انسانی کہانیاں عالمی تناظر

براعظم ہائے امریکہ میں ہجرت اور جبری نقل مکانی میں علاقائی تعاون اہم

خطرناک ڈیریئن شگاف سے گزر کر پانامہ پہنچنے والا ہیٹی کا ایک خاندان۔
© UNICEF/Jose Daniel Urdaneta
خطرناک ڈیریئن شگاف سے گزر کر پانامہ پہنچنے والا ہیٹی کا ایک خاندان۔

براعظم ہائے امریکہ میں ہجرت اور جبری نقل مکانی میں علاقائی تعاون اہم

مہاجرین اور پناہ گزین

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے براعظم ہائے امریکہ میں مہاجرت اور نقل مکانی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے براعظمی سطح پر مربوط طریقہ ہائے کار سے کام لینا ضروری ہے۔ منگل کو گوئٹے مالا میں مہاجرت اور مہاجرین کے تحفظ پر لاس اینجلس اعلامیے کے وزارتی اجلاس میں بھی اسی بات پر زور دیا گیا تھا۔

Tweet URL

اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلیپو گرینڈی کا کہنا تھا کہ نقل مکانی کی بنیادی وجوہات پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کوششوں کو مزید بہتر بنانا ہو گا۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے پناہ گزینوں اور مہاجرین کی میزبان آبادیوں، ان کی عبوری منازل اور آبائی ممالک میں روزگار اور بہتر زندگی کے مواقع بڑھانے کے لیے مزید سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ 

مہاجرت کا نیا انتظام

لاس اینجلس اعلامیے کا مقصد خطے میں مہاجرت کے انتظام میں بہتری کے لیے تبدیلی لانا ہے۔ اس کی بنیاد یکجہتی، مشترکہ ذمہ داری، بین الاقوامی تعاون اور انسانی حقوق کے احترام پر رکھی گئی ہے۔

یہ اعلامیہ جون 2022 میں امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں براعظم ہائے امریکہ کی کانفرنس میں جاری کیا گیا تھا جسے 22 ممالک کی منظوری حاصل ہو چکی ہے۔ اس کے بنیادی نکات پناہ گزینوں کے بارے میں عالمی معاہدے سے مطابقت رکھتے ہیں جس کی اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے 2018 میں منظوری دی تھی۔ 

وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلیپو گرینڈی نے شرکا کو مہاجرین کی داستانیں سنائیں اور بہتر زندگی کی تلاش میں براعظم ہائے امریکہ کے مابین طویل سفر کرنے والے ہزاروں لوگوں کے حالات بیان کیے۔ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جن سے ان کی پانامہ اور کولمبیا کے سرحدی علاقے ڈیریئن میں ملاقات ہوئی تھی۔ 2023 میں اس خطرناک راستے پر 470,000 افراد نے سفر کیا تھا۔ ان میں سیکڑوں لوگ اپنی منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی ہلاک ہو گئے تھے۔ 

ہائی کمشنر نے کہا کہ ڈیریئن اس مسئلے کا صرف ایک پہلو ہے اور اس سے جس گہرے انسانی المیے کا اظہار ہوتا ہے وہ فوری اقدامات کی عدم موجودگی میں بڑھتا جائے گا۔ 

پیش رفت اور مسائل

فلیپو گرینڈی نے خطے میں پناہ گزینوں اور مہاجرین کی ہنگامی ضروریات سے نمٹنے کے  لیے متعدد اقدامات کے ذریعے ہونے والی نمایاں پیش رفت کا تذکرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اعلامیے کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے مزید کوششوں اور تمام فریقین کے مابین ارتباط کی ضرورت ہے۔ 

'یو این ایچ سی آر' کا کہنا ہے کہ کئی جگہوں پر مہاجرت کو باقاعدہ بنانے سے لاکھوں لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ اسی طرح پناہ گزینوں اور مہاجرین کو انسانی امداد کی فراہمی، پناہ کے نظام مضبوط بنانے، بڑے پیمانے پر سماجی معاشی شمولیت اور آباد کاری کی کوششوں سمیت مہاجرت کے دیگر قانونی راستوں میں اضافہ کرنے سے بھی ان لوگوں کے حالات میں بہتری آئی ہے۔ 

تاہم اس معاملے میں بہت سے مسائل اب بھی موجود ہیں جو براعظم ہائے امریکہ میں نقل مکانی پر مجبور اور بین الاقوامی تحفظ کے خواہاں 23 ملین سے زیادہ لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے پائیدار کوششوں اور اختراعی حل کا تقاضا کرتے ہیں۔

اعلامیے کا پورٹل

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) نے لاس اینجلس اعلامیے کی نئی ویب سائٹ کے لیے تکنیکی مدد فراہم کی ہے۔ اس کی رونمائی وزارتی اجلاس کے موقع پر کی گئی۔

ویب سائٹ پر انگریزی اور ہسپانوی زبان میں معلومات دستیاب ہیں اور یہ اعلامیے تک رسائی مہیا کرنے کے ساتھ خطے میں مہاجرت سے متعلق اضافی معلوماتی وسائل، ذرائع اور تعلیمی مواد بھی فراہم کرتی ہے۔

'یو این ایچ سی آر' کا کہنا ہے کہ وہ پناہ اور بین الاقوامی تحفظ سے متعلق پالیسیوں کو بہتر بنانے، شمولیت اور انضمام کی کوششوں کو آگے بڑھانے، نوآباد کاری اور دیگر قانونی راستوں کو وسعت دینے اور پناہ گزینوں کی میزبان آبادیوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