انسانی کہانیاں عالمی تناظر

پائیدار ترقی کے اہداف پر طویل مدتی سرمایہ کاری شروع کرنے کے لیے کاروباری رہنماؤں کی پُرعزم تجاویز

پائیدار ترقی کے 17 اہداف کے حصول کے لیے ہم آہنگی، بڑھوتری اور مالیاتی وسائل کی فراہمی اور سرمایہ کاری کی رفتار تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
UN Photo/Mark Garten
پائیدار ترقی کے 17 اہداف کے حصول کے لیے ہم آہنگی، بڑھوتری اور مالیاتی وسائل کی فراہمی اور سرمایہ کاری کی رفتار تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

پائیدار ترقی کے اہداف پر طویل مدتی سرمایہ کاری شروع کرنے کے لیے کاروباری رہنماؤں کی پُرعزم تجاویز

پائیدار ترقی کے اہداف

بڑے کاروباری منتظمین نے دنیا بھر کے ممالک کو 2030 تک پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) تک رسائی میں مدد دینے کے لیے اندازاً 4.3 ٹریلین ڈالر کے مالیاتی فرق کو پورا کرنے میں مفید طریقے پیش کرنے کی غرض سے بدھ کو اقوام متحدہ کے سربراہ کے ساتھ اجلاس میں شرکت کی۔

ایس ڈی جیز مزید پُرامن اور مساوی دنیا ممکن بنانے کے لیے ممالک کا ایک متفقہ لائحہ عمل ہے۔

پائیدار ترقی کے لیے عالمگیر سرمایہ کاروں (جی آئی ایس ڈی) کے اتحاد کے چوتھے سالانہ اجلاس میں ترقی پذیر ممالک کو ایس ڈی جی کے حصول کی راہ میں مدد دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں یہ اجلاس ایسے موقع پر منعقد ہوا جب یوکرین میں جنگ، موسمیاتی تبدیلی اور کووڈ۔19 کے باعث عالمی معیشت کی صورتحال خراب ہے۔ جی آئی ایس ڈی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ تمام مسائل طویل مدتی سرمایہ کاری کے لیے خطرہ ہیں۔

Tweet URL

’وقت ضائع نہ کریں‘

اجلاس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کا کہنا تھا کہ ''ایس ڈی جی کے حصول کے لیے بڑے پیمانے پر اور مستقل مالیاتی کمی سے ان اہداف کے حصول کے لیے نجی شعبے سے مالی وسائل مہیا کرنے اور سرمایہ کاری کے لیے ہماری مجموعی کوشش کو مہمیز ملنی چاہیے۔ ہمارے پاس ضائع کرنے کے لیے وقت نہیں ہے۔ ہم ایس ڈی جی کے حصول میں ناکامی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔''

جی آئی ایس ڈی اتحاد 2019 میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بنایا تھا اور یہ دنیا بھر سے نمایاں کاروباری رہنماؤں پر مشتمل ہے جن میں سٹینڈرڈ چارٹرڈ، پمکو، سٹی بینک اور انویسٹ ٹیک کے سربراہ بھی شامل ہیں۔

مالیاتی فروغ

پائیدار ترقی کے 17 اہداف کے حصول کے لیے ہم آہنگی، بڑھوتری اور مالیاتی وسائل کی فراہمی اور سرمایہ کاری کی رفتار تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ جی آئی ایس ڈی اتحاد کی قیادت جوہانسبرگ سٹاک ایکسچینج کی چیف ایگزیکٹو آفیسر لیلیٰ فورے اور سٹینڈرڈ چارٹرڈ کے گروپ چیئرمین ہوزے وینالز کے ہاتھوں میں ہے۔

فورے کا کہنا ہے کہ ''گزشتہ برس اس سے پچھلے سالوں میں ہونے والے اہم کاموں کو آگے بڑھاتے ہوئے جی آئی ایس ڈی اتحاد نے پائیدار ترقیاتی سرمایہ کاری (ایس ڈی آئی) کے لیے نجی شعبے سے طویل مدتی مالی سرمایہ کاری بڑھانے کے حالات پیدا کرنے پر توجہ مرکوز رکھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ''یہ کام ایس ڈی آئی اور ایس ڈی جی سے ہم آہنگ حساب کتاب کی قابل اعتماد تعریف طے کرنے کی بدولت ہی ممکن ہوا۔ یہ ایس ڈی آئی کی حکمت عملی تیار کرنے میں معاونت، عالمگیر معاشی استحکام سے متعلق اطلاعات کے معیار کی تیاری اور ایم ڈی بی سے متعلق ضروری اصلاحات لانے کے لیے درکار لائحہ عمل کے لیے 'ماڈل مینڈیٹ'  کی حیثیت رکھتا ہے۔''

