مددگار تعلیم اور صلاحیتیں، کام اور پائیدار ترقی، اساتذہ، تدریس اور تدریسی پیشہ، ڈیجیٹل تعلیم و تبدیلی اور تعلیم کے لیے مالی وسائل کا اہتمام شامل ہیں۔

سوموار، 19 ستمبر کو تیسرا روز 'رہنماؤں کا دن' ہو گا کیونکہ اس ہفتے بہت سے سربراہان ریاست و حکومت نیویارک پہنچیں گے۔ اس موقع پر ان رہنماؤں سے اپنے ملکوں کی جانب سے وعدوں پر مبنی بہت سے بیانات سامنے آنے کی توقع ہے۔

اس روز کانفرنس میں نوجوانوں کا اعلامیہ اور نظام تعلیم میں تبدیلیوں سے متعلق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے تصور پر مبنی بیان بھی پیش کیا جانا ہے۔

پائیدار ترقی کے اہداف نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں آویزاں ہیں۔
UN News/Abdelmonem Makki
پائیدار ترقی کے اہداف نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں آویزاں ہیں۔

ایس ڈی جی لمحہ

اس ہفتے 19 ستمبر بروز سوموار تبدیلی لانے والی تعلیم سے متعلق کانفرنس میں رہنماؤں کے دن سے فوری پہلے 08:30 سے 10:00 کے درمیان "ایس ڈی جی لمحہ" اقوام متحدہ کے 2030 سے متعلق ایجنڈے کے پائیدار ترقی سے متعلق اہداف پر ازسرنو توجہ مبذول کرانے کا موقع ہو گا۔ یہ ایجنڈا دنیا کے لوگوں اور ہماری زمین کے لیے منصفانہ مستقبل کا خاکہ ہے۔

اقوام متحدہ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل امینہ محمد نے جولائی میں ترقیاتی امور سے متعلق ادارے کے اعلیٰ سطحی سالانہ سیاسی فورم میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ بہت سے بحرانوں کو مواقع میں بدلنے کے لیے ''افرادی قوت پر سرمایہ کاری اور مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے مالی وسائل استعمال کر کے قابل تجدید توانائی، خوراک کی فراہمی سے متعلق نظام اور ڈیجیٹل ربط میں تبدیلیاں درکار ہیں۔

مس امینہ محمد نے کہا کہ اس سال ایس ڈی جی لمحہ ''ان دوررس تبدیلیوں پر توجہ دینے اور ہمیں ترقی کی راہ پر واپس لانے کے لیے درکار کام پر توجہ دینے کا موقع ہو گا۔ اس کے علاوہ یہ 2023 میں ہونے والی ایس ڈی جی کانفرنس سے پہلے ایک اہم سنگ میل بھی ہو گا۔''

گزشتہ برس یہ لمحہ کوریا سے تعلق رکھنے والے موسیقی کے ایک بڑے گروپ بی ٹی ایس کی موجودگی کے باعث قابل ذکر تھا جس کے ارکان نے کووڈ۔19 وبا کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر پیدا ہونے والی مشکلات پر بات کی اور اس تصور کو رد کیا کہ آج کل کے نوجوان ''گمشدہ کووڈ نسل'' کا حصہ ہیں۔

چین کے صوبہ یونان کے اقلیتی گروہ لیسو کی سے تعلق رکھنے والی خواتین اپنے روایتی لباس میں
UNDP China
چین کے صوبہ یونان کے اقلیتی گروہ لیسو کی سے تعلق رکھنے والی خواتین اپنے روایتی لباس میں

اقلیتوں کے حقوق

18 دسمبر 1992 کو اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے قومی یا نسلی، مذہبی و لسانی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے حقوق سے متعلق اعلامیے (مختصراً، اقلیتوں کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کا اعلامیہ) کی مںظوری دی جسے اقوام متحدہ نے اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے سیاسی و شہری، معاشی، سماجی اور ثقافتی حقوق یقینی بنانے سے متعلق ایک اہم دستاویز قرار دیا۔

