انسانی کہانیاں عالمی تناظر

دنیا افغانستان کے سیلاب زدہ بچوں کی مدد کریں، یونیسف کی اپیل

سیلاب سے متاثرہ افغانستان کے صوبہ بغلان میں ایک معمر خاتون اپنے بچوں کے بچوں کے ساتھ۔
© UNICEF/Osman Khayyam
سیلاب سے متاثرہ افغانستان کے صوبہ بغلان میں ایک معمر خاتون اپنے بچوں کے بچوں کے ساتھ۔

دنیا افغانستان کے سیلاب زدہ بچوں کی مدد کریں، یونیسف کی اپیل

انسانی امداد

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ افغانستان میں بچوں کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے تحفظ دیا جائے۔

ان دنوں افغانستان کو شدید بارشوں اور سیلاب کا سامنا ہے۔ ملک کے شمالی صوبے بغلان، بدخشاں اور غور میں آنے والے سیلاب سے بہت بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ ان علاقوں میں اب تک 350 افراد کی ہلاکتوں، 7,800 گھر تباہ ہونے اور پانچ ہزار سے زیادہ لوگوں کے بے گھر ہونے کی اطلاع ہے۔

Tweet URL

یونیسف نے ہزاروں متاثرہ بچوں کے لیے فوری مدد پہنچائی ہے تاہم بڑے پیمانے پر ضروریات کے باعث مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

یونیسف کے امدادی اقدامات

افغانستان کے لیے یونیسف کے نمائندے تاج الدین اوئیوالے نے بتایا ہے کہ ادارے نے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو صاف پانی، صحت و صفائی کا سامان بشمول صابن اور ٹوتھ برش پہنچائے ہیں۔ شہریوں کو ہاتھ دھونے اور قدرتی آفات کے دوران صاف پانی کو محفوظ کرنے کے بارے میں بھی آگاہی دی جا رہی ہے۔ 

یونیسف نے لوگوں کو بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے نقد امداد بھی مہیا کی ہے۔ علاوہ ازیں زخمیوں اور بیمار لوگوں کی مدد کے لیے طبی اور غذائیت مہیا کرنے والی ٹیمیں بھی تعینات کی گئی ہیں۔ ادارے نے ایسے لوگوں میں گرم کپڑے، کمبل اور گھریلو ضرورت کی اشیا بھی تقسیم کی ہیں جو سیلاب میں اپنی املاک سے محروم ہو گئے ہیں۔ 

بچوں کے لیے خطرات

یونیسف کا کہنا ہے کہ بچوں کو موسمیاتی تبدیلی سے لاحق خطرات کی شدت کے حوالے سے 163 ممالک میں افغانستان کا 15واں نمبر ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ افغانستان کے بچوں کو موسمیاتی اور ماحولیاتی حادثات سے سنگین خطرات لاحق ہیں۔ تاہم موسمیاتی مسائل پیدا کرنے میں افغانستان کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔ 

ڈاکٹر اوئیوالے کا کہنا ہے کہ افغانستان میں شدید بارشوں کو بچوں کے لیے تباہی نہیں ہونا چاہیے۔ فیصلہ سازی کے موقع پر بچوں کی خاص ضروریات کو ترجیح دینا اور ان کے لیے بنیادی خدمات کی فراہمی پر سرمایہ کاری کے ساتھ انہیں مستقبل کی قدرتی آفات سے بچانا ضروری ہے۔

بڑھتا ہوا موسمیاتی بحران

تاج الدین اوئیوالے کا کہنا ہےکہ یونیسف اور امدادی برادری کو موسمیاتی تبدیلی سے متعلقہ آفات کی نئی حقیقت کے بارے میں تیار رہنا ہو گا۔ 

افغانستان میں آنے والے حالیہ سیلاب موسمیاتی بحران کی سنگینی کو ظاہر کرتے ہیں جن کی تعداد اور شدت بڑھتی جا رہی ہے اور اس سے زندگیوں اور روزگار کو نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ بنیادی ڈھانچہ تباہی سے دوچار ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ موسمی شدت کے واقعات یونیسف اور دیگر امدادی اداروں سے مزید تیزرفتار اور بڑے پیمانے پر اقدامات کا تقاضا کرتے ہیں۔ تاہم اس کے لیے آفات کے مقابلے کی پیشگی تیاری کے اقدامات کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔ اس میں ہنگامی حالات کے لیے امدادی سامان کو تیار رکھنا اور شراکت داروں کے مابین بہتر ارتباط شامل ہیں۔ 

لوگوں کو موسمیاتی اور ماحولیاتی دھچکوں سے مطابقت پیدا کرنے میں مدد دینے کی ضرورت ہے تاکہ ان کا انسانی امداد پر انحصار کم کیا جا سکے۔