البانیہ میں مزدور سڑک کی تعمیر کرتے ہوئے۔
World Bank/Albes Fusha
البانیہ میں مزدور سڑک کی تعمیر کرتے ہوئے۔

نئے اقدامات

وینالز نے کہا کہ آئندہ 12 مہینوں میں اتحاد ''ان کوششوں کو آگے بڑھانا جاری رکھے گا اور نئے اقدامات اٹھائے گا۔ اس حوالے سے تبدیلی میں مددگار ایک ایسا مالیاتی پلیٹ فارم بھی شروع کیا جائے گا جس سے پائیدار بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری ممکن ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ''پائیدار ترقی کی خاطر مالیات اور سرمایہ کاری کے دروازے کھولنے کے لیے درکار اصلاحات کو فروغ دینے کے لیے عالمگیر فریقین کے ساتھ کام کرتے رہیں گے تاکہ ایس ڈی جی کے حصول میں مدد دی جا سکے۔

ترقی پذیر ممالک کے لیے سرمایہ کاری کے بہاؤ میں سہولت دینے کے لیے یہ اتحاد کثیرفریقی ترقیاتی بینکوں ار مجموعی عالمی ترقیاتی نظام کے ذریعے نجی شعبے سے سرمایے کو مزید موثر طور سے اکٹھا کرنے کی وکالت کر رہا ہے۔

اجلاس میں جی آئی ایس ڈی کے ارکان نے ترقیاتی بینکوں کو چلانے اور ان کے کاروباری ماڈل میں تبدیلیاں لانے اور مالیاتی ڈھانچوں کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز دیں۔

نئے معیارات

اتحاد نے اپنے آغاز سےاب تک سرمایہ کاری کے نمونوں کو پائیدار ترقی کے اہداف سے ہم آہنگ کرنے کے لیے معیارات اور ذرائع تیار کیے ہیں۔ ان میں 'پائیدار ترقی کے لیے سرمایہ کاری' (ایس ڈی آئی) اور 'ایس ڈی جی سے ہم آہنگ'کی متفقہ تعریف اور اطلاعات کا نظام مضبوط بنانے میں مددگار مخصوص شعبہ جاتی حساب کتاب نیز مختلف صنعتوں میں اور ان کے مابین ایس ڈی جی کی کارکردگی کا قابل اعتبار موازنہ ممکن بنانا شامل ہیں۔

جی آئی ایس ڈی نے اس حوالے سے 'اویئر سُپر' کی مثال دی۔ یہ آسٹریلیا میں 150 بلین ڈالر مالیت کے اثاثوں کا حامل ایک پینشن فنڈ ہے جس نے اب ایس ڈی آئی کی تعریف کو سرمایہ کاری کے حوالے سے اپنی مطلوبہ احتیاط کا حصہ بنا لیا ہے۔

حال ہی میں اتحاد نے بین الاقوامی کاروباری انتظام کے نیٹ ورک (آئی سی جی این) کے اشتراک سے 'ماڈل مینڈیٹ' شروع کیا ہے جو اثاثہ جات کے مالکان اور منتظمین کے مابین معاہداتی تعلقات پر رہنمائی مہیا کرتا ہے۔ اس سلسلے میں ایس ڈی جی سے ہم آہنگ طویل مدتی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے پر توجہ دی جاتی ہے۔

مستقبل کے لیے مشترکہ سرمایہ کاری

جی آئی ایس ڈی اتحاد نے 'بین الاقوامی استحکامی معیارات کے بورڈ' کی عوامی مشاورت کے لیے ایک مجموعی ردعمل بھی دیا ہے۔ یہ بورڈ سی او پی 26 میں قائم کیا گیا تھا جس کا مقصد سرمایے کی منڈیوں کے لیے پائیداری سے متعلق ایک جامع عالمی بنیاد قائم کرنا ہے۔

علاوہ ازیں جی آئی ایس ڈی اتحاد پائیدار بنیادی ڈھانچے پر سرمایہ کاری کا پلیٹ فارم (ایس آئی آئی پی) بھی قائم کر رہا ہے جس سے بہت سے کثیرفریقی ترقیاتی بینکوں اور ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کو ایس ڈی جی سے ہم آہنگ بنیادی ڈھانچے پر مشترکہ سرمایہ کاری کرنے اور ابھرتی ہوئی منڈیوں میں اپنی سرمایہ کاری کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے اتحاد کا یہ اجلاس پائیدار ترقی کے لیے 2030 کے ایجنڈے کے تحت مالی وسائل کی فراہمی سے متعلق اپنی حکمت عملی پر عملدرآمد کے طور پر ایس ڈی جی میں سرمایہ جمع کرنے کے طریقے ڈھونڈںے کے لیے بلایا تھا۔ اس کے ارکان کے اثاثوں کی مالیت 16 ٹریلین ڈالر ہے۔