21 ستمبر بروز بدھ تولیتی کونسل کے چیمبر میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہو گا جو اس اعلامیے کی منظوری کے 30ویں سال کی مناسبت سے ہونے والی تقریبات کا حصہ ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق میں قدیمی باشندوں اور اقلیتوں سے متعلق شعبے کے سربراہ پاؤلو ڈیوڈ نے کہا ہے کہ اگرچہ تین دہائیاں پہلے اس اعلامیے کی منظوری امید افزاء تھی لیکن سابق یوگوسلاویہ میں مسلح تنازعے کے باعث جلد ہی امید کا یہ احساس جاتا رہا۔ پاؤلو ڈیوڈ نے بتایا کہ یوکرین، ایتھوپیا، میانمار، جنوبی سوڈان، شام اور یمن سمیت بہت سے ممالک میں ہونے والی جنگوں میں بدستور اقلیتوں کو مقاصد کے حصول کے لیے آلہ کار بنایا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق آج اقلیتوں کو ایسی رکاوٹوں اور مسائل کا سامنا ہے جن کی پہلے کوئی نظیر نہیں ملتی۔ بہت سے ممالک میں ان کے خلاف آن لائن نفرت پھیلانے جیسے جدید انداز میں خطرات پیدا کیے جاتے ہیں اور انہیں شہری حقوق سے محروم کیا جاتا ہے۔

اس اجلاس کو رکاوٹوں اور کامیابیوں کا اندازہ لگانے، بہترین طریقہ ہائے کار کے تبادلے اور مستقبل کے لیے ترجیحات مقرر کرنے کا موقع قرار دیا جا رہا ہے۔

پائیدار ترقی کے اہداف یا ایس ڈی جیز سب کے لیے ایک بہتر اور پائیدار مستقبل کا منصوبہ ہیں
© UNDP
پائیدار ترقی کے اہداف یا ایس ڈی جیز سب کے لیے ایک بہتر اور پائیدار مستقبل کا منصوبہ ہیں

عالمی اہداف کا ہفتہ

جنرل اسمبلی کے اجلاس میں عمومی مباحثہ عالمگیر اہداف کے ہفتے میں جاری رہے گا جو اپنے نام کے باوجود دراصل ورچوئل اور بالمشافہ اجلاسوں کا نو روزہ پروگرام ہے جو کہ 16 سے 25 ستمبر کے درمیان منعقد ہوں گے اور ان میں سول سوسائٹی، کاروبار، تعلیم اور اقوام متحدہ کے نظام سے 170 شراکت دار حصہ لیں گے۔ اس کا مقصد پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) پر عملدرآمد کی رفتار کو تیز کرنا ہے۔

جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بہت سے پروگرام شامل ہیں جن میں نیویارک سٹی موسمیاتی ہفتہ، جس میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق بہت سے مسائل پر تبادلہ خیال ہو گا، اقوام متحدہ کا نجی شعبے کا فورم، جسے اقوام متحدہ کے عالمگیر میثاق کے زیراہتمام چلایا جاتا ہے اور یہ عالمگیر بحرانوں پر قابو پانے کے لیے کاروباروں، اقوام متحدہ اور سول سوسائٹی کو باہم قریب لاتا ہے، اور عالمگیر اقدام (ٹیک ایکشن گلوبل) کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے عملی منصوبے 2002 کا آغاز خاص طور پر قابل ذکر ہیں جس کے تحت 140 سے زیادہ ممالک میں طلبہ سے براہ راست بات چیت، سکولوں کے دوروں اور طلبہ کے سوشل میڈیا سے کام لینے جیسے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

عالمی اہداف کے ہفتے میں ایس ڈی جی میڈیا زون کی جانب سے بہت سی ویڈیو دیکھنے کے لیے پیش کی جائیں گی، تحریر، سمعی و بصری مواد تیار کرنے والوں، رائے عامہ پر اثرانداز ہونے والوں، کارکنوں اور صحافتی شراکت دار اداروں سے تعلق رکھنے والے درجنوں مقررین بات کریں گے اور شرکا گروہ مباحثوں میں حصہ لیں گے جن میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں مدد دینے والے کاموں اور مسائل کے حل پر روشنی ڈالی جائے گی۔ وقت آنے پر مقررین کی فہرست کا اعلان یہاں کیا جائے گا۔