انسانی کہانیاں عالمی تناظر

ایرانی یورینیم ذخائر میں اضافے پر آئی اے ای او کو تشویش لاحق

ایران کا بشر نیوکلیئر پاور پلانٹ (فائل فوٹو)۔
Photo: IAEA/Paolo Contri
ایران کا بشر نیوکلیئر پاور پلانٹ (فائل فوٹو)۔

ایرانی یورینیم ذخائر میں اضافے پر آئی اے ای او کو تشویش لاحق

امن اور سلامتی

جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے (آئی اے ای اے) نے کہا ہے کہ ایران افزودہ یورینیم کے ذخائر میں اضافہ کر رہا ہے جبکہ ادارے کو تین سال سے اس کی جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت نہیں ملی۔

'آئی اے ای اے' کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے ادارے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں بتایا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاملے پر حل طلب امور کو سلجھانے میں تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ ایران جوہری تحفظ کے معاہدے کی شرائط پر عمل نہیں کر رہا اور اس کی جانب سے 'آئی اے ای اے' کے متعدد معائنہ کاروں کو کام کی اجازت نہ دینے کے اقدام کو بھی واپس نہیں لیا گیا۔

Tweet URL

انہوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام کے خالصتاً پرامن مقاصد کے لیے ہونے کی بابت یقین دہانی مہیا کرنے کے لیے ان مسائل کا حل ہونا ضروری ہے۔ 

رافائل گروسی نے ایران میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور اس کے جوہری تصور میں ممکنہ تبدیلیوں کی بابت سرکاری بیانات پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسی باتوں سے ایران کے اپنی جوہری تنصیبات کی حفاظت کے حوالے سے کیے گئے دعووں کے بارے میں خدشات ابھرتے ہیں۔

یوکرین میں جوہری عدم تحفظ

'آئی اے ای اے' کے سربراہ نے یوکرین کا ذکر کرتے ہوئے ژیپوریژیا جوہری پاور پلانٹ کی صورتحال کے بارے تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پلانٹ حالات بدستور غیریقینی ہیں اور وہاں جوہری تحفظ و سلامتی کے تمام ساتوں اصولوں پر کلی یا جزوی طور پر سمجھوتہ کیا جا رہا ہے۔ 

ان میں پلانٹ کی مادی سالمیت، اس کی سلامتی کے نظام اور سازوسامان کا تحفظ، تابکاری کی نگرانی اور ہنگامی اقدامات، پلانٹ کو بیرونی ذرائع سے بجلی کی محفوظ اور قابل اعتبار فراہمی، تربیت یافتہ عملہ، سازوسامان کی بلا رکاوٹ فراہمی کا سلسلہ اور کھلے رابطے شامل ہیں۔ 

پلانٹ کے قرب و جوار میں حملوں اور بیرونی ذرائع سے آنے والی بجلی کی فراہمی میں عسکری سرگرمیوں کی وجہ سے آنے والے خلل کے سبب حالات سنگین صورت اختیار کر گئے ہیں۔ پلانٹ کے تمام چھ ری ایکٹر یونٹ اپریل سے 'کولڈ شٹ ڈاؤن' پوزیشن میں ہیں۔ یہ 'آئی اے ای اے' کا تجویز کردہ حفاظتی اقدام ہے۔ تاہم اس کے باوجود محدود رسائی کے باعث پلانٹ کے تحفظ اور سلامتی پر سمجھوتہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یوکرین کے دیگر چار جوہری پاور پلانٹ بھی فاضل پرزوں کی کمی کا شکار ہیں اور ان کے عملے پر کام کا شدید دباؤ ہے۔

شمالی کوریا کا جوہری پروگرام

رافائل گروسی نے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا اور بتایا کہ اس کی جوہری تنصیبات پر ممنوعہ سرگرمیاں جاری ہیں۔ 

انہوں نے بتایا کہ 'آئی اے ای اے' نے شمالی کوریا کے یونگبیون ایٹمی ری ایکٹر سے ٹھنڈے پانی کے وقفوں سے اخراج کا مشاہدہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ سینٹری فیوج کو افزودہ کرنے کے مرکز کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔ جوہری تجربات کی جگہ پونگی ری پر سرگرمیاں بدستور جاری ہیں اور یہ کسی نئے تجربے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کا تسلسل اور اس کو مزید ترقی دی جانا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی اور انتہائی افسوسناک اقدام ہے۔ 

رافائل گروسی نے ملک پر زوری دیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے 'آئی اے ای اے' سے فوری تعاون کرے۔

جاپان کا فوکو شیما ڈائچی پلانٹ

'آئی اے ای اے' جاپان میں فوکوشیما ڈائچی جوہری پاور سٹیشن سے نکلنے والے استعمال شدہ پانی کی نگرانی کر رہا ہے۔ 13 سال قبل یہ پاور پلانٹ حادثے کے نتیجے میں پگھل گیا تھا۔ 

رافائل گروسی نے تصدیق کی ہے کہ اس پلانٹ سے پانی کا اخراج جاپان میں جوہری ضابطے متعین کرنے کے ادارے کے منظور کردہ حفاظتی منصوبے کے مطابق ہے۔ ماہرین کے غیرجانبدارنہ تجزیے سے تصدیق ہوتی ہے کہ جاپان اس پلانٹ سے اپنی استعداد سے کہیں کم کام لے رہا ہے۔ 

جوہری ٹیکنالوجی برائے پائیدار ترقی

'آئی اے ای اے' کے سربراہ نے پائیدار ترقی کے فروغ میں ادارے کے اہم کردار کو بھی واضح کیا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ 'آئی اے ای اے' پائیدار ترقی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو فروغ دینے کا اہم ذریعہ ہے۔ رکن ممالک کو چاہیےکہ وہ اس کے ناگزیر کام کے لیے اپنی معاونت جاری رکھیں۔