انسانی کہانیاں عالمی تناظر

عالمی یوم مسکن: ہمہ گیر ترقی میں شہروں کی اہمیت اجاگر

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں خودرو بستی کورالی۔
© UN-Habitat/Kirsten Milhahn
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں خودرو بستی کورالی۔

عالمی یوم مسکن: ہمہ گیر ترقی میں شہروں کی اہمیت اجاگر

معاشی ترقی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ قومی سطح پر معاشی ترقی میں بڑے شہروں کا نمایاں کردار ہے اور بہت سے ممالک کا مستقبل ان شہروں کی پیداواری صلاحیت سے متعین ہو گا۔

مسکن کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ شہری علاقے مشمولہ، ماحول دوست اور پائیدار ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں۔ بڑے پیمانے پر استحکام لانے اور بدحال لوگوں کو بہتر طور سے تحفظ دینے کے لیے بڑے شہروں میں پائیدار بنیادی ڈھانچے، آفات سے بروقت آگاہی کے نظام اور تمام لوگوں کے لیے سستی اور مناسب رہائش کا اہتمام کرنا ضروری ہے۔

Tweet URL

مسکن کا عالمی دن ہر سال 2 اکتوبر کو منایا جاتا ہے اور امسال بڑے شہروں کو جنگوں اور کووڈ۔19 وبا جیسے بحرانوں کے بعد معاشی ترقی اور بحالی کے محرک بنانا اس دن کا خاص موضوع ہے۔ 

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ رواں سال عالمی سطح پر معاشی ترقی میں تقریباً 2.5 فیصد کمی دیکھی جا رہی ہے۔ تین سال پہلے آنے والی کووڈ۔19 وبا اور اس سے پہلے 2009 کے عالمی معاشی بحران سے ہٹ کردیکھا جائے تو یہ 2001 کے بعد ترقی کی کم ترین شرح ہے۔ 

قومی معیشتوں میں بڑے شہروں کے کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے بہت سے ممالک کا مستقبل ان شہروں کی پیداواری صلاحیت سے متعین ہو گا۔ یہی وجہ ہے کہ شہرون میں تعلیم، صلاحیتوں میں ترقی، ڈیجیٹل اختراع اور کاروبار پر سرمایہ کاری کرتے ہوئے بجلی، پانی، نکاسی آب، نقل و حمل اور دیگر بنیادی خدمات تک رسائی بہتر بنانےکے لیے بھی کام کرنا ہو گا۔ 

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مقامی سطح پر کیے جانے والے اقدامات کی خاص اہمیت ہے اور عالمگیر تعاون ناگزیر ہے۔

شہروں کی دنیا

اس وقت دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی شہروں میں رہتی ہے اور 2050 تک یہ بڑھ کر 70 فیصد ہو جائے گی۔ ان میں ایک ارب سے زیادہ لوگ کچی آبادیوں کے مکین ہیں اور آئندہ 27 برس میں ان کی تعداد بھی بڑھ جائے گی۔ 

شہروں کو مزید مستحکم، محفوظ اور مشمولہ بنانا پائیدار ترقی کے 17 اہداف (ایس ڈی جی) کا حصہ ہے جو 2030 تک تمام لوگوں کے لیے شفاف، منصفانہ اور ماحول دوست مستقبل کی جانب رہنمائی کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مسکن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر میمونہ محمد شریف نے آزربائیجان کے دارالحکومت باکو میں اس دن کی مناسبت سے ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ممالک ایس ڈی جی 11 کے حصول سے کوسوں دور ہیں۔ اس ہدف کے حصول میں قومی اور مقامی سطح پر معلومات کی دستیابی اور نگرانی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ 

انہوں ںے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق کانفرنس میں سیکرٹری جنرل نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ وہ کثیرسطحی حکمرانی اور تعاون کو مضبوط بنائیں۔ اس موقع پر بیشتر مندوبین نے اس معاملے میں مالی وسائل کی فراہمی کا مسئلہ اجاگر کیا تھا۔ 

میمونہ نے تقریب کے شرکا کو بتایا کہ سیکرٹری جنرل نے اس موقع پر کہا تھا کہ "ہمیں موجودہ غیرمستحکم اور غیرمنصفانہ مالیاتی نظام میں اصلاحات لانا ہوں گی۔ کم ترین ترقی یافتہ اور چھوٹے جزائر پر مشتمل ممالک سے یہ توقع نہیں رکھی جا سکتی کہ وہ اپنی مجموعی آمدنی کا 70 فیصد قرضوں کی واپسی پر خرچ کرتے ہوئے ایس ڈی جی اور موسمیاتی تبدیلی سے مطابقت پیدا کرنے کے اقدامات پر بھی عملدرآمد کریں گے۔" 

میمونہ شریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مسکن دنیا کے ہر خطے میں 600 سے زیادہ شہروں کے ساتھ کام کر رہا ہے اور پائیدار شہرکاری کے لیے مالی وسائل کی فراہمی سے متعلق تجاویز پر مبنی ایک دستاویز کو حتمی شکل دے گا۔

شہری اکتوبر

مسکن کا عالمی دن 1986 سے ہر سال منایا جا رہا ہے۔ 

یہ دن شہری اکتوبر کے مہینے کے آغاز کا دن ہے جو ہر جگہ لوگوں کو مزید شہری ہوتی دنیا کے امکانات اور خطرات پر بات چیت میں شمولیت کا موقع مہیا کرتا ہے۔ 

اس مہینے کا اختتام 31 اکتوبر کو شہروں کے عالمی دن پر ہو گا۔