افغانستان: گوتیرش کا بارشوں میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے افغانستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصان پر افسوس اور متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ملک میں تین روز سے جاری شدید بارشوں اور سیلاب میں 300 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو گئے ہیں۔
سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ اور افغانستان میں اس کے شراکت دار متاثرین کی ضروریات کا اندازہ لگانے اور فوری مدد پہنچانے کے لیے ملکی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق سیکرٹری جنرل نے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش ظاہر کی ہے۔
بڑے پیمانے پر نقصان
افغانستان کے شمالی صوبوں بغلان، بدخشاں، ہرات اور غور میں شدید بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے مطابق بغلان میں ہی کم از کم 300 افراد تودے گرنے اور سیلاب کی زد میں آ کر ہلاک ہو گئے ہیں۔ سیلاب میں کم از کم 2,000 مکان تباہ ہوئے ہیں جبکہ سینکڑوں افراد کے زخمی اور لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔
صوبہ تخار میں مقامی حکام نے 20 افراد کی ہلاکت کے بارے میں بتایا ہے جبکہ بدخشاں، غور اور ہرات میں بھی جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
مزید بارشوں کا امکان
سیلابی ریلے کے باعث دارالحکومت کابل کو شمالی افغانستان سے ملانے والی مرکزی سڑک بند ہے۔ حکام سیلاب سے متاثرہ آبادیوں میں مدد پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم راستوں پر سیلابی پانی جمع ہونے اور سہولیات کی کمی کے باعث تاحال تمام متاثرین تک رسائی نہیں ہو سکی۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